دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر حکومت لبریشن فرنٹ کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرے، معاملات کو بات چیت سے حل کیا جائے، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ)سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و سابق صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ حکومت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ مارچ کے شرکا ء پر طاقت کے استعمال سے گریز کرے اور معاملات کو بات چیت سے حل کیا جائے،حریت رہنما یاسین ملک کی سزا پر پوری کشمیری قوم یک زباں ہے ہندوستان طے شدہ منصوبے کے ذریعے مقبوضہ جموں کشمیر کی مقبول قیادت کو منظر عام سے ہٹانا چاہتا ہے لیکن کشمیریوں نے پہلے بھی اس کی تمام تر سازشیں ناکام بنائیں اب بھی وہ اس کی چال میں نہیں آئیں گے۔
یتیم بچوں، بیواں، طلاق یافتہ اور بے سہارا عورتوں کے لیے ہمارے دور میں کی جانے والی قانون سازی کو نظر انداز کرکے حکومت نے یہ بات ثابت کر دی کہ اسے مظلوم عوام سے کوئی دلچسپی نہیں اوربجٹ کا سارا فوکس بھی اشرافیہ ہے جو بہت بڑی زیادتی ہے۔ نظام آئین و قانون کے تحت چل سکتا ہے کسی کہ ذاتی خواہشات پر نہیں اس حکومت میں صدر، وزیراعظم، سپیکر اور وزرا کی سمت ایک دوسرے سے الگ ہے اس لیے یہ نظام زیادہ دیر تک چلتا نہیں نظر آرہا، حکومت بجٹ میں پارلیمانی روایات اورقواعد کی دھجیاں بکھیرکر یکطرفہ کاروائی کے ذریعے پارلیمانی روایات کو داغدار کررہی ہے، اپوزیشن کا مسلہ فنڈز نہیں ہے، جتنا روک سکتے ہیں روک لیں مگر پارلیمانی قوانین کی دھجیاں نہ اڑائیں۔
یہاں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ویراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر تمام سیاسی قوتوں کو کشمیر کے حوالے سے نئے طریقہ کار و اپروچ کے تحت کام کرنا ہوگا حکومت کی جانب سے یہ تاثر دینا کہ فنڈز کے لیے بیٹھے ہیں بالکل غلط اور بے بنیاد ہے حکومت پارلیمانی روایات کو پامال کررہی ہے۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جو اسمبلی اجلاس سے مسلسل بھاگ رہی ہے کوئی وزیر جواب نہیں دینا چاہتا سب کی نظر وزیراعظم کی جیب پر ہے جبکہ ذمہ داریاں کوئی نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یہ خواہش تھی کہ وزیراعظم چکوٹھی مارچ کی قیادت کرتے اور یاسین ملک کی سزا کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائی جاتی مگر یہاں تو حکومت اور کابینہ کی توجہ کہیں اور ہے تنویر الیاس شریف آدمی مگر ان کے ساتھ انہی لوگوں کی ٹیم ہے جو قیوم نیازی سمیت دو ہزار نو سے لیکر گیارہ تک 4 وزیراعظم تبدیل کر چکے ہیں۔

واپس کریں