دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر قیادت سماہنی میں استحکام پاکستان ریلی
خواجہ عمران الحق
خواجہ عمران الحق
آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں سماہنی کے علاقے پیر گلی سے جھنڈی چونترہ تک عظیم الشان استحکام پاکستان ریلی نکالی گئی۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو گاڑیوں کے ایک بڑے قافلے کی صورت میں ریلی کے شرکاء نے جنڈی چونترہ پہنچایا۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں استحکام پاکستان ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی،گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی بڑی تعداد استحکام پاکستان ریلی میں شامل ہوئی۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں ریلی کے شرکاء نے جیوے جیوے پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے، ریلی کے شرکاء وقفے وقفے سے'' پاکستان زندہ باد ''کے نعرے لگاتے رہے،استحکام پاکستان کے شرکاء نے ''کشمیر اور پاکستان کا تعلق کیا لا الہ الا اللہ'' کے نعرے بھی لگائے،استحکام پاکستان ریلی کے شرکاء نے پاکستان اور آزادکشمیر کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے،استحکام پاکستان ریلی میں شامل نوجوانوں نے پاکستان کے جھنڈے کے ربن بازؤوں پر باندھ رکھے تھے۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کو دیکھ کر نوجوانوں نے پاکستان زندہ باد،انوارالحق زندہ باد کے نعرے لگائے۔وزیراعظم کا جگہ جگہ پر والہانہ استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں جڑی کس کے مقام پر عوام علاقہ نے ڈھول کی تھاپ پر وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا والہانہ استقبال کیا۔اسلام گڑھ کے مقام پر بھی عوام کی بڑی تعداد نے ڈھول کی تھاپ پروزیراعظم کا والہانہ استقبال کیا۔استحکام پاکستان ریلی کے راستے میں جگہ جگہ خیرمقدمی بینرز لگائے گئے تھے۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں استحکام پاکستان ریلی پونا،برجاہ،جنڈالہ،چدھ،رون اور بندی سے گزری۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں استحکام پاکستان ریلی کے شرکاء ڈراؤنی،چوکی،بڑوھ کراس،منانہ سرسالہ،چونگی پنڈ جٹاں سے گزرے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں استحکام پاکستان ریلی کے شرکاء چٹی مٹی،بنڈالہ،سندوعہ کراس سے ہوتے ہوئے جنڈی چونترہ پہنچے،چیئرمین ضلع کونسلز،چئیرمین یونین کونسلز سمیت ارکان ضلع کونسل و یونین کونسلز نے وزیراعظم آزادکشمیر کا استقبال کیا۔استحکام پاکستان ریلی میں موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار نور،وزیر اطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ،وزراء حکومت چوہدری اظہر صادق،چوہدری یاسر سلطان،چوہدری اکبر ابراہیم،چوہدری ارشد,چوہدری قاسم مجید سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا استقبال کرنے والوں میں جام اظہر ایوب، چوہدری عبدالرزاق،چوہدری اصغر،چوہدری رمضان،راجہ اظہر،ممبر نصر،چوہدری رئیس،چوہدری اظہر، چوہدری طاہر،چوہدری سبیر،چوہدری وسیم،راجہ عابد اسلم،چوہدری عبدالقیوم،چوہدری فریاد ،راجہ خالد،چوہدری صابر،چوہدری امین،راجہ ذوالقرنین،چوہدری نسیم چوہدری صدیق،منیر اللہ ایڈوکیٹ طاہر اقبال،راجہ شاہد رضا،چوہدری نواز ،چوہدری ذولفقار،ٹھیکیدار چوہدری محمد شبیر شامل تھے۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں استحکام پاکستان ریلی کے شرکاء نے فلسطین کے پرچم بھی اٹھا رکھے تھے،استحکام پاکستان ریلی کے شرکاء کا مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ بھی بھرپور اظہار یک جہتی کیا۔

وزیراعظم نے جگہ جگہ پر استقبالیہ کیمپس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے ہمارا رشتہ جسم و جان کا رشتہ ہے'' ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے'' شہید علی گیلانی کا نعرہ ہے اور تکمیل پاکستان کیلیے کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے دینے سے گریز نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی محبت میں لاکھوں کشمیریوں نے جان و مال کی قربانیاں دی ہیں اور اب بھی مسلسل دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج آپ نے شاندار استحکام پاکستان ریلی نکال کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان اور کشمیر کے اٹوٹ تعلق کو کوئی سازش ختم نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ آپ کی حکومت آپ کی خدمت کیلیے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں انشائاللہ خدمت کا یہ سفر جاری رہے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ 10 ارب کی لاگت سے سوشل پروٹیکشن فنڈ قائم کر دیا انشائاللہ 5 ارب کی لاگت سے بیروزگاری ختم کرنے کیلیے بھی فنڈ قائم کرنے جا رہے ہیں انشائاللہ عوام کی خدمت دل وجان سے کریں گے اور خدمت کا یہ سفر جاری وساری رہے گاـریلی اپنے روائتی راستوں سے ہوتی ہوئی جنڈی چونترہ میں اختتام پذیر ہوئی جہاں ایک بڑے جلوہ عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔استحکام پاکستان جلوہ عام سے خطاب کرتے ہوے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہآزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر سے سیاسی جماعتوں کے کردار کو کوئی ختم نہیں کر سکتا البتہ بددیانتی سیاسی قیادت کا خاتمہ ہو گا۔ہم نظریاتی پاکستانی ہیں نظریہ الحاق پاکستان ہماری اساس ہے۔عوام رابطہ مہم کا آغاز غیور لوگوں کی دھرتی سماہنی سے کیا ہے۔ آزادکشمیر میں کسی کو نظریاتی یا سیاسی تخریب کاری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جو ایسا کرے گا قانون اپنے راستہ خود بنائے گا۔تباہ حال گورننس کے نظام کو ٹریک پر ڈال دیا ہے 10 ارب کی لاگت سے سوشل پروٹیکشن فنڈ قائم کر دیا،5 ارب کی لاگت سے بیروزگاری ختم کرنے کیلیے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے جا رہے ہیں۔ایک ارب کی لاگت سے طلباء و طالبات کیلیے تعلیمی وظائف کا فنڈ قائم کرنے جا رہے ہیں وزیراعظم نے کہا کہ استحکام پاکستان ریلی میں جس والہانہ انداز میں استقبال کیا گیا اس پر آپ کا مشکور ہوں،یہ عاشقی کے سودے ہیں سب میرے مالک کا کرم ہے اور سرکار دوعالم کی نظر عنایت ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرتی کبھی بانجھ نہیں ہوتی مٹی کبھی بے حیا نہیں ہوتی،،منشیات فروشی،تھانہ کچہری،اس مرض کو ختم کریں اور آگے بڑھیں،برداری ازم اور علاقائی ازم سے باہر آئیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال کام نہ کرنے والے برداری ازم کو ہوا دیتے ہیں آپ نے ان کی باتوں میں نہیں آنا،اب کام کرنا پڑے گا تب جا کر کچھ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر سے سیاسی جماعتوں کے کردار کو کوئی ختم نہیں کر سکتا البتہ بددیانت سیاسی قیادت کا خاتمہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کیلیے کام کرنا پڑے گا،سیاست سے گند ختم کرنا ہے تاکہ صحت مند معاشرے نمو پائے،سٹیج پر تمام سیاسی قیادت کے لوگ بیٹھے ہیں،باتیں کر کر کے اور سپاسنامے پڑھ کر تقریریں پڑھ کر تھک گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کارکردگی لیکر لوگوں میں آنا چاہتا تھا فیصلہ پھر آزادکشمیر کے عوام نے کرنا ہے،سستی بجلی اور آٹے کے نام پر چند سیاسی یتیموں کی لاٹریاں لگ گئی تھیں اب میدان حاضر ہے آپ کو پورا آزادکشمیر گھوم کر بتائیں گے کہ سیاسی نظریہ کیا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نظریہ الحاق پاکستان ہماری اساس ہے ہم نظریاتی پاکستانی ہیں میرے والد نے یہ نظریہ مجھے دیا میں اسے اپنی انگلی نسل میں منتقل کر کے جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور اسکی خفیہ ایجنسیاں آزادکشمیر میں افراتفری پیدا کرنے چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی عوام رابطہ مہم کا آغاز غیور لوگوں کی دھرتی سماہنی سے کیا ہے جس نے وہ بھارتی چیز ابی نندن پکڑ کر دیا تھا ان غیور لوگوں سے جو ٹکرائے گا پاش پاش ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں کسی کو سیاسی اور نظریاتی افراتفری پیدا نہیں کرنے دیں گے جو ایسا کرے گا قانون کے مطابق سزا پائے گا۔شتپسند عناصر نے عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کو یرغمال بنایا اور شرپسندوں نے افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی،سیاسی بات کرو گے تو سیاسی میدان میں نواب دیں گے کسی کو بدمعاشی نہیں کرنے دیں گے پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سماہنی کے لوگوں کا مقروض ہوں،اتحادی حکومت کی کارکردگی آزادکشمیر کے عوام کو بتاؤں گا کہ ایک سال کیا کیا۔جب اقتدار سنبھالا تو آزادکشمیر اربوں کے قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا،گورننس مکمل تباہی حال تھی،منہ زور بیوروکریسی تھی۔اللہ کے فضل سے ایک سال میں قانون کی حکمرانی قائم کی اور اپنی ذات سے احتساب شروع کیا،وزیراعظم ہاؤس میں 100 ہوسٹیں تھیں سب ختم کیں،وزجراعظم ہاؤس ک 64 کروڑ کا بجٹ 30 جون کو 31 کروڑ میں بند ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ کوئی صوابدیدی عہدہ نہیں ہے جس باپ کے بیٹا ہوں اسپر فخر ہے،ٹیکس میں پندرہ ارب کا اضافہ ہوا یہ رقم آپ پر خرچ ہوگی،آزادکشمیر میں کسی کے لئے موٹر سائیکل بھی نہیں خریدیں گئی ایک پوسٹ تخلیق نہیں کی گئی،بائیو میٹرک نافذ کیا،سرکاری گاڑیوں کے ناجائز استعمال کو روکا،ریاست میں آپ کے ٹیکس کے پیسے کی ایک پائی کسی کو کھانے کی اجازت نہیں دونگا،سگریٹ مافیا،ٹمبر مافیا،خوراک مافیا سب کو نکیل ڈال دی گئی،حرام کے دروازے بند کر دئیے ہیں شفاف نظام دیا ہے اور انشائاللہ اسپر پہرہ دونگا۔انہوں نے کہا کہ ریاست کو ایک بہترین نظام کی طرف لے کر جا رہا ہوں ووٹ دینا آپ کے حق ہے اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اُمیدواروں کو سلیکٹ اور ریجیکٹ کرنے کا حق آپ کا ہے۔انہوں نے کہا کہ نحوست سے جان چھڑانی ہے اور تعمیر وترقی کا دور واپس لانا ہے شرافت شائستگی کو واپس لانا ہے تو اسکا ایک راستہ ہے جس کا آغاز آپ نے پیر گلی سے جھنڈی چونترہ تک کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایسا پبلک سروس کمیشن بنا دیا ہے جس میں اہلیت ہے اسکے گھر آرڈر پہنچے گا،چئرمین اور ممبران پبلک سروس کمیشن کو بھی پتہ نہیں تھا وہ لگ رہے ہیں۔این ٹی ایس میں انٹرویو کے نمبر ہی ختم کر دئیے تاکہ میرٹ کو فروغ دیا جائے۔تھانے میں سہولت کار سیل بنا دئیے ہیں پٹواری کلچر کے خاتمے کیلیے ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر رہے ہیں۔بیروزگاری کے خاتمے کیلیے 5 ارب کی لاگت سے انڈومنٹ فنڈ قائم کر رہے ہیں ہنرمند نوجوانوں کو قرضے دیں گے تاکہ وہ اپنا روزگار شروع کر سکیں۔معاشرے کے نادار اور یتیموں،بیواوں اور معذوروں کیلیے 10 ارب کی لاگت سے فنڈ قائم کر دیا ہے۔ایک ارب روپے کی لاگت سے طلباء کو تعلیمی وظائف دئیے جائیں گے۔پیسہ بھی عوام کا خرچ بھی عوام پر۔

انہوں نے کہا کہ میرے لئے استقامت کی دعا مانگیں،وہ سیاسی کارکن ہوں جس کے والد محترم کا سیاسی سفر بھی پاکبازی رہا،ریاست کے ہر منصب پر فائز رہ چکا ہوں اب ایک ہی عشق ہے اور وہ عوام کی خدمت ہے اللہ پاک مجھے اس پر قائم رکھے۔یہ سبز پنسل بہت بڑی ذمہ داری ہے ہر فائل پر دستخط کرنے سے پہلے سینکڑوں بار سوچتا ہوں کئی اسکا بار میری اولاد پر نہ آ جائے۔چوکی اور مضافاتی علاقے کڈیالے تک بجلی کا نظام بہتر کرنے کیلیے ساڑھے 6 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔پیر گلی کی سڑک کو جلد بہتر کرنے کا حکم دیا ہے۔دس۔ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹر پہنچا دئیے ہیں باقی جگہوں پر بھی حالت بہتر کئے جائیں گے،آزادکشمیر کے ہسپتالوں کو ٹھیک کرونگا ریاستی باشندہ نہ ملے تو 5 لاکھ کا پیکج آفر کر رہے ہیں جو ڈاکٹر آزادکشمیر کے دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دے گا اسے پیکج دونگا اور اسکے لئے ریاستی باشندہ کی شرط بھی ختم کر دی ہے۔اپ گریڈیشن جب سب کی کریں گے سماہنی کی بھی کریں گے،گرلز ہائی سکول جنڈی چونترہ کو ہائیر سیکنڈری کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آپ جو نظریاتی تخریب کاری دیکھ رہے ہیں اس سے ذرا نہیں گھبرانا مودی کی ایسی کی تیسی اسکا ہر حربہ ناکام بنائیں گے۔جو سہولتیں پاکستان نے آزادکشمیر کو دی ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر میں وہ سہولتیں دے کر بتائے۔ہمارے اجداد نے پاکستان کے سپاہی ہونے کا فیصلہ کیا تھا میں اسپر پہرہ دونگا مجھ سے بڑا پاکستانی کوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہا میں آئین کے مطابق چلوں گا اس کے لئے مہرے آباو اجداد نے طویل جدوجہد کی اس کے پیچھے نسلوں کی مشقت اور جدوجہد شامل ہے اسے کسی کی آوارگی کی نظر نہیں ہونے دیں گے اب ہم نے آزادکشمیر بھر میں جانا ہے اور عوام کو آگاہ کرنا ہے فیصلہ پھر عوام کو کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں،زلزلے اور سیلاب میں پاکستانی قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ہمیں کون جدا کر سکتا ہے ہم ملکر رہیں گے اور ملکر آگے بڑھیں گے۔

استحکام پاکستان جلسے سے وزراء حکومت چوہدری اکبر ابراہیم،پیر محمد مظہر سعید شاہ،چوہدری قاسم مجید،سابق امیدوار چوہدری عبد الرزاق،چوہدری منیر اللہ ایڈوکیٹ،اور ڈاکٹر محمد یوسف نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے وزیراعظم کے کفایت شعاری اور گڈ گورننس کے اقدامات کو بے حد سراہا۔انہوں نے کہا کہ سماہنی کے عوام نے وزیراعظم کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے اب آپ نے وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں۔اس دوران جلسے سے پاکستان زندہ باد،جیوے جیوے پاکستان اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگتے رہے۔جلسہ گاہ کی چاروں جانب وزیراعظم کیلیے خیرمقدمی نعرے درج تھے۔موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور،وزراء حکومت چوہدری اظہر صادق،پیر محمد مظہر صادق،چوہدری قاسم مجید،چوہدری اکبر ابراہیم،چوہدری شبیر برادران،جام اظہر ایوب ،حاجی ذوالفقار،چوہدری عبدالرزاق،چوہدری اصغر،چوہدری رمضان،راجہ اظہر،ممبر نصر،چوہدری رئیس،چوہدری اظہر،چوہدری طاہر،چوہدری سبیر،چوہدری وسیم،راجہ عابد اسلم،چوہدری عبدالقیوم،چوہدری فریاد،راجہ خالد،چوہدری صابر،چوہدری امین،راجہ ذوالقرنین،چوہدری نسیم،چوہدری صدیق،منیر اللہ ایڈوکیٹ طاہر اقبال،راجہ شاہد رضا،چوہدری فاروق،چوہدری نواز،جام اظہر ایوب،چوہدری ذولفقار،ٹھیکیدار چوہدری محمد شبیر موجود تھے۔اس موقع پر سابق امیدوار اسمبلی چوہدری عبد الرزاق،چوہدری شبیر برادران،حاجی ذوالفقار سمیت عوام علاقہ کی بڑی تعداد نے وزیراعظم کے سیاسی قافلے میں شمولیت اختیار کی،وزیراعظم نے انہیں ہار پہنا کر خوش آمدید کہا۔
واپس کریں