دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ریسکیو1122میں بھرتی کے لئے SDMA حکام میرٹ کی دھجیاں بکھیر تے ہوئے نوجوانوں سے زیادتی کر رہے ہیں، متاثرہ نوجوانوںکی وزیر اعظم، چیف سیکرٹری سے مداخلت کی اپیل
No image مظفر آباد (کشیر رپورٹ) ریسکیو 1122 میں0 7ملازمین کی بھرتی میں میرٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے عارضی طور پر بھرتی افرادکو مستقل کرنے کی کاروائی کی جار ہی ہے ، مظفر آباد میں ہفتہ اور اتوار کوسٹیٹ ذیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیSDMA کی جانب سے ٹیسٹ میں پہلے سے بھرتی عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے نمائشی طور پر ضابطے کی کاروائی پوری کی جار ہی ہے۔ مظفرآباد میں بڑی تعداد میں درخواستیں جمع کرانے والے امیدواران نے وزیر اعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ SDMA کی طرف سے اس زیادتی کا فوری نوٹس لیا جائے، میرٹ کو نظر انداز کرکے ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر جعلی تعیناتیوں کے عمل کو رکوایا جائے۔متاثرہ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے ساتھ اس زیادتی کا نوٹس نہ لیا گیا تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، حکام بذریعہ اشتہار نئے درخواست دینے والے امیدواران کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرسکتے، اگر SDMA کے حکام نے پسند و ناپسند کی اپنی روش اپنائی تو حالات کی خرابی کے ذمہ دار متعلقہ حکام ہوں گے۔

تفصیلا ت کے مطابق ایمرجنسی سروس 1122مظفر آباد کی طرف سے جاری اشتہار میں باشندگان ریاست جموں وکشمیر و مہاجرین مقیم پاکستان بشمول نو آمد سال1989سے درخواستیں طلب کی گئیں۔اشتہار میں ریڈیو آپریٹر کی5،الیکٹریشن کی 1،ریسکیورکی20،ڈرائیور کی30،ریور ڈرائیور کی2،نائب قاصد کی8،سیکورٹی گارڈ کی7،سویپر کی2اور چوکیدار کی 1آسامی شامل ہے۔متاثرہ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ اشتہار عید کی چھٹیوں میں جاری کیا گیا ۔ان کے مطابق فرضی اور بوگس ٹیسٹ انٹرویو کے ذریعے پورے آذاد کشمیر سے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو بیوقوف بنایا گیا ہے اور پہلے سے عارضی طور پر بھرتی افراد کو مستقل کرنے کے لئے دکھاوے کی کاروائی کی جار ہی ہے۔ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر تحت ضابطہ میرٹ پر پورا اترنے والے نوجوانوں کو بھرتی نہیں کرنا تو اشتہار دے کر پورے آزاد کشمیر سے ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار نوجوانوں کی آنکھوں میں جھوٹ اور فریب پر مبنی خواب کیوں دکھائے جارہے ہیں اور انہیں مظفرآباد بلاکر کیوں خوار کرکے ان بیروزگاروں کے مزید ہزاروں روپے خرچ کروائے گئے ۔درخواستیں جمع کروانے والے امیدواران اور ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اگر ایسا امتیازی سلوک SDMA کے حکام کی جانب سے روا رکھا گیا تو نہ صرف عوامی سطح پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا بلکہ قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔انہوں نے زیراعظم اور چیف سیکرٹری آذاد کشمیر سے فوری نوٹس لیتے ہوئے بوگس اور جعلی بھرتی کے عمل کو روک کر نئے اور بلا تفریق میرٹ پر پورا اترنے والے امیدواران کو بھرتی کئے جانے کی اپیل کی اور کہا کہ بھرتی کا یہ عمل تھرڈ پارٹی کے ذریعے مکمل کیا جائے کیونکہ SDMA اس معاملے میں پوری طرح جانب دار ہے۔

واپس کریں