دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی'' نہ رہے گا بانس نہ بجےگی بانسری'' کی دھمکی پر وزیر اعظم تنویر الیاس نے گھٹنے ٹیک دیئے
No image تنویر الیاس حکومت نے ہو ش کے ناخن نہ لئے تو نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری
صدر آزاد کشمیر کی رہنمائی میں چلیں گے،حکومتی فیصلوں کو پارلیمانی پارٹی کی حمایت حاصل ، وزیر اعظم تنویر الیاس
اسلام آباد 28اپریل2022 ( کشیر رپورٹ) وزیر اعظم آزاد کشمیر و ' پی ٹی آئی' آزاد کشمیر کے صدر رتنویر الیاس نے آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کی طرف سے آزاد کشمیر کی ' پی ٹی آئی ' حکومت پر کرپشن کے حوالے سے سخت الزامات اور تنویر الیاس حکومت کو یہ دھمکی کہ''موجودہ حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پھر نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری'' ، پر گھٹنے ٹیک دیئے اور بیرسٹر سلطان محمود کے سخت بیان کے اگلے ہی روز بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو اپنا بڑا بھائی کہتے ہوئے یقین دہانی کرانے کی کوشش کی ہے کہ وہ ان کی رہنمائی میں کام کریں گے۔تاہم وزیر اعظم تنویر الیاس صدر بیرسٹرسلطان محمود چودھری کو یہ باور کرانے کی کوشش بھی کہ ان کے تمام فیصلوں کو حکومتی پارلیمانی پارٹی کی حمایت حاصل ہے اور پارلیمانی پارٹی کے ارکان ان کے ساتھ ہیں۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس نے اتوار کو ایک بیان میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمودچوہدری بڑے بھائی ہیں،ان کی راہنمائی میں حکومت آزادکشمیر ترقی اور خوشحالی کی طرف رواں دواں ہے، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی راہنمائی میں آزادکشمیر حکومت در پیش تمام چیلنجز سے نمبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وزیر اعظم تنویر الیاس نے بیرسٹر سلطان محمود چودھری کو راضی کرنے کی کوشش میں ان کی مدح سرائی کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چودری ریاست کے '' انتہائی'' سینئر سیاستدان اور صدر ریاست کے منصب پر فائز معتدل مزاج،دور اندیش اور صاحب بصیرت شخصیت ہیں اور حکومت ان کی رہنمائی میں کام کرے گی۔ وزیر اعظم تنویر الیاس نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنی بجٹ تقریر سے پہلے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری سے خصوصی ملاقات کرتے ہوئے ان سے رہنمائی لیں گے۔
وزیر اعظم تنویر الیا س نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری انتہائی زیرک،دور اندیش اور معاملہ فہم انسان ہیں،ان کی راہنمائی حکومت آزادکشمیر کے لیے باعث صد افتخار عمل ہے،اندرون وبیرون ملک تحریک آزادی کشمیر کے لیے بیر سٹر سلطان محمود چوہدری کا کردار تاریخی ہی نہیں بلکہ مثالی بھی ہے، آزادکشمیر کی موجودہ حکومت ان کی اور ان کے خاندان کی تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ غیر مشروط وابستگی اور آزادکشمیر کے عوامی حقوق کے لیے سیاسی جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی راہنمائی اپنے لیے باعث فخر سمجھتی ہے۔
وزیر اعظم تنویر الیاس نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی طرف سے میرپور کے جلسے میں اپنے حکومت پر سخت تنقید اور کرپشن کے الزامات کو بعض عناصر کی طرف سے اختلافات پیدا کرنے کے لئے پروپیگنڈہ قرار دیا اور کہا کہ یہ پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش ہے جسے ہمیشہ کی طرح ناکامی ہو گی،تنویر الیاس نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم کے مابین مکمل ہم آہنگی ہے اور مخصوص مقاصد کے حصول کے لئے سرگرم افراد کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے اور اس جماعت کے اندر تمام فیصلے باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے ہوتے ہیں۔
وزیر اعظم تنویر الیاس نے اپنے تمام فیصلوں کو تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ فیصلے قرار دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کو یہ باور کرانے کی کوشش بھی کی کہ پارلیمانی پارٹی کے تمام ارکان ان کے ساتھ ہیں، وزیر اعظم تنویر الیاس نے کہا کہ الیکشن کے بعد تاحال حکومت آزادکشمیر کے اندر تمام معاملات باہمی اتفاق رائے سے چلانے میں کامیاب ہیں، تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی،کابینہ اور حکومت کے اندر مشاورت،اتحاد ویکجہتی اور اتفاق رائے موجود ہے،نامساعد حالات کے باوجود بجٹ بنانے سے پیش کرنے تک تمام معاملات میں پارلیمانی پارٹی کی سطح پر مشاورت کی گئی ہے اور بجٹ منظور ہونے کے بعد بھی مشاورت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

قبل ازیں ہفتہ (26جون2022) کو صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے غیر ملکی دورے سے واپسی پر ایک میر پور میں ایک استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب میں میرپور میں کسی کو مزید کرپشن کی اجازت نہیں دوں گا۔پی ٹی آئی کی پچھلی حکومت نے امپورٹڈ شخص کو کرپشن کے لیے ایک سال کا لائسنس دیا تھا جبکہ موجودہ حکومت نے کرپشن کے لیے تین سال کا لائسنس دیا ہے پہلی حکومت شاید اسی وجہ سے گئی تھی موجودہ حکومت کے لیے صرف اتنا کہوں گا کہ اگر اس نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو پھر'' نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری''۔
انہوں نے کہا کہ اب بات میری برداشت کی حد سے باہر ہو چکی ہے، آزاد کشمیر کی حکومت کو متنبہ کرنا ہوں کہ اگر فی الفور مجموعی طور پر کرپشن کا خاتمہ خاص طور پر' ایم ڈی اے' کے اندر جاری کرپشن کے بازار کو بند نہ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ایک امپورٹڈ شخص ایک سال سے میرپور میں کرپشن کی منڈی لگا کر بیٹھا ہوا ہے، یہاں کی زمینیں نیم ریاستی لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے الاٹ کی جا رہی ہیں، لوٹ کھسوٹ کا پیسہ برمنگھم منتقل کیا جا رہا ہے ،اس کا بڑا ردعمل بھی آ سکتا ہے۔
صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ مجھے وزیراعظم اس لیے نہیں بنایا گیا کہ میرے پاس پیسے نہیں تھے، میرے پاس میرپور میں اپنا گھر بھی نہیں لیکن میرا ضمیر مطمئن ہے کہ میرپور کے سارے گھر میرے گھر ہیں میں میرپور کے عوام کے حقوق کا محافظ ہوں۔میں پانچ سال وزیر اعظم رہا، اپوزیشن لیڈر رہا،نو مرتبہ یہاں سے ممبر اسمبلی بنا اب صدر ریاست کے عہدے پر فائز ہوں یہ مجھ پر اللہ کا فضل ہے اور میرپور کے لوگوں کا اعتماد ہے میں نہ صرف خود یہاں سے 9 مرتبہ ممبر اسمبلی بنا بلکہ میرے والد محترم بھی یہاں سے ممبر اسمبلی منتخب ہوئے پھر جب میں پیسوں کی وجہ سے وزیراعظم نہ بن سکا تو میرپور کے لوگوں نے میرے بیٹے کو یہاں سے ممبر اسمبلی منتخب کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے میرپور میں پچھلے سالوں سے جاری کرپشن کا ریکارڈ جمع کر لیا ہے میں کرپٹ عناصر کے پیٹ پھوڑ کر کرپشن کا پیسہ باہر نکالوں گا،جو جس نیٹ ورک سے بھی آیا ہے، وہ کان کھول کر سن لے ان کی کرپشن کی راہ میں سلطان محمود دیوار بن کر کھڑا ہے، صدر ریاست کی حیثیت سے تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنا،خطہ کی تعمیر وترقی سمیت آزاد کشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری میں شامل ہے، مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے،حریت رہنما یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کے خلاف بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنے کے لئے میں نے اپنے ذاتی خرچہ پر برطانیہ،آئرلینڈ اور بیلجیم کا حالیہ دورہ کیا ہے۔صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ میرا برطانیہ آئرلینڈ اور بیلجیم کا حالیہ دورہ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے نہایت ہی کامیاب رہا جس پر حکومت آزاد کشمیر نے سرہانے کے بجائے کرپشن کے لائسنس کے دو سال کی مزید تجدید کر دی ہے جو قابل افسوس ہے۔




واپس کریں