دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیراعظم آزادکشمیر کے طرز عمل اور اقدامات سے مرکز گریز رحجانات بڑھ رہے ہیں، موجودہ حکومت بھان متی کا کنبہ۔سابق وزیر اعظم راجہ فارق حیدر
No image مظفرآباد (پ ر) سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی راہنما مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بھان متی کا کنبہ ،اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ جماعت چاہیے یا حکومت ،نوازشریف کارکن نوازہمیشہ ان کی رائے سن کر فیصلہ کرتے ہیں ،ان تک کارکنوں کے جذبات پہنچانے کی ذمہ داری صدر جماعت کی تھی ان کو بہرصورت پہنچانی چاہیے پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی ہے ،آزادکشمیر کے اندرایم ایل ایز کی حکومت بنا کر سیاسی جماعتوں کو کمزور کیا گیا اور جو خلا پیدا ہوا اس کو پھر کسی ناکسی نے پورا کرنا ہے ،وزیراعظم آزادکشمیر کے طرز عمل اور اقدامات سے مرکز گریز رحجانات بڑھ رہے ہیںآٹے کی بجلی پر سبسڈی کے اوپر خرچ ہونے والی رقم ہو یا آزادکشمیر بھر میں ترقیاتی منصوبہ جات،مرکزی محصولات میں حصہ ہو یا بین الاقوامی فنڈڈ پراجیکٹ سب ریاست پاکستان کی محبت ،شفقت اور مہربانی کی بدولت ہے حکومت پاکستان ہمیں بجلی بھی پیداواری لاگت دو روپے انسٹھ پیسے فی یونٹ کے حساب سے دیتی ہے جبکہ ہم اپنے اخراجات اس میں سے نکالنے کے لیے عوام پر بوجھ ڈالتے رہے یہ باتیں لوگوں کو بتانی چاہیں کسی کے کہنے یا ہدایت کے بغیر بھی حق بات کہنا ہمارا فرض ہے ،پاک فوج کے چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے شیر دل جوانوںنے اپنا خون ہماری دھرتی کے دفاع کے لیے پیش کیا ہے ،آج بھی ہندوستانی تو سیع پسندانہ عزائم کے راستے کی وہی دیوار ہیں ۔ترقیاتی بجٹ نوازشریف نے دوگنا کیا ،تیرویں ترمیم ان کی خصوصی شفقت کی بدولت ہوئی ،محصولات میں حصہ ن لیگ کی حکومت کے دور میں بڑھا مالیاتی انتظامی خود مختاری حاصل کی موجودہ حکومت نے تو صرف گلچھڑے اڑاے ہیںپاکستان کو گالیاں نکالنے اور اس کے خلاف سازشیں کرنے والوں کا ہر میدان میں مقابلہ کرینگے ہم نا کسی کے ایجنٹ نا کسی کے ایجنڈے پر کام کرتے ہیںاپنا نظریہ ہے جس کوایمان کا حصہ سمجھتے ہیں سیاست میں نظریات ختم ہو جائیں تو پھر یہ بے معنی ہو جاتی ہے،پانچ سال مسلم لیگ ن کی حکومت نے کسی کے خلاف انتقامی کاروائی نہیں کی اقتدار ہمیشہ کسی کا نہیں رہتا موجودہ حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب کے سات وارڈز کے اظہار تشکر اجلاس جو کہ بڑے اجتماع کی شکل اختیار کرگیا ۔ اس موقع پرمرکزی رہنما مرزا آصف علی چئیرمین میونسپل کمیٹی سجاول خان ممبران ضلع کونسل ،ممبران لوکل کونسل،سابق امیدواران،سینئر جماعتی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔
راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ اپنے دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں میں اپوزیشن میں ہوںچند ایک حلقہ جات پر پورا آزادکشمیر قربان نہیں کیا جاسکتا پاکستان کو برا بھلا کہنے والوں کو بتانا چاہتا ہوں پاکستان نے ہماری حمایت ترک کی تو پھر ہمارا ساتھ کون دیگا ہماری مدد کس نے کرنی ہے ،پاکستان کے عوام کو کشمیریوں سے بد ظن کرنے کے لیے سازش رچائی جارہی ہے لیکن ہم یہ بتا دینا چاہتے ہیں ہماری تعلق ریاست پاکستان سے ہے کروڑوں لوگ کشمیر اور کشمیریوں سے محبت رکھتے ہیں پاکستان کے تمام شہروںکے ساتھ ہم جڑے ہوئے ہیں ہمارے کاروبار،تجارت،روزگار،سمیت ہر چیزجڑی ہوئی ہے آٹا سبزی سمیت سب اشیا ہمیں وہیں سے آتی ہیں ہماری آبادی کتنی ہے اور ہم فائدہ کتنا لیتے ہیں ہم نے کتنا بڑا انتظامی ڈھانچہ بنایا ہوا ہے اس کے لیے وسائل کو دیتا ہے یہ حکومت پاکستان اور ریاست پاکستان دیتی ہے اس کا فائدہ براہ راست عام آدمی تک پہنچانے کے لیے مسلم لیگ ن نے ٹھوس اقدامات اٹھائے جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں پاک فوج نے اپنے بہترین باصلاحیت ترین افسران اورجوانوں کے خون دیکر ہماری حفاظت کی ۔نوازشریف ہمارے قائد اور جماعت کے صدر جماعت کے تمام تر فیصلے انہوں نے کرنے ہیں مگر وہ ہمیشہ کارکنوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے ایک کارکن کا ان سے براہ راست تعلق ہے کہ انہو ں نے کارکنوں کے جذبات کا خیال رکھا ۔اقتدار طاقت اور اخیتار صرف اور صرف رب العزت کی ذات نے عطا کرناہوتا ہے ہم دنیاوی معاملات میں اس قدر آگے نکل جاتے ہیں کہ سوچتے ہیں کہ ہر چیز منیج کر لیں گے مگر یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ ہم نے تو صرف کوشش کرنی ہے اصل کام تو اس ذات کبریا کا ہے جو چاہے وہی ہوتا ہے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ جہلم ویلی میں ہمارے پانچ سالہ دور میں جتنے ترقیاتی منصوبہ جات لگے میں دعوے سے کہتا ہوں کسی پانچ سالہ دور میں اتنے پراجیکٹس نہیں لگے ہم نے سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ عوامی ضروریات کو مد نظر رکھ کر پورے آزادکشمیر میں پراجیکٹس دیے میرٹ کا قیام عمل میں لایا حق دار کو اس کا حق دلایا جس کی وجہ سے پانچ سال کوئی بدامنی نہیں ہوئی کیونکہ عوام کو معلوم تھا کہ ایک ایسی حکومت اوپر بیٹھی ہے جو عوام کا بلا تخصیص بھلا نا صرف سوچتی ہے بلکہ اس کے لیے عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے میرٹ پر تقرریاں ہوں یا مرکزی شاہرات کی تعمیر ہو یااداروں میں اصلاحات ہوں یا مالیاتی انتظامی آئینی اختیارات کی واپسی ہم نے اپنے منشور پر عمل کیا ہمارے تمام اعمال پر صرف ختم نبوت کے حوالے سے کی گئی آئینی ترمیم بھاری ہے جس کو ہم سب آخرت میں نجات کا ذریعہ سمجتھے ہیں سیاست صرف دنیاوی طریقہ کار نہیں اگر اس کو خدمت خلق سمجھ کر کیا جاے تو یہ عبادت ہے ہماری حکومت کے بدترین ناقدین بھی کہتے ہیں کہ یہ سب سے بہتر حکومت تھی ،ہمارے سارے کاموں کا اصل کریڈٹ قائد مسلم لیگ ن محمد نوازشریف کو جاتا ہے جن کو آزادکشمیر سے خصوصی دلچسپی ہے ،اس کے بعد اپنی اس پارلیمانی پارٹی کا جس نے استقامت کے ساتھ تمام مشکلات کا سامنا کیا ہماری جماعت کے امیدواران آج بھی سب سے بہتر اور سیاسی نظریہ رکھنے والے ہیں دیگر جماعتوں میں مفاد پرستوں کی اکثریت ہے یہاں بھی چند ایک ہونگے مگر زیادہ تعداد ان لوگوںکی ہے جنہوں نے اپنے نظریہ کے ساتھ وابستگی دکھائی جہلم ویلی میں ضلع سمیت ہونے والے ترقیاتی کاموں کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیںحقیقت سامنے آجاے گی اللہ کے فضل سے ستر فیصد سے زائد کام اس خاکسار کے دور میں ہوے محمد خان کیانی ،صاحبزادہ اسحاق ظفر مرحوم اس حلقے کی بڑی شخصیات تھیں انہوں نے بھی حتی المقدور اپنا بھرپور حصہ ڈالا مگر اللہ نے ہمیں توفیق دی ہم نے خدمت کی ہے میری برادری آپ سب ہیں آپ میرے رشتہ داراور کنبہ ہیں جنہوںنے چالیس سالوں سے میرے ساتھ وفا کی ہے ہمیشہ گرم و سرد موسم میں کھڑے رہے جماعت کے اندر آپ کا کردار سب سے زیادہ اہم ہے مسلم لیگ ن ہماری جماعت ہے ہم نے اس کو مظبوط اور مستحکم بنانا ہے ۔

واپس کریں