دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
15ویں ترمیم کے حوالے سے آزاد کشمیر کی آل پارٹیز کانفرنس کے محرک راجہ فاروق حیدر کے نام ڈاکٹر سید نزیر گیلانی کا اہم خط
No image اسلام آباد(کشیر رپورٹ) جموں کشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے صدر ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سابق صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان کے نام ایک خط میں ان کی طرف سے15ویں آئین ترمیم کے حوالے سے 7اگست کو اسلام آباد میں طلب کردہ آل پارٹیز کانفرنس کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں وزارت امور کشمیر کی طرف سے آزاد کشمیر حکومت کو ارسال کردہ 15ویں آئینی ترمیم کے مضمرات پر غورکرتے ہوئے موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے مشیر امور کشمیر کے نام خطوط میں بھی اس اہم معاملے کے اہم پہلوئوں کو پیش نظر رکھے جانے سے متعلق ان کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ڈاکٹر گیلانی نے کہا کہ آزاد کشمیرکے ساتھ حکومت پاکستان کے تعلقات کار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سانچے، ٹیمپلیٹ کے مطابق ہونا چاہئے۔حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت کے درمیان تعلقات کار اور متنازعہ ریاست جموں وکشمیر کے حتمی الحاق کے امور دو الگ الگ معاملات ہیں اور ان دونوںاہم معاملات میں اقوام متحدہ کی کمیشن انڈیا پاکستان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ٹیمپلیٹ اور پاکستان کے آئین کے آرٹیکل257کی روح کی پاسداری لازمی امر ہے۔

ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی سیاست اور معیشت کے حوالے سے بھی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔اس نازک صورتحال میں مسئلہ کشمیر، کشمیر کاز کی حساسیت کا ادراک ضروری ہے تاکہ مسئلہ کشمیر اورمتنازعہ خطے کے علاوہ پاکستان کے بھی وسیع تر مفادات کو دور رس اثرات پر مبنی مہلک ترین نتائج سے بچایا جا سکے۔مسئلہ کشمیر اور آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ تعلقات کار کے حوالے سے حکومت پاکستان پر بھاری ذمہ داری عائید ہوتی ہے۔انڈیا کی طرف سے 5 اگست 2019 کے اقدام کی روشنی میں حکومت پاکستان کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔اس صورتحال کے تناظر میں مجوزہ 15ویں ترمیم کا کوئی میرٹ نہیں ہے اور یہ بلاجواز ہے۔وزار ت امور کشمیر کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کو اپنی ہدایات کی تعمیل کرائے۔ایسا کرنا آزاد کشمیر کی منتخب اسمبلی کے حقوق کو کمتر سطح پر لانے کی کوشش کے مترادف ہے۔
واپس کریں