دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
قومی خبریں وزیراعظم محمد شہبازشریف کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات،علاقائی اوربین الاقوامی مسائل سمیت دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا
No image سمرقند۔15ستمبر (کشیر رپورٹ):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے جمعرات کو سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس کے موقع پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان قابل اعتماد اور تعمیری اعلیٰ سطحی رابطوں، بین الپارلیمانی روابط، دفاعی اور سیکورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال اور خطے بالخصوص افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت باہمی طور پر فائدہ مند دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے تفصیلی بات چیت کی۔ تاجک صدر امام علی رحمان نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی انسانی جانوں کے ضیاع اور تباہی پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں تاجکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وزیر اعظم نے شاہراتی نقل و حمل کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے اور رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے گوادر اور کراچی اور تاجکستان تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی تیاری پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خطے بالخصوص افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔وزیراعظم نے دوطرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کی باقاعدگی سے ملاقاتوں اور توانائی کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے باہمی فائدہ مند تعاون کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے اہم کاسا 1000 پاور ٹرانسمیشن منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے برقرار رکھنےپر بھی اتفاق کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے صدر امام علی رحمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ جبکہ تاجک صدر امام علی رحمان نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو تاجکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد پر تاجکستان کا شکریہ ادا کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے بڑے سیلاب سے ہونے والی تباہی کی تفصیلات سےآگاہ ہے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی، تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے سلامتی، باہمی اعتماد کو فروغ دینے، موجودہ عالمی خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، علاقائی استحکام کو بڑھانے اور سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے تذویراتی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔






واپس کریں