دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کرکٹ کے قوانین بھی نئی تبدیلیاں، اطلاق یکم اکتوبر سے ہو گا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی نئے قوانین کے تحت منعقد ہو گا
No image دبئی(کشیر رپورٹ)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ICCنے کرکٹ قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے نئے قوانین متعارف کروا دیے ہیں جو یکم اکتوبر 2022 سے نافذ ہوں گے اوران کا اطلاق اکتوبر میں آسٹریلیا میں کھیلا جانے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہو گا۔یہ نئے قوانین خواتین کے کرکٹ مقابلوں پہ بھی لاگو ہوں گے۔آئی سی سی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی کی اطلاع دی گئی ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے ترمیم کردہ تازہ ترین قوانین کے مطابق ، کیچ ہونے پر نیا بلے باز بولنگ کا سامنا کرے گا ، گیند کو چمکانے کے لئے لعاب دہن کے استعمال پہ پابندی عائید کی گئی ہے تاہم گیند چمکانے کیلئے پسینے کے استعمال کو جائز قرار دیا گیا ہے ، بیٹسمین کو ایک محدود وقت کے اندر ہی بولر کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہونا پڑے گا جس کے تحت ون ڈے میچ اور ٹیسٹ میچ میں نئے آنے والے بیٹسمین کو دو منٹ کے اندر گیند کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہونا پڑے گا جبکہ ٹی ٹوئنٹی کے لیے پہلے سے طر کردہ وقت 90 سیکنڈ کے وقت کو تبدیل نہیں کیا گیا، اگر بیٹسمین دو منٹ کے اندر گیند کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا تو مخالف ٹیم کا کپتان ٹائم آٹ کی اپیل کر سکتا ہے ، بیٹسمین کے لئے لازم ہے کہ گیند کو کھیلتے ہوئے اس کے بلے کا یا جسم کا کوئی حصہ پچ پر رہے۔ اگر بلے باز گیند کو کھیلنے کے لیے پچ کی حدود سے نکل جاتا ہے تو امپائر اسے ڈیڈ بال کر قرار دے سکتا۔ جبکہ ایسی گیند جو بلے باز کو پچ چھوڑنے پر مجبور کر دے اسے نو بال قرار دیا جائے گا ، اگر بائولر کے بائولنگ کرتے ہوئے دوڑتے وقت اگر فیلڈنگ ٹیم کے کھلاڑی غیر ضروری طور پر حرکت کرتے ہیں تو امپائر فیلڈنگ کرتی ٹیم پر پانچ رنز کا جرمانہ کرتے ہوئے اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دے سکتا ہے ، گیند کیے جاتے ہوئے نان سٹرائیکر کے گریز کو چھوڑنے پر آئوٹ کیے جانے کو ماضی میںان فیئر پلے قرار دیا جاتا تھا لیکن اب اسے بھی ایک عام رن آٹ کے معاملے کے طور پر دیکھا جائے گا ، ماضی میں گیند پھینکنے سے قبل بولر اس صورت میں بلے باز کو رن آٹ کر سکتا تھا کہ وہ گیند باز کی جانب چلنا شروع کر دے لیکن اب ایسا کرنے پر اسے ڈیڈ بال قرار دیا جائے گا ، اگر ایک ٹیم ٹی ٹوئنٹی میچ میں دیے گئے مقررہ وقت کے دوران اپنے اوور نہیں کرا پاتی تو اسے اننگز کے بقایا اوورز کے دوران تیس گز کے دائرے کے اندر ایک اضافی فیلڈر تعینات کرنا ہو گا۔ یعنی دائرے کے باہر فیلڈرز کی تعداد کم ہو جائے گی۔
کرکٹ قوانین کی اس تبدیلی میں آئی سی سی کرکٹ کمیٹی میں بی سی سی آئی کے سربراہ سارو گنگولی کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ رمیز راجا، سری لنکا کے سابق بلے باز مہیلا جیاوردھنے، نیوزی لینڈ کے سابق سپنر ڈینئیل ویٹوری اور بھارت کے سابق بلے باز وی وی ایس لکشمن کے علاوہ دیگر بورڈز کے حکام اور نمائندے شریک ہیں۔

واپس کریں