دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آل پارٹیز کانفرنس کے لئے راجہ فاروق حیدر کی وزیر اعظم تنویر الیاس، لطیف اکبر، سردار عتیق، شفیق جرال، اور حریت رہنمائوں سے ملاقات
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ)سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال، پندرویں آئینی ترمیم،ٹوارزم اتھارٹی سمیت دیگر اہم معاملات پرساری ریاستی قیادت، حریت قیادت،وکلا برادری کی جانب سے متفقہ موقف اختیار کرنے کے لیے کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد کے لیے رابطہ مہم شروع کردی ہے۔ سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی طرف سے بلائی جانے والی یہ کانفرنس 07/ اگست کو اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔ راجہ محمد فاروق حیدر خاان نے اس سلسلہ میں گزشتہ روز وزیراعظم آزادکشمیرسردار تنویر الیاس خان، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، سابق وزیراعظم سردار، عتیق احمد خان، مسلم کانفرنس کے صدر مرزا شفیق جرال، حریت کانفرنس کے کنونیرمحمود ساغر، سے ملاقاتیں کیں اور انہیں باضابطہ طور پر 7 اگست کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوے سابق وزیراعظم آزادکشمیرراجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے،5 اگست 2019 کے مقبوضہ جموں کشمیر میں ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات اور اس کے بعد کی صورت حال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ آزاد جموں کشمیر کی سیاسی قیادت اور حریت مل کر ایک دوٹوک موقف اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے آئین میں 13ویں ترمیم کے ذریعے جو حقوق ہم نے حاصل کیے ان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے، مجوزہ پندرویں ترمیم کو کسی صورت بھی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ تیرویں ترمیم کے ذریعے حاصل اختیارات پرآزادکشمیر کے عوام، سول سوسائٹی میں مکمل اتفاق رائے ہے کہ اس میں مزید اضافہ ہو نا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے یاسین ملک کی سزا سے کشمیری قیادت کو ختم کرنے کے نئے منصوبے پرکام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس میں ان تمام امور پر قومی قیادت اور حریت قیادت کا متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا ۔
واپس کریں