دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سکیورٹی اداروں کو پوزیشن واضح کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا آخری اور اٹل مطالبہ ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جائے،مولانا فضل الرحمان
No image اسلام آباد۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں کو پوزیشن واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہاکہ یہ کافی نہیں ہے کہ وہ صرف بیان دیں کہ ہم غیر جانبدار ہیں، ہمارے اداروں کو سوچنا ہوگا کہ پاکستان کی وفادار قیادت پر اس قسم کے الزامات اور انہیں غداری کر طرف دھکیلنے کے نتائج کیا ہونگے؟انہوں نے کہا کہ یہ ملک کس طرف جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ سکیورٹی ادارے عوامی بحث سے باہر نکلیں، اس پربحث نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ خط غلط انداز سے پیش کیا گیا، سکیورٹی کمیٹی کے راز کو افشا کرنا حلف سے غداری ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت بھی اس آئینی خلاف ورزی پر فوری فیصلہ دے، دنوں پر نہ لٹکایا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا آخری اور اٹل مطالبہ ہے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جائے، اپوزیشن کی رائے نہیں لی گئی، عمران خان نے اسمبلی تحلیل کی، صدر نے بھی آو دیکھا نا تاو، اسمبلی تحلیل کردی۔ پورے ملک کو ایک بحران میں مبتلا کردیا گیا، صدر نے بھی اسمبلی کو تحلیل کر نے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ ملک میں اس وقت آئینی بحران کھڑا کردیا گیا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے حساس مسئلے پر متنازعہ رولنگ دی، ایک مبینہ خط کی روشنی میں یک طرفہ فیصلہ کیا گیا۔ پارلیمنٹ کی اکثریت یہ رائے رکھتی ہے کہ 2018 میں دھاندلی کے نتیجے میں حکومت بنی، سارا غیر آئینی کھیل دوبارہ دھاندلی سے اقتدار میں آنے کے لیے ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے مفروضے کی بنیاد پر قومی اسمبلی تحلیل کروائی، ہم یہ کھیل کسی صورت کھیلنے نہیں دیں گے، یہ سب کچھ ملی بھگت سے ہو رہا ہے، سب ایک دوسرے کو سہارا دے رہے ہیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ خطرناک کھیل ہے اور کسی قیمت پر اسے آگے نہیں بڑھنے دیں گے،

واپس کریں