دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آج اداروں کی دھجیاں اکھیڑ دی گئیں، کیا قوم ان لوگوں کے ان تماشوں کو دیکھتی رہے گی؟ مولانا فضل الرحمان
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ)مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جعلی وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی اجلاس میں ایجنڈے پرتھی لیکن ایجنڈیکومکمل نظر اندازکرکیغیر متعلقہ خط کا سہارا لیکرعدماعتماد کی تحریک کومسترد کرنیکی جو بھونڈی حرکت کی ہیاورملک سیاسی بحران کی طرف دھکیل دیاگیا،شاید تاریخ میں اس ذمہ دار منصب سیایسی حماقت سرزدہوئی ہو۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم اور صدر کی طرف سے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتمام کی تحریک پر ووٹنگ سے راہ فرار اختیار کرنے کے لئے ماورائے آئین اقدامات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر اپنے ردعمل میں ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد متاثر نہیں ہورہی ، ڈپٹی سپیکر جو رولنگ دی اس میں سپیکر قومی اسمبلی کا حوالہ دیا گیا جبکہ خود اسد قیصر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آچکی تھی ۔ڈپٹی سپیکر اس رولنگ کے مجاز نہیں تھے ۔
انہوں نے کہا کہ کیا قوم ان لوگوں کے ان تماشوں کو دیکھتی رہے گی ۔جے یو آئی نے پہلے دن سے جو موقف دیا تھا ایک ایک واقعہ اس موقف کی تائید کررہا ہے ۔اور آج کے واقعے نے تو ہمارے موقف مہر تصدیق ثبت کردی ہے ۔انہوں نے جمہوریت کا چہرہ مسخ کیا ہے ۔نئے الیکشن ہمارا روز اول سے مطالبہ ہے تاہم ہم آئین کے اندر رہنے کو ترجیح دیتے رہیں ، اداروں کے کردار اور احترام کو مد نظر رکھتے ہوئے ۔لیکن آج اداروں کی دھجیاں اکھیڑ دی گئیں ۔ڈپٹی سپیکر نے جس انداز ،لب ولہجے ، جذباتی سے فیصلہ سنایا ، لگتا تھا کہ وہ فریق ہیں ، فیصلہ بتا رہا تھا کہ باہر سے آیا ہوا ہے ، انہوں نے اپنے اختیار کو استعمال نہیں کیا ۔لہذا یہ فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے ۔
واپس کریں