دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیرسردار تنویر الیاس خان کا دو روزہ دورہ کوٹلی
شوکت علی ملک
شوکت علی ملک
رپورٹ ۔شوکت علی ملک۔افسر اطلاعات ، محکمہ اطلاعات کوٹلی

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرسردارتنویرالیاس خان نے کوٹلی کا دو روزہ کیا،اس دورے کے لئے عوام کافی عرصہ سے منتظر تھے۔ یہ دورہ اس اعتبار سے زبردست رہاکہ اہلیان کوٹلی نے ان حالات میں بھی وزیراعظم کا شانداراستقبال کیاجب انھیں معلوم تھاکہ آمدہ بلدنیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ضابطہ اخلاق کی پابندی کے باعث وزیراعظم کسی بھی ترقیاتی منصوبے کااعلان نہیں کرسکتے تھے۔وزیراعظم جنہوں نے اپنی طلسماتی شخصیت،ترقیاتی ویژن،سیاسی بلوغت،تحریک آزادی سے کمٹمنٹ،ذرائع ابلاغ کے ہنرمندانہ استعمال اورسرکاری خزانہ سے تنخواہ ومراعات نہ لیتے ہوئے نئی اعلیٰ اخلاق قدرمتعارف کرائی اس نے کوٹلی کے میڈیا اورعوام پراپنا سحرطاری کردیاجس کی ایک جھلک پی ڈبلیوڈی ریسٹ ہاؤس میں ہونے والی وزیراعظم کی میڈیاکانفرنس کے موقع پرسامنے آئی جب صحافی سوال کرنابھول گئے اوروہ وزیراعظم کی طرف سے کی گئی گفتگوکاابتدائیہ سن کرہی اعترافی اورتعریفی کلمات کہنے پرمجبورہوئے خاص طورپرجس طرح وزیراعظم سردارتنویرالیاس خان نے سخت کشیدہ سیاسی ماحول میں بلدیاتی انتخابات کے انعقادکوممکن بنانے کے لیے سیاسی بیانیہ بناتے ہوئے گورننس کے اقدامات اٹھائے اوربلدیاتی انتخابات کے لیے ترستی ہوئی عوام کی امیدوں پرپورااترنے کے لیے تواترکے ساتھ وکالت کی اورعملی طورپرفیصلے بھی کئے۔
پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے ایل اوسی پربسنے والے عوام کے مسائل اوران کی جرات مندانہ زندگی کی منظرکشی،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب،آزادکشمیرکے تعلیمی نظام،سیاحت کی گنجائش،محکمہ برقیات میں اصلاحات،حکومت پاکستان کے ساتھ مالی معاملات،ریاست کے وسائل،کشمیرکونسل سے نمٹنے میں چیلنجزاورآزادخطہ کوعملی طورپرفلاحی ریاست میں بدلنے کے لیے اپنے عزم کودہرایا،وزیراعظم کی گفتگومیں ان کی یہ خواہش جھلک رہی تھی کہ کس طرح جلدازجلدآزادکشمیرکوترقی یافتہ ریاست میں بدلاجائے اورعام آدمی کی زندگی کوآسان اورپرسکون بنایاجائے۔دورہ کوٹلی کے دوران پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم ازاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر لوگ بیوقوف نہیں،اپوزیشن کی چالوں کو سمجھتے ہیں،اپوزیشن بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ نہ بنے،عوام کے حقوق کے لئے کھڑا ہوں اس پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ اسمبلی فلور پر کہہ چکابجلی کے بلات پر ٹیکسز میں اضافہ نہیں ہوگا، نیپرا سے نکلیں گے نالوں پر ٹربائنیں لگاکرسستی بجلی پیدا کریں گے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنے والے گھر جائیں گے۔مظفرآباد کے بعد کوٹلی کی بجلی انڈر گراونڈ کریں گے،ڈی ایچ کیو کو طبی سہولیات سے آراستہ ہسپتال بنائیں گے،ایل او سی پر رہنے والے ہندوستان کی جارحیت کا سامنا کرتے ہیں،یکم جولائی 23 20سیاساتذہ کی اپ گریڈیشن کا اعلان کرتا ہوں،فلاحی ریاست کا قیام میرا خواب ہے۔
میڈیا کیساتھ گفتگو کیموقع پروزیر ہائر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک،معاون خصوصی برائے اطلاعات،انڈسٹریز کارپوریشن و ماحولیات چوہدری محمد رفیق نئیر،وزیر مال چوہدری محمد اخلاق،ملک محمد یوسف،چئیرمین کے ڈی اے چوہدری محمد محبوب،وزیراعظم کے معاون راجہ سبیل خان،کمشنر چوہدری شوکت علی،ڈی آئی جی خالد چوہان بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ قومی معیشت کومضبوط بنانے میں میرپورکے بعدکوٹلی کے اوورسیزکشمیریوں کااہم کردارہے۔صحافیوں کے استحصال میں میڈیاہاؤسزکاکردار رہا ہے چاہتاہوں ریاست کے صحافی کے پاس وسائل ہوں کیوں کہ جمہوریت کی ترقی میں صحافت کابنیادی کردارہے بلدیاتی انتخابات کے متعلق ہمیشہ میرادوٹوک موقف رہاہے کہ آزادکشمیرکی عوام کوبلدیاتی انتخابات سے دورنہیں رکھاجاسکتا۔سپریم کورٹ اورالیکشن کمیشن کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے مطابق اچھے فیصلے ہیں اورمیں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والوں کوبھی مبارکباددیتاہوں۔اپوزیشن قائدین کودیکھناچاہیے کہ وہ لوگوں کوکیوں بیوقوف بنارہے ہیں۔مرکزی حکومت سے پورے فنڈزنہیں مل رہے سالانہ74ارب کی بجائے گزشتہ مالی سال میں 51ارب ملے اس سال59ار ب دینے کاکہاگیاہے۔آزادکشمیرمیں ٹیکس کولیکشن بڑھارہے ہیں۔سیلف انوسمنٹ والوں آزادکشمیرمیں کوئی نہیں پوچھ سکتا۔آزادکشمیرمیں فورجی سروسزپی ٹی اے نے ساڑھے چارارب روپے میں نیلام کی مگرآزادکشمیرکے واجبات ابھی تک ادانہیں کئے گئے جن پرماہانہ20سے25کروڑ منافع بن رہاہے۔آزادکشمیرمیں بلدیاتی انتخابات کے لیے تیارہیں ہماری مایہ نازپولیس ہے لوگ اپنی پولیس پراعتمادکرتے ہیں جوقانون کوہاتھ میں لے گااس کوبتائیں گے کہ قانون کوہاتھ میں لیناکیساہوتاہے۔اپوزیشن مجھے ڈس کریڈٹ کرنے کی کوشش کررہی ہے اپوزیشن کون سی صدی میں رہ رہی ہے یہ بلدیاتی انتخابات پرعوام کومزیدبیوقوف نہیں بناسکتے۔ قانون سازاسمبلی مچھلی منڈی بنی ہوئی ہے اپوزیشن اراکین صرف ٹی اے ڈی اے کے لیے اسمبلی جاتے ہیں کوئی قانون سازی نہیں ہورہی۔اپوزیشن لوگوں سے زیادتی کررہی ہے پریس کواس کی گرفت کرنی چاہیے۔
اساتذہ کابہت احترام کرتاہوں ان کے سارے مطالبات منظورکرلئے اپ گریڈیشن کامطالبہ بھی منظورکرتاہوں ہم پنجاب سے بہتراپ گریڈیشن کریں گے یکم جولائی2023سے ان کی آخری ڈیمانڈبھی پوری کرنے کااعلان کرتاہوں اپ گریڈیشن کے لیے کمیٹی بنارہاہوں جس میں ٹیچرز ایسوسی ایشن کاصدر،سیکرٹری تینوں ڈویژنز سے ایک ایک سینئرترین صدرمعلم شفارشات دیں گے یہ کمیٹی دوماہ میں سفارشات دے گی کہ کس طرح بہتراندازمیں اپ گریڈیشن کی جائے۔ریاست کے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مجھے کسی کاڈرنہیں جب فیصلہ کرلیاتوسیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح کھڑارہوں گا عوام کے حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرونگامیری نیت صاف ہے اللہ تعالیٰ میراساتھ دے گا،آج کی خوبصورت شام کوٹلی آیا ہوں کوٹلی آزاد کشمیر کا سب سے بڑا ضلع اور ایل او سی پر واقع ہونے کی وج سے یہاں کے عوام دلیری سے بھارتی جارحیت کا سامنا کرتے رہے ہیں ریاست کی ترقی میں کوٹلی کا کردار اہم رہا ہے کوٹلی کے لوگ با صلاحیت اور یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بیرون ممالک اور پاکستان میں اہم پوسٹوں پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔
صحافت میں اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کا کردار اہم ہے صحافی بے شمار چیلینجز کے باوجود اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں صحافت ریاست کا اہم ستون ہونے کے ناطے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے ہماری حکومت 31سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کروا کر اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے پر عزم ہے صحافت کے حوالے سے اکیڈمی بنانے کا فیصلہ بھی زیر غور ہے ،آزاد کشمیر کے صحافیوں سے ماضی کی حکومتیں انصاف نہیں کرسکی ہماری حکومت صحافیوں کے مسائل حل کرے گی ماضی میں میڈیا ہوسز بھی صحافیوں کا استحصال کرتے رہے آزاد کشمیر میں اخبارات کی چھپوائی کے لیے پرنٹنگ پریس ہونے چائیے، صحافیوں کے پاس وسائل ہونے چائیے صحافی مثبت صحافت کو فروغ دیں۔
بلدیاتی انتخابات میرا دوٹوک موقف تھا لوگوں کو اقتدار سے دور نہیں رکھ سکتے، انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے،اسمبلی مچھلی منڈی نہیں، اسمبلی قانون سازی کے لیے ہوتی ہے ایک سال میں کون سا قانون بنایااسمبلی قانون سازی کے لیے ہوتی ہے ایک سال میں کون سا قانون بنایا، وفاقی حکومت ناکام ہوتی نظر آرہی ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے فورس دینے کا وعدہ کیا مجھے دھمکیاں دیتے رہے عدم اعتماد کی باتیں ہوئی اساتذہ کو پنجاب سے بہتر اکاموڈیٹ کرنے کا وعدہ پورا کریں گے، وفاقی حکومت ناکام ہوتی نظر آرہی ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے فورس دینے کا وعدہ کیا مجھے دھمکیاں دیتے رہے عدم اعتماد کی باتیں ہوئی اساتذہ کو پنجاب سے بہتر اکاموڈیٹ کرنے کا وعدہ پورا کریں گے قومیں بنانے میں اساتذہ کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔
واپس کریں