دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سکھ رہنما نجرسنگھ کے قتل کے منصوبے سے بھارتی وزیر اعظم مودی مکمل طور پر آگا ہ تھے۔ کینیڈا اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ
No image اٹاوہ( مانیٹرنگ رپورٹ)کینیڈا اور امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ سکھ رہنما نجر سنگھ کے قتل کرنے کے بھارتی منصوبے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مکمل طور پر آگا ہ تھے، اس کا مطلب یہ ہے کہ سکھ رہنما کو بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے ذریعے قتل کرنے کے منصوبے پہ وزیر اعظم مودی کی منظوری سے ہی عمل کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کینیڈا اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان کینیڈا نے ایک بار پھر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ حال ہی میں کینیڈا نے کہا ہے کہ پی ایم مودی خالصتانی لیڈر ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل اور اس سے جڑی سازشوں سے پہلے ہی واقف تھے۔ کینیڈا کے قومی سلامتی کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ کینیڈا اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ امت شاہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے علاوہ وزیر اعظم مودی کابھی کردار تھا، یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ پی ایم مودی کو اس اسکیم کا علم نہیں تھا۔کینیڈا کے معروف اخبار گلوب اینڈ میل کے مطابق انٹیلی جنس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اس معاملے پر بھارت کی اعلی قیادت کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ایم مودی کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے افسران اور وزیر اس سازش کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے حال ہی میں برازیل میں منعقدہ G20 سربراہی اجلاس کے دوران ہندوستانی حکام کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کی۔ ٹروڈو نے دعوی کیا کہ انہوں نے کینیڈا میں خالصتانی حامیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈینوں کی حفاظت میری ترجیح ہے اور اسی وجہ سے میں نے یہ مسئلہ اٹھایاہے۔
کینیڈا کی پریوی کونسل آفس نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا کہ رائل کینیڈین ماونٹڈ پولیس (RCMP) نے تسلیم کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ گزشتہ سال جون میں ہردیپ ننجر کے قتل کے بعد سے کینیڈا بار بار ہندوستان پر انگلیاں اٹھاتا رہا ہے۔ کینیڈا نے اس معاملے میں ہندوستان کی اعلی قیادت کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔ بھارتی حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد اور سیاسی محرک قرار دیا ہے۔ بھارتی حکام نے کہا کہ کینیڈا اپنی سرزمین پر خالصتانی سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے اور اب بھارت پر الزام لگا رہا ہے۔ اس تنازعہ نے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تیل ڈال دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں یہ کھٹائی سے بین الاقوامی سطح پر بھی کئی سوال اٹھ ر ہے ہیں۔

واپس کریں