دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد ریاست خالصتان کے قیام کے لئے18 ستمبر کو کینڈا میں ریفرنڈم ہو گا، دنیا بھر میں مقیم سکھوں کی بھرپور حمایت
No image ٹورنٹو( کشیر رپورٹ) کینیڈا میں پنجاب کو الگ ملک بنانے کے لیے خالصتان کے حامیوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کرتے ہوئے برطانیہ کے بعد کینیڈا میں ریفرنڈم کی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ مشرقی پنجاب کی ہندوستان سے دعلیحدگی اور سکھوں کی آزاد ریاست کے قیام کے لئے ہندوستان اور عالمی سطح پہ سرگرم سکھوں کی نمائندہ تنظیم سکھ فار جسٹس نے 18 ستمبر کو کینیڈا میں خالصتان پر ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیاہے۔ خالصتان کے نام سے آزاد ریاست کے حامی سکھ کینیڈا میں ٹرک ریلیاں نکال رہے ہیں، بڑے بڑے پوسٹر لگا رہے ہیں۔ 18 ستمبر کے ریفرنڈم کے لئے سکھوں نے ٹورنٹوسمیت کینڈا کے تمام شہروں میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔

آزاد ریاست خالصتان کے قیام کیلئے یہ ریفرنڈم کمیونٹی سینٹر میں منعقد کیا جائے گا جس کی ملکیت اور حکومت کینیڈا کی حکومت ہے۔ سکھ فار جسٹس نے اس ریفرنڈم کا آغاز 31 اکتوبر 2021 کو لندن میں کیا تھا۔سکھ فار جسٹس کے سربراہ گور پتونت سنگھ پنوں مشرقی پنجاب کے علاوہ دنیا بھر کے سکھوں میں بے حد مقبول ہیں اور وہ عرصہ دراز سے مشرقی پنجاب کی ہندوستان سے علیحدگی اور آزاد ریاست خالصتان کے قیام کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔سکھ فار جسٹس کی طرف سے آزاد ریاست خالصتان کے قیام کے لئے کینڈا میں ریفرنڈم کرانے کے اعلان سے ہندوستان شدیر پریشانی میں مبتلا ہے۔اس ریفرنڈم میں کینڈا میں مقیم لوگوں سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا پنجاب کو الگ ملک بنانا چاہیے؟
اس سے قبل سکھ فار جسٹس نے نومبر 2021 میں برطانیہ میں ریفرنڈم کرایا تھا۔ سکھ فار جسٹس کی اس مہم کی کینیڈا میں مقیم سکھوں کی جانب سے وسیع پیمانے پہ حمایت کی جا رہی ہے ، سکھ فار جسٹس کی طرف سے برطانیہ کے بعد خالصتان کی آزادی کے لئے ریفرنڈم سوئٹزرلینڈ اور اٹلی میں بھی کرایا گیا تھا اور برطانیہ کی طرح اس میں بھی سکھوں کی غالب ترین اکثریت نے آزاد ریاست خالصتان کے حق میں رائے کا اظہار کیا تھا۔

واپس کریں