دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عمر خالد خراسانی سمیت' ٹی ٹی پی' کے تین اہم رہنما افغانستان میں ایک دھماکے میں ہلاک
No image اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک طالبان پاکستان، ''ٹی ٹی پی '' کے تین اہم رہنما عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی مہمند، مفتی حسن اور حافظ دولت خان افغانستان کے صوبہ پکتیکامیں ایک دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔افغان حکام اور مقامی ذرائع کے مطابق، عمر خالد خراسانی سمیت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سینئر کمانڈروں کو لے جانے والی گاڑی کو مشرقی افغانستان میں ایک پراسرار دھماکے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ایک افغان اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ ایک گاڑی جس میں ٹی ٹی پی مہمند کے سربراہ عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی مہمند، مفتی حسن اور حافظ دولت خان سوار تھے، کو صوبہ پکتیکا کے برمل ضلع میں مرغا کے قریب شرکی گائوں میں نشانہ بنایا گیا۔افغان اہلکار نے کہا کہ گاڑی میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ٹی ٹی پی رہنما 7 اگست کو پکتیکا کے برمل ضلع میںجا رہے تھے کہ ان کی گاڑی سڑک کے کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔
عمر خالد خراسانی کا تعلق قبائلی ضلع مہمند سے تھا اور ان کو ٹی ٹی پی کے اعلی درجہ کا رکن سمجھا جاتا تھا۔وہ جماعت الاحرار کے سربراہ بھی رہے جنہوں نے پاکستان میں کئی دہشت گرد حملے کرائے جن میں بڑی تعداد میں شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ۔کزئی قبائلی ضلع سے تعلق رکھنے والے حافظ دولت کو ٹی ٹی پی کا اہم رکن اور خراسانی کا قریبی معتمد سمجھا جاتا تھا۔مفتی حسن کا تعلق مالاکنڈ ڈویژن سے تھا اور وہ ٹی ٹی پی کے ان رہنمائوں میں سے ایک تھے جنہوں نے اسلامک اسٹیٹ کے مقتول رہنما ابوبکر البغدادی کی بیعت کی تھی۔امریکہ نے عمر خالد خراسانی عرف عبدالولی مہمند کے سر پہ تین ملین ڈالر انعام رکھا ہوا تھا۔واضح رہے کہ ' ٹی ٹی پی' کے ساتھ افغانستان میں پاکستان کے نمائندوں کے ساتھ مزاکرات جاری ہیں اور اب تک ان مزاکرات کے چند دور ہو چکے ہیں۔
واپس کریں