دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پی ٹی آئی کی فوج مخالف نئی مہم
عمرفاروق۔آگہی
عمرفاروق۔آگہی
فوج سے سے مذاکرات اوراین آراونہ ملنے کے بعدپی ٹی آئی نے فوج اورریاست کے خلاف ایک نئی مہم لانچ کردی ہے،حسب معمول یہ مہم بھی بیرون ملک یعنی امریکہ سے لانچ کی گئی ہے پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے پہلی مرتبہ تسلیم کیاہے کہ عمران خان کاایکس (ٹویٹر)اکائونٹ امریکہ سے آپریٹ ہورہاہے ،سوال یہ ہے کہ امریکہ میں بیٹھاجبران الیاس نامی شخص کس کی ایماء پرعمران نیازی کی طرف سے پوسٹیں کررہاہے ،اسے کون گائیڈکررہاہے کس کے ایجنڈے کے تحت فوج اورریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کررہاہے ،کیوں کہ عمران نیازی دس ماہ سے جیل میں ہے اسے تووہاں فون کی سہولت میسرنہیں بلکہ بقول عمران خان وہ توقیدتنہائی میں ہے ۔ اسی ٹویٹراکائونٹ سے 27مئی کوجوویڈیوپوسٹ کی گئی جس میں کہا گیا کہ ہر پاکستانی کو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا مطالعہ کرنا اور یہ جاننا چاہیے کہ اصل غدار تھا کون، جنرل یحی خان یا شیخ مجیب الرحمان۔یہاں تک بات درست تھی مگراس ویڈیومیں 71کے حالات کوموجودہ حالات سے تشبیہ دیتے ہوئے عمران خان کوشیخ مجیب الرحمن بناکرپیش کیاگیااورموجودہ آرمی قیادت کوجنرل یحی خان سے تعبیرکیاگیاہے۔

اس ٹویٹ کے بعدپی ٹی ائی کے رہنمائوں کی طرف سے مختلف بیانات آناشروع ہوئے عمران خان کی عدم موجودگی میں تحریک انصاف کے چیئرمین کے عہدے پر فائز بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں، اور وہ خود اس اکائونٹ کو آپریٹ نہیں کرتے۔ان کی جماعت کے ترجمان رف حسن نے کہاکہ عمران خان کے سوشل میڈیا اکانٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پچھلے 10 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان کے پاس کوئی فون نہیں ہے۔ اس لیے ان کو نہیں پتہ کہ ان کے سوشل میڈیا اکاونٹس کیسے آپریٹ ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے خود یہ ویڈیو نہیں دیکھی لیکن ایک بات طے ہے کہ عمران خان کے اکاونٹس بیرون ملک موجود سوشل میڈیا رضاکار چلا رہے ہیں اور اس بات کا عمران خان کو علم ہے۔دوسری طرف تحریک انصاف کے ملتان سے ایم این اے زین قریشی نے اپنے ویڈیوپیغام میں کہا کہ عمران خان کے اکاونٹس سے کی جانے والی پوسٹس کی ان سے منظوری لی جاتی ہے۔تحریک انصاف کے ایک اور سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ آئندہ عمران خان کے علم میں لائے بغیر ان کے اکاونٹس سے کوئی بھی پوسٹ نہیں کی جائے گی۔

اس ٹویٹ کے معاملے پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیاہے اوراس سلسلے میں دودن قبل توجب تفتیش کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ٹیم رات گئے اڈیالہ جیل پہنچی تو عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم سے ملنے سے انکار کردیتاہے ۔اوروہ ایف آئی اے ٹیم کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیتاصرف یہ کہتاہے کہ کسی بھی سوال کا جواب وکلا کی موجودگی میں دوں گا۔بعدازاں ایف آئی اے کی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا موقف تحریری طور پر حاصل کرکے روانہ ہوجاتی ہے۔ جمعے کے روز ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں نہ صرف ان سوشل میڈیا پوسٹس کا دفاع کیا گیا ہے بلکہ اس سلسلے میں ہونے والی تحقیقات کو مسترد، ان تحقیقات کے خلاف قانونی حکمت عملی اور اس تنازعے کی روشنی میں حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی نے عمران خان کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقات اور اس بنیاد پر کسی بھی ممکنہ نئے مقدمے کے اندراج کو بلاجواز قرار دیکر مسترد کر دیا۔

پی ٹی آئی کے جورہنماء اس ٹویٹ سے عمران نیازی کولاتعلق کرنے کی کوشش کررہے تھے عمران نیازی نے شیخ مجیب الرحمن والی ٹویٹ کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ان رہنمائوں کی بولتی بندکردی ہے اس سے ثابت ہورہاہے کہ پی ٹی آئی ایک اورنومئی کے سانحہ کی تیاری کررہی ہے ،بلکہ اس مرتبہ وہ اس سے بھی آگے نکل کرکوئی وارکرناچاہتی ہے ان کے اس مذموم منصوبے میں انہیں غیرملکی آقائوں کی بھی پشت پناہی حاصل ہے ۔عمران نیازی اس مہم کی قیادت کررہے ہیں ۔،ایک طرف اس طرح کی شرانگیزٹویٹ کے ذریعے فوج کے خلاف نئی مہم چلائی جارہی ہے تودوسری طرف عدلیہ کمال سہولت کاری کامظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنمائوں کوریلیف دے رہی ہے ،عمران نیازی اوران کے ساتھیوں پراس تیزی سے مقدمات ختم کرکے انہیں بے گناہ قراردیاجارہاہے کہ جس کی کوئی مثال نہیں ملتی ،دودن قبل اسلام آباد کی ایک عدالت نے عمران خان کو 9 مئی کے دو مقدمات میں بری کر دیا۔ اورآج ایک عدالت نے آزادی مارچ کیس میں توڑپھوڑمقدمے میں عمران نیازی اورشاہ محمود قریشی کوبری کردیا حالانکہ ساری قوم جانتی ہے کہ 9 مئی کس نے کیا، کس کس نے عوام کو اشتعال دلایا اور جی ایچ کیو، لاہور کور کمانڈر ہاوس اور دوسرے فوجی علاقوں میں احتجاج کی کال دی، وہاں جلائو گھیرائو کیا سب کچھ سب پر واضح ہے لیکن ہمارا عدل وانصاف کا نظام اپنے منہ پرکالک مل رہاہے۔

دوسری طرف حکومت پی ٹی ائی پروپیگنڈہ بریگیڈکے سامنے بے بس لگ رہی ہے ایسے میں پاک فوج کی طر ف حسب معمول کراراجواب آیا جس میں ایک مرتبہ پھرسازشی عناصرکی نشاندہی بھی کی گئی اوران کے خلاف کاروائی پرزوربھی دیاگیا ۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں کہاگیا کہ 9 مئی کے مجرموں کے خلاف فوری، شفاف عدالتی اور قانونی کارروائی کے بغیر ملک سازشی عناصر کے ہاتھوں یرغمال رہے گا۔پاکستان فوج کی اعلی قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی مقاصد اور مذموم ڈیجیٹل دہشت گردی کا واضح مقصد پاکستانی قوم میں مایوسی پھیلانا، قومی اداروں خصوصا مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پھیلانا ہے سازشی عناصر کو ان کے غیر ملکی مددگاروں کی پوری پشت پناہی حاصل ہے جن کا مقصد پاکستان کے عوام میں کھلے عام جھوٹ، جعلی خبریں پھیلانا اور پروپیگنڈا کرنا ہے۔ قوم ان کے برے اور مذموم عزائم سے پوری طرح باخبر ہے اور ان ناپاک قوتوں کے عزائم کو ضرور شکست دی جائے گی۔

سوال یہ ہے کہ نومئی کے مجرمان کے خلاف کاروائی میں اب تک کون رکاوٹ ہے ؟اس کاجواب یہ ہے کہ عدلیہ میں موجود کالی بھیڑوں یاکالے بھونڈوں کی وجہ سے ہی اب تک سانحہ نومئی کے ملزمان کوسزائیں نہیں ہوسکی ہیں ایک سال سے زائدعرصہ گزرجانے کے باوجود عدلیہ نے فوجی عدالتوں کوسزائیں دینے سے روکاہواہے عدلیہ کی اسی سہولت کاری کی وجہ سے پی ٹی آئی کے شرپسنددوبارہ سے سراٹھاچکے ہیں سوشل میڈیاپرایک مرتبہ پھرسے فوجی قیادت اورریاست کے خلاف شرانگیزمہم جاری ہے ۔یہاں پھرسوال ہے کہ بیرون ملک بیٹھ کرکس طرح سے لوگ کس ایجنڈے کے تحت ملک میں افراتفری پھیلارہے ہیں ڈیجٹیل دہشت گردی کررہے ہیں اداروں کے ساتھ ٹکرائوکاماحول بنارہے ریاست پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں یہ کس کے پے رول پرہیں ان کے پیچھے کون ہے ۔یہ کس کے ایجنڈے پرکام کررہے ہیں اب یہ سب آشکارہوناچاہیے ۔

واپس کریں