دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی حکومت کشمیری پنڈتوں کو کشمیر سے نکالنا چاہتی ہے، کشمیری پنڈت سنگھرش سمتی جموں و کشمیر
No image سرینگر۔کشمیری پنڈت سنگھرش سمتی جموں و کشمیر کے ایک عہدیدار سندیپ کول نے کہا ہے کہ حکومت نوے کی دہائی میں ہجرت نہ کرنے والے کشمیری پنڈتوں کو بھی ہجرت کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں 808 پنڈت گھرانے مسلسل رہائش پذیر ہیں لیکن ہمارے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی برا سلوک کیا جا رہا ہے اور ہمارے مطالبوں کو پورا کرنے میں لیت ولعل کیا جا رہا ہے۔بتادیں کہ کشمیری پنڈت سنگھرش سمتی جموں و کشمیر اتوار سے گنیش مندر گنپت یار حبہ کدل میں اپنے کئی مطالبات کو لے کر بھوک ہڑتال پر ہیں۔مطالبات میں تعلیم یافتہ کشمیری پنڈت بے روزگاروں نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کے بارے میں ہائی کورٹ اور وزارت امور داخلہ کے احکامات کی عمل آوری، کشمیر میں ہی رہائش پذیر 808 پنڈت گھرانوں کو ماہانہ مالی امداد کی فراہمی اور ہجرت نہ کرنے والے مستحق کشمیری پنڈتوں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔سندیپ کول نے کہاکہ حکومت ہمیں بھی کشمیر چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا: 'ہمارے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی برا سلوک کیا جا رہا ہے ہم یہاں 808 کنبے مسلسل رہائش پذیر ہیں ہم نے مائیگریشن نہیں کی لیکن ہماری مطالبات کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے'۔موصوف نے کہا کہ سال 2015 میں ہمارے لئے جاب پیکیج کا اعلان کیا گیا لیکن وزارت امور داخلہ کی منظوری کے باوجود بھی اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلیف، ری ہبلیٹیشن اور ری کنسٹرکشن کے دفتر میں ہماری فائل گزشتہ دو برسوں سے دھول چاٹ رہی ہے لیکن اس کو عمل میں لانے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔موصوف نے کہا کہ حکومت ہمیں بھی کشمیر سے ہجرت کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو 808 پنڈت خاندان ہیں وہ مائیگرنٹس میں رجسٹر نہیں ہیں اور نہ ہی ان کو کوئی ریلیف دی جاتی ہے۔سندیپ کول نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا تو اگلے ہفتے سے ہم اپنے بچوں کو بھی ساتھ لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

واپس کریں