دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر قانون اعظم تارڑ،احسن اقبال اور وزیر اعظم آزاد کشمیر نے 15ویں ترمیم سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے،شاہ غلام قادر صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر
No image کوٹلی( کشیر رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدرشاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں اینٹی پاکستان فضا پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،پاکستان گریز رجحانات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔شاہ غلام قادر نے گلپور کوٹلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترمیم کا طریقہ یہ ہے کہ بل اسمبلی میں پیش ہوتا ہے، ابھی تک کوئی کاغذ ہمارے سامنے نہیں آیا،وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف صاحب سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ میرے علم میں نہیں ہے ، پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال صاحب سے بات کی تو انہوں نے بھی کہا کہ میرے علم میں نہیں ہے، وزیر قانون اعظم تارڑ صاحب سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ میرے علم میں نہیں ہے، تو 15ویں آئینی ترمیم لا کون رہا ہے؟ پرسوں جو آل پارٹیز کانفرنس ہوئی، اس کانفرنس میں بھی میں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سے پوچھا کہ بتائیں کہ آپ کے پاس کوئی کاغذ آیا ہے تو انہوں نے کہا کہ نہیں کوئی نہیں آیا، اس وقت تک۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سینئر نائب صدر مشتاق منہاس نے 15ویں ترمیم پر ہونے والی عوامی احتجاج کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ چائے کی پیالی میں طوفان ہے،کوئی ایسی ترمیم نہ جس کا مسودہ نہ ڈسکس کیا، ایک نان پیپر ہے، ہمارے دور حکومت میں بھی آتے رہے کہ آپ ترمیم کریں لیکن ہم نے مسترد کیا،اور آل پارٹیز کانفرنس میں بھی سارے قائدین کا خیال تھا کہ نہیں ہونی چاہئے، میرے خیال میں یہ ایک شوشا ہے،میاں نواز شریف صاحب نے ہمیں جو 13ویں ترمیم کا تحفہ دیا تھا وہ انشا ء اللہ برقرار رہے گا۔

واضح رہے کہ یکم جولائی2022کو حکومت پاکستان کی وزارت امور کشمیر کے جائنٹ سیکرٹری ریاض احمد کا مکتوب چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو ارسال کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے30جون2022کو وزیر قانون کی سربراہی میں تشکیل کردہ ایک اعلی سطح کمیٹی قائم کی گئی، جس کے تحت حکومت آزاد کشمیر کے پاکستان کی صوبائی حکومتوں کے ساتھ افعال اور حکومت پاکستان کے آزاد جموں وکشمیر کے ساتھ وفاقی یونٹس کے رابطے کے تناظر میں 15ویں ترمیم کے مجوزہ مسودے کو حتمی طور پر تیار کرنے کے حوالے سے ایک سب کمیٹی قائم کی گئی۔سب کمیٹی نے سونپا گیا اپنا کام31جولائی2022تک مکمل کرنا ہے، اس سب کمیٹی کے6ارکان میں سے 3ارکان حکومت پاکستان سے ہیں،وزیر قانون، وزیر دفاع، اور امور کشمیرو گلگت بلتستان اور 3ارکان حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے۔وزارت امور کشمیر کے اس مکتوب میں چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے کہا گیا کہ اس سب کمیٹی کے لئے حکومت آزاد کشمیر کے تین افسران کی تقرری جلد از جلد کی جائے۔
چیف سیکرٹری آزاد کشمیر محمد عثمان چاچڑ نے یکم جولائی2022کوہی جائنٹ سیکرٹری وزارت امور کشمیر کے اسی مکتوب پر اپنے ہاتھ سے اس سب کمیٹی کے لئے تین ارکان کی تقرری کی سفارش کرتے ہوئے یہ مکتوب وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو ارسال کیا۔
دریں اثناء حکومت آزاد کشمیر کے محکمہ قانون کے حوالے سے وزار ت امور کشمیر کی طرف سے ارسال کردہ 15ویں ترمیم کا مجبوزہ مسودے سامنے آیا۔اس کے بعد3اگست2022کو وزارت امور کشمیر کے مشیر قمر الزمان قائرہ مظفر آباد آئے اور انہوں نے ایک طویل پریس کانفرنس میں مجوزہ 15ویں ترمیم کی وکالت کرتے ہوئے انہی نکات کا دفاع کیا جو مسودہ آزاد کشمیر کے محکمہ قانون کی طرف سے سامنے آیا تھا۔ ان تمام حقائق میں یہ کہنا کہ 15ویں ترمیم کی کوشش، اس کا مسودہ من گھڑت اور بے بنیاد ہے اور اس بارے میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور حکومت پاکستان کے وزیر قانون اعظم تارڑ نے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، تعجب انگیز اور خلاف حقیقت بات معلوم ہوتی ہے۔

واپس کریں