دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی زیر صدارت محکمہ زکوة و عشر کا اعلی سطحی اجلاس
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)19ستمبر2022۔وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت محکمہ زکوة و عشر کے اعلی سطحی اجلاس میں مستحقین کی سالانہ امداد میں 100 فیصد اضافہ منظور،جہیز فنڈز کی مالیت 12ہزار سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کردی گئی،اجلاس میں زکو فنڈ /منافع فنڈز کے ملازمین کے لیے گولڈن ہینڈ شیک سکیم کے لیے سفارشات طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔اجلاس میں محکمہ زکوة وعشر کے نظر ثانی میزانیہ 2021-22 اور تخمینہ میزانیہ 2022-23 کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کے ویژن اور اعلانات کے مطابق محکمہ زکو ةمنافع بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری عثمان چاچڑ۔ پرنسپل سیکرٹری شاہد محی الدین قادری، ممبر زکو منافع فنڈ بورڈ اعجاز احمد خان سیکرٹری زکو ةو عشر،ممبر /سیکرٹری زکو منافع فنڈ بورڈ سردار خالد محمود خان نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیف ایڈمنسٹریٹر زکوةوعشر نے نظر ثانی میزانیہ 2021-22 تخمینہ 2022-23کی تفصیلات پیش کیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ نادار یتیم بچیوں کی شادی بیاہ کے لیے قبل ازیں 12ہزار روپے فراہم کیے جاتے تھے جو کہ اب منافع فنڈ میزانیہ میں نئی مد قائم کرنے کے علاوہ ا س رقم بشمول مد زکو فنڈ میزانیہ اضافہ کرتے ہوئے 60 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مقامی زکوة و عشر کمیٹی ہا کے ذریعہ مستحقین زکو ة جن کو قبل ازیں سالانہ 3 ہزار روپے ادا کیے جاتے تھے اب منافع فنڈ میزانیہ میں نئی مد قائم کرنے کے علاوہ اب بشمول زکوفنڈ میزانیہ 6 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زکوة فنڈ کی آمدن میں اضافہ کے لیے جملہ بینکوں /مالیاتی اداروں کے سربراہان کے ساتھ میٹنگز کر کے زکو ة فنڈ کی آمدن میں اضافہ کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اجلاس میں زکوة فنڈ /زکو ةمنافع فنڈ کے ملازمین کی گورنمنٹ بجٹ پر منتقلی /گولڈن ہینڈ شیک دئیے جانے کے سلسلہ میں محکمہ زکوة و عشر کی جانب سے حکومت /چیف سیکرٹری کو پیش کردہ تجاویز کے ضمن میں سفارشات کو حتمی کیے جانے کا فیصلہ بھی ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ مستحقین زکو ةکے مسائل حل کرنا اور ان کے لیے زیادہ سے زیادہ مالی وسائل کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جانے چاہییں۔آج کے مہنگائی زدہ دور میں 3 ہزار روپے میں گزارہ نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے اس لیے زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے مستحقین زکو کو زکوة کمیٹیوں کے ذریعے دی جانے والی امداد میں 100فیصد اضافہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔اسی طرح مستحق اور یتیم بچیوں کی شادیوں پر جہیز فنڈز بھی بڑھنا چاہیے ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا آج کے دور میں 12 ہزار روپے میں جہیز ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ایسی رسومات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، جہیز معاشرے میں ناسور کا درجہ حاصل کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ زکوة کوئی خوشی سے نہیں لیتا مجبوری کے تحت ہاتھ پھیلایا جاتا ہے اور یہ وہی جانتا ہے جو بحالت مجبوری کسی کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے دین اسلام کے اندر زکو کا نظام فلاحی ریاست کے قیام کے لیے رکھا ہے۔اپنی آمدن سے صرف اڑھائی فیصد دے کر آپ ساری آمدن کو جائز اور شریعت کے عین مطابق بنا سکتے ہیں۔محکمہ زکو ةو عشر کو بینکوں سے زکو کٹوتی سے آگے نکل کر مستحقین زکو کی مستقل بنیادوں پر خود کفالت کی طرف کام کرنا چاہیے اور اس سلسلہ میں واضح پالیسی بنائی جانے کی ضرورت ہے۔لوگوں کو فنی تربیت،گھریلو صنعتکاری اور گچن گارڈین کی طرف بھی راغب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خود انحصاری کے ذریعے گھر چلائے جاسکیں۔انہوں نے محکمہ زکوة وعشر میں زکو فنڈز اور منافع فنڈ کے خلاف ملازمین کی بھرتی کی حوصلہ شکنی کی اور محکمہ کو ہدایت کی کہ ایسے ملازمین جو زکوة فنڈ اور منافع فنڈ سے تنخواہیں وصول کرتے ہیں انہیں گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے محفوظ مستقبل کی طرف گامزن کرنے کی ضرورت ہے۔

واپس کریں