دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کاسینٹ میں تاریخی خطاب
محمد زاہد تبسم
محمد زاہد تبسم
تحریر : زاہد تبسم میڈیا ایڈوائزروزیر اعظم آزادکشمیر

وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کے ایوان بالا سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں دبنگ خطاب نے دنیا بھر میں مقیم کشمیر ی کمیونٹی کے دل جیت لئے۔مخالفین بھی زویر اعظم کوداد دئیے بغیر نہ رہ سکے،سوشل میڈیا پروزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیرسردار تنویر الیاس خان کے دبنگ سٹائل کو خوب سراہا گیا اس میں کوئی دورائے نہیں سردار تنویر الیاس وہ واحد لیڈر ہیں جو آر پار کشمیری عوام کے مسائل اور ان کی آزادی کی جد وجہد کو ہر فورم پر اجاگر کر رہے ہیں۔ ایوان بالا سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریب گزشتہ روز منعقدہوئی۔وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے تو اعلی حکام نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم تنویر الیاس کو ایوان بالا سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی تھی۔و زیراعظم آزادکشمیر نے اپنے خطاب کا آغاز درود ابراہیمی سے کیا اور سب سامعین سے بھی کہا کہ وہ اس پر مسرت موقع پر درود پاک سے اپنی زبانوں اور دلوں کو منور کریں ، وزیراعظم آزادکشمیر درود ابراہیمی سے اپنے خطاب کا آغاز کر کے پوری ملت اسلامیہ کا سر فخر سے بلند کر دیتے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے اپنی گفتگو کا آغاز درود ابراہیمی سے کر کے جو روایت ڈالی ہے اسے تاریخ میںسنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس کا ایوان بالا سے خطاب کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کشمیریوں کی بھر پور ترجمانی کی اور عالمی برادری کے دہرائے معیار کو بے نقاب کیا انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج کے سامنے بر سر پیکار کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ہمیں ان کی آواز بننا ہے ایل او سی کے پار ہمارے بہادر کشمیری بھائی اور بہنیں تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ہمیں ان کے لئے کھڑا ہونا ہو گا اور ان کی آواز بننا ہو گا اس ایوان بالا سے ان کے لئے آواز بلند ہونی چاہیے تاکہ انکے حوصلے بلند رہیں۔ کشمیری ہونے کے ناطے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کشمیری تکمیل پاکستان کی جدوجہد جاری رکھیں گے ا نھوں نے مزید کہا کہ پارلیمینٹ نے کشمیریوں کے حق میں جو مشترکہ قراداد منظور کی تھی ہم اس پر آپ کے مشکور ہیں کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے چھوٹے موٹے اختلافات ہوتے رہتے ہیں لیکن اسکو نظر انداز کرنا چاہیے،مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آس ہم ہیں ہمیں انکی آس کو ٹوٹنے نہیں دینا ہے۔
وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کاکہنا تھا کہ پاکستان ہمارا ایمان ہے ہمیں یہ ملک اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے۔سبز ہلالی پرچم کا رنگ گنبد خضرا سے ملتا ہے یہ تاابد یونہی پوری آب و تاب سے سربلند رہے گا۔ ملک سپریم ہے باقی سب چیزیں اس کے سامنے بے معنی ہیں۔ہمارے ملک میں بے انتہا پوٹینشل ہے یہ قوم دنیا کی بہترین قوم بننے کی صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔ ایوان بالا سینٹ کو گولڈن جوبلی کے موقع پر اپنی جانب سے اور کشمیری عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔میں اس تاریخی موقع کو غنیمت جانتے ہوے پاکستان کے عوام کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج کے سامنے بر سر پیکار کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ہمیں ان کے حوصلوں کو بلند رکھنا ہے اور ان کی آواز بننا ہے۔وزیراعظم نے ایوان بالا سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ایسی تقریبات ملک و قوم کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہوتی ہیں ایسے موقع پر اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کا احاطہ کیا جاتا ہے تاکہ صحیح سمت کا تعین کیا جا سکے جب ہم اپنے ملک کی طرف آتے ہیں تو سر فخر سے بلند ہوتا ہے کلمہ طیبہ کی اساس پر قائم ہمارا پیارا وطن پاکستان ہمیں اپنی جان سے بھی پیارا ہے،آزادی کیلئے ہم نے لازوال جدوجہد کی بابائے قوم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے کمال جدوجہد کی آج میں بابائے قوم سمیت تمام آزادی کے لیڈروں اور رہنماؤں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے اپنے خطاب میں قومی سلامتی کیلئے اختلافات بھلا کر متحد ہو نے پر زور دیا انھوںنے کہا کہ ملک کی سلامتی کے حوالے سے ہمیں اہم کردار ادا کرنا ہو گا اس میں کسی قسم کی سیاسی تفریق نہیں ہونی چاہیے قومی سلامتی کے معاملے پر ہم سب کو ایک ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی جدوجہد میں بھی ہماری تاریخ ہے میں اس موقع پر چیئرمین سینٹ آپ کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ 56 اور 62 کے آئین میں طاقت کا ارتکاز متوازی نہیں تھا پھر قوم کو متفقہ آئین ملا جس کی وجہ سے ایوان زیریں اور ایوان بالا وجود میں آئے۔انہوں نے کہا کہ قوم کی نمائندگی آپ بہتر انداز میں کر رہے ہیں آپ کو عوامی نمائندوں کا مینڈیٹ حاصل ہے،پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سینٹ کی پچاس سالہ تاریخ ہماری روایات کی امین ہے آج صادق سنجرانی کے پاس یہ مینڈیٹ ہے کل کوئی اور ہوگا آج ہم ہیں کل ہماری جگہ کوئی اور ہو گا مگر تاریخ ہمارے کردار اور ہمارے کام کو یاد رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے حوالے سے ہمیں اہم کردار ادا کرنا ہو گا اس میں کسی قسم کی سیاسی تفریق نہیں ہونی چاہیے قومی سلامتی کے معاملے پر ہم سب کو ایک ہونا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اپنے اداروں ہر اعتماد ہونا چاہیے ہمیں اپنے مسائل کا حل بھی مل جل کر نکالنا ہو گا،پاکستان ہمارا ایمان ہے قومی اسمبلی و سینیٹ انتہائی اہمیت کی حامل ہیں یہاں سے سارے فیصلے ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ گولڈن جوبلی کے موقع پر پورے ملک کو مبارکباد دیتا ہوں ہم ایٹمی پاور ہیں یہی قوموں کی دنیا میں ہمارا سر فخر سے بلند کرنے کیلئے کافی ہے۔
ایوان بالا سینٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میںوزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے خطاب میں تمام کشمیریوں کی ترجمانی کا حق ادا کر دیا۔ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو عالمی دنیا کے سامنے جسطرح وزیراعظم تنویر الیاس نے پیش کیا وہ قابل تحسین ہے۔ سردار تنویر الیاس خان ریاست کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں ایوان بالا میں خطاب کیلئے مدعو کیا گیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ میں جسطرح مقبوضہ کشمیر کے مظلوم ماؤں بہنوں کی بہترین ترجمانی کی ریاست کی تاریخ میں ا س کی مثال نہیں ملتیانھوںنے ایوان بالا کے پلیٹ فارم سے دنیا کو واضح پیغام دیا کہ کشمیر تقسیم پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے اور کشمیر کی آزادی کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔وزیر اعظم کے ایوان بالا میں تاریخی خطاب سے مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے۔مقبوضہ کشمیر کے عوام جانتے ہیں کہ پاکستان کسی صورت انھیں تنہا نہیں چھوڑے گا ۔وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے پاکستانی حکمرانوں کے ضمیروں کو بھی جھنجوڑا اور انھیں باور کروایا کہ مقبوضہ وادی کے کشمیری پاکستان سے امید لگائے بیٹھے ہیں اب پاکستانی حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بنیں اور کشمیریوں کی آس کو ٹوٹنے نہ دیںتاکہ وہ اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھ سکیں۔مقبوضہ وادی میں انسانوں کی اتنی بڑی تعداد بنیادی حقوق سے محروم ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کسی سنجیدہ اقدام پر غور نہیں کر رہی۔ 5 اگست2019 کو بھارت نے دستوری دہشت گردی کرکے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے شہری حقوق پر دست درازی کر دی اورکشمیریوں کو فلسطینی باشندوں کی طرح اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانے کا اقدام اٹھا یا۔بھارتی آئین کے آرٹیکل370 کے ذریعے کشمیر کو بھارت کی دیگر ریاستوں سے خصوصی حیثیت دی گئی تھی او راس کے تحت دفاع، مواصلات اور خارجہ امور کے علاوہ کسی اور معاملے میں مرکزی حکومت یا پارلیمان ریاست میں ریاستی حکومت کی توثیق کے بغیر بھارتی قوانین کا اطلاق نہیں کر سکتی تھی۔حالیہ بھارتی یک طرفہ اقدامات کے بعد کشمیر کا مسئلہ 1948 کے مقام پر واپس چلا گیا ہے۔ انٹرنیٹ پر پابندی سے مودی سرکار بھارتی فورسز کے کشمیری پر مظالم سے دنیا کو لاعلم رکھنا چاہتی ہے۔بھارت کشمیر پر اپنے تسلط کو قائم کرنے کے لئے اپنی فوج کی تعداد بڑھاتا رہا، حالانکہ اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر47 میں انڈیا کو صرف اتنی فوج رکھنے کا پابند کیا گیا تھا جو صرف امن وامان کی صورتحال کنٹرول رکھ سکے جبکہ غیرقانونی طور پر کشمیر میں تعینا ت بھارتی فوج 9 لاکھ سے متجاوز کرچکی لیکن بھارتی حکومت بدترین جبر واستحصال کے سترسالوں کے باوجود بھی کشمیریوں کا فیصلہ تبدیل نہیں کرسکی۔ عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ عالمی دنیا پر اپنے بھیانک دوغلے پن اور پالیسی کو تبدیل کرے۔حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ اب مفاہمتی پالیسی ترک کر کے بھارت سے بھارت کی زبان میں بات کرے۔مقبوضہ کشمیر انشااللہ ضرور آزاد ہوگا اور کشمیری ا زادی پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں قومی سلامتی کیلئے اختلافات بھلا کر متحد ہو نے پر زور دیا ملک کی سلامتی کے حوالے سے پوری قوم کو بلا تخصیص کردار ادا کرنا ہو گا قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ سبز ہلالی پرچم کی حفاطت پوری قوم پر فرض ہے۔دشمن کو ہم اتحاد سے ہی پچھاڑ سکتے ہیں جس طرح مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتیں ہم آواز ہیں اسی طرح ملکی سلامتی کے لئے ہمیں دشمنوں کی سازشوں کامنہ توڑ جواب متحد ہو کر دینا ہے۔اور دشمن کو یہ باور کروانا ہے کہ اگر مادر وطن کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرت بھی کی تواسے نشان عبرت بنا دینگے۔

واپس کریں