دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر حکومت ریاستی اخبارات و جرائد کو دیوالیہ ہونے سے بچائے۔ آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی
No image مظفر آباد( پ ر )بییس کیمپ کے اخبارات کو حکومت کاروباری ادارے کی بجائے خدمتی ادارے کے طور پر لیے۔ سرکاری محکمہ جات کی جانب سے اخبارات کے بلات کی عدم ادائیگی ریاستی اخبارات دیوالیہ ہوںگے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق و چیف سیکرٹری داد محمد بڑیچ پانچ کروڑ سے زائد کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے محکموں کو پابند کریں ۔حکومت ریاستی پریس کو تحریک آزادی کے تناظر میں خدمتی ادارے کے طور قبول کر کے گورنمنٹ پبلسٹی کے طور پر بھر پور سپورٹ کی جائے تاکہ یہ ادارے اپنی زندگی کی ڈور قائم رکھ سکیں ۔
آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر جہاں پرائیویٹ بزنس نہ ہونے کی وجہ سے ریاستی اخبارات کی اشاعت کا واحد سب سے بڑا ذریعہ حکومتی پبلسٹی اور سرکاری اشتہارات ٹینڈر نوٹس ہیں جو سرکاری محکمہ جات سے جاری ہوتے ہیں جن پر اخبارات کی اشاعت یقینی بنائی جاتی ہے ۔سیکرٹری جنرل آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی راجہ امجد حسین نے کہا کہ اخبارات کی اشاعت قائم رکھنے کا یہ سلسلہ سرکاری محکمہ جات کی جانب سے اس حد تک رک چکا ہے کہ ڈویلپمنٹ کے ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد کے بلات محکموں کے ذمہ واجب الاادا ہیں اور انھیں ٹس سے مس نہیں اور ادائیگیاں کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں حکومتی پبلسٹی نہ ہونے اور عدم ادائیگی کے باعث اس وقت ریاستی پریس دیوالیہ ہو چکا ہے اور اپنے ورکرز کو تنخوائیں دینے سے مجبور اور فارغ کر رہے ہیں۔ جبکہ متعدد ادارے بند ہو چکے ہیں ۔
سیکرٹری جنرل اے کے این ایس کہا کہ مالکان سے لیکر ورکرز تک سب مجبور بے بس اور مشکل حالات سے گزر رہے جبکہ پریس میں استعمال ہونے والا خام میٹریل انتہائی مہنگا ہو چکا ہے اور دوسال قبل سوروپے کلو ملنے والا کاغذ پانچ سو روپے کلو اور نوئے روپے والی پلیٹ اس وقت چار سو نوے روپے میں دستیاب جس سے چار پیج کا اخبار ساٹھ روپے میں تیار ہو رہا ہے ۔ایسے میں سرکاری محکموں کی جانب سے ڈویلپمنٹ بلات کی عدم ادائیگی پیپرا رولز اور حکومت کی پبلسٹی اور حکومت کی جانب سے ہمدردانہ سپورٹ نہ ملنے کی وجہ سے ریاستی پریس مکمل طور پر دیوالیہ ہو چکی ہے اور جو بچے کھچے ہیں وہ بھی زبو حالی کا شکار ہیں اور قرض دار ہو چکے ہیں ۔سیکرٹری جنرل اے کے این ایس نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق چیف سکریٹری آزاد کشمیر سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری محکمہ جات کو سختی سے بلات کی ادائیگی کیلئے اپنا کردار کریں اور بلات کی ادائیگی کرائیں ۔ ریاستی اخبارات کاروباری ادارہے نہیں بلکہ خدمتی ادارے ہیں جو مشکل حالات اور ریاست میں انڈسٹری نہ ہونے کے باوجود اپنا جاندار اور موثر کردار ادا کر کے اس پار اور اس پار سمیت حکومت اور عوام کے درمیان رابطے کا فریضہ ادا کر رہے ہیں ۔بیس کیمپ سے شائع ہونے والے اخبارات کا تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے سمیت دنیابھر میں مقیم کشمیریوں اور حکومت سمیت اس پار ہمارے کشمیریوں کے رابطہ کا اہم ذریعہ ہیں اور ریاست میں روز گار فراہم کرنے میں بھی کردار ادا کر رہے اور سینکڑوں گھرانوں کے چولہے روز گار کی صورت میں ان اداروں سے وابستہ ہیں ۔ریاست میں پرائیویٹ انڈسٹری نہ ہونے کی وجہ سے ان کی اشاعت کیلئے ان اداروں کی مشکلات کو حل کرنے میں حکومت ازاد کشمیر کو ان اداروں کی بھرپور سپوٹ کرنا چاہیے ۔
سیکرٹری جنرل راجہ امجد حسین نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاستی پریس کو کاروباری اداروں کے بجائے خدمتی اداروں کے طور پر لیکر ریاستی میڈیا کی بھرپور سپورٹ کریے اور حکومتی کارکردگی پر پبلسٹی کے ذریعے ان اداروں کی سپورٹ کر کے مشکلات کو حل کریں۔ تاکہ یہ ادارے بند اور دیوالیہ ہونے سے بچ سکیں اور مظبوط اور مستحکم ہو کر حکومت اداروں وعوام کے درمیان موثر رابطہ کاری اور تحریک آزادی کشمیر کو دینا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے اپنا جاندار کردار ادا کرتے ہوئے کشمیریوں کی مزید موثر اواز بن سکے۔



واپس کریں