دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد جموں وکشمیر کا بجٹ2022-23، وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس
No image مظفر آباد ( کشیر رپورٹ)آزاد جموں وکشمیر کے بجٹ2022-23میں اشتہارات کی مد میں رواں مالی سال 85ملین ، آئندہ کیلئے 100ملین روپے مختص ،پریس فائونڈیشن کی گرانٹ33لاکھ سے بڑھاکر50لاکھ ، افغان زلزلہ متاثرین کیلئے 10کروڑروپے امداد، لبریشن سیل کو فعال بنانے کیلئے سیکرٹریٹ کشمیر کاز، آرٹس اینڈ لینگویجز کے علاوہ نئے شعبے قائم ، نیلم، باغ اور حویلی کے علاوہ لائن آف کنٹرول پر واقع تحصیلوں میں ریسکیو 1122سروس ، آفات سماوی کے متاثرین کو معاوضوںکی ادائیگی کیلئے 418.494ملین روپے، ٹیکس کے نظام کی شفافیت کے لیے سٹیٹ بینک پاکستان کیساتھ معاہدہ کیاجارہاہے۔
آزاد جموں و کشمیر حکومت کے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے آزاد کشمیر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن ،آج ،اتوار کو ممبر اسمبلی چوہدری محمد رفیق نیئر کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ اور سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ پریس فاؤنڈیشن کی سالانہ گرانٹ ان ایڈ 33لاکھ سے بڑھا کر 50لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔اشتہارات کی مد میں رواں مالی سال 85ملین روپے جبکہ آئندہ مالی سال میں 100ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بجلی کے لائن لاسز کو کم کرنے کے لیے پرائیویٹ کمپنی ڈسکو بنانے جارہے ہیں۔تحریک آزادی ریاست جموں وکشمیر کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیر لبریشن سیل کو مزید فعال بنانے کیلئے سیکرٹریٹ کشمیر کاز، آرٹس اینڈ لینگویجز کے قیام کے علاوہ اس میں نئے شعبہ جات، شعبہ قومی آگاہی،شعبہ قومی رابطہ اور شعبہ قانونی معاملات قائم کیے گئے ہیں۔
ضلع نیلم، باغ اور حویلی کے علاوہ LOCپر واقع تحصیلوں میں ریسکیو 1122سروس شروع کی گئی۔ اس کے علاوہ LOCپر واقع سب ڈویژنز (SubـDivision) میں بم ڈسپوزل سکواڈ یونٹس اور بائیک ایمبولینس سروس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ سیاحت کے فروغ کیلئے سیکرٹریٹ سیاحت و آثار قدیمہ کا قیام میں لایا گیا ہے۔ تعلیمی ادارہ جات میں نصب بائیو میٹرک ڈیوائسز کی مانیٹرنگ و ڈیٹا کے حصول کیلئے نظامت EMISکا قیام، آسامیوں کی تخلیق و فنڈز کی فراہمی کی گئی ہے۔ آفات سماوی کے متاثرین کو معاوضہ جات کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے رواں مالی سال میں 418.494ملین روپے فراہم کئے گئے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ اور انکی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بجٹ کٹوتی کے حوالہ سے ہمارے تحفظات پر میٹنگ کی جس میں وفاقی وزیر خزانہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات بھی موجود تھے۔
صحت کے شعبہ میں ادویات و ساز وسامان کی خرید و ایمبولینسز کی مرمتی کیلئے تقریبا 500ملین روپے رواں مالی سال جبکہ مالی سال 2022ـ23میں 700ملین روپے کا اضافہ تجویز کیے جانے کے علاوہ مختلف ہسپتال ہاء میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لئے جریدہ و غیر جریدہ 63آسامیاں فراہم کی گئی ہیں۔ عوام کو طبی سہولیات ان کی دہلیز پر پہنچانے کیلئے منگ ضلع سدھنوتی، سما ہنی ضلع بھمبر میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے قیام کے علاوہ ضروری آسامیاں و فنڈز کی فراہمی کی گئی ہے۔ کرونا وبا کی روک تھام کیلئے 100ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
رمضان المبارک میں عوام الناس کو سستا آٹا فراہم کرنے کی خاطر 280ملین روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی ہے۔ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے و دہشت گردی کے خطرات کے تدارک کیلئے کاؤنٹر ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ (Counter Terrorism Department)کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ کو مطلوبہ آسامیاں و فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے عباسپور میں عدالت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج، سماہنی ضلع بھمبر میں عدالت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج/ایڈیشنل ضلعی فوجداری کے علاوہ عدالت ایڈیشنل ضلع قاضی عباسپور کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کو منانے کی منانے کی کوشش کی ہے اس وجہ سے اسمبلی کا بجٹ اجلاس تاخیر کا شکار ہوا،اپوزیشن سے درخواست ہے کہ وہ ایوان میں آکر اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ دواریاں اور شونٹر پراجیکٹ حکومت پاکستان نے take overکر لیے ہیں۔ مظفر آباد میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے ماکڑی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے جبکہ سیوریج کے لیے 35 کروڑ کا منصوبہ بجٹ میں رکھا گیا ہے۔وفاق کے ساتھ واٹر یوزج چارجز سمیت دیگر امور پر بات چل رہی ہے۔ بجٹ میں ایمز ہسپتال مظفرآباد، کارڈیک ہسپتال اور ٹنڈالی ہسپتال کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔
مالی سال 2022ـ23میں تنخواہ و پنشن کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کر دہ پیکیج کے مطابق ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کی تجویز ہے جس کے لیے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کے لیے حکومت پاکستان نے یقین دہانی کروائی ہے۔ ٹیکس کے نظام میں شفافیت کے لیے آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر وسٹیٹ بنک آف پاکستان اور 1ـLinkکے مابین معاہدہ کیا جارہا ہے جس کے تحت ٹیکس کی ادائیگی کے لئے خود کار و آن لائن نظام عمل میں لایا جائے گیا جس کے ذریعے ٹیکس دہند گان گھر بیٹھے آن لائن سسٹم کے تحت کم وقت میں ٹیکس کی ادائیگی کر سکیں گے۔ اور ساتھ ہی سارے نظام میں شفافیت آ جائیگی۔
بینک آف آزاد جموں وکشمیر نے سال 2021ـ22میں 458ملین روپے کے منافع کے حصول کے علاوہ 19.2ارب روپے کے ڈیپازٹس حاصل کیے ہیں اور اثاثہ جات کی مالیت 25.30ارب روپے تک پہنچائی ہے۔ علاوہ ازیں Private Equityکے لئے بھی پراسیس شروع کیا گیا ہے۔ یہ اقدامات بنک کو شیڈول بنک کا درجہ دئیے جانے کی جانب سنگ میل ثابت ہوں گے۔
بجلی کے تاریخی بقایا جات کی ادائیگی و وصولگی کے لئے محکمہ برقیات و محکمہ مالیات کے تعاون سے Excerciseکی گئی۔ جس کے نتیجے میں محکمہ برقیات (بجلی) کے تمام بقایا جات کی یکسوئی کے لیے اقدامات عمل میں لائے گا۔
آزادکشمیر کے جملہ سرکاری اداروں اور واٹر سپلائی ٹیوب ویلز پر میٹر نصب کیے جانے کے علاوہ جملہ مڈل سکولز ہاء میں بجلی کی فراہمی کیلئے رقم مختص کی گئی ہے۔ CBRنے مالی سال 2021ـ22میں مستعدی سے کام کیا اور اپنا ریونیو ٹارگٹ پورا کیا اگلے سال کے لئے CBRکے آمدن ہدف میں 5ارب روپے اضافہ کرنے کے ساتھ 36.500بلین روپے مقرر کیا گیا۔ دیگر محکمہ جات کا ٹارگٹ بھی 4ارب روپے بڑھا یا گیا ہے۔



واپس کریں