دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
' آئی سی سی' کرکٹ چیمپیئنز ٹرافی، ٹرافی کی نمائش والے شہروں سے مظفر آباد اور سکردو کے نام نکال دیئے گئے
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) پاکستان میں27جنوری سے منعقد ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی میں آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفر آباد اور گلگت بلتستان کے علاقے سکردو کے نام انڈیا کے اعتراض کی وجہ سے ٹرافی کی نمائش والے شہروں سے نکال دیئے گئے ہیں۔انڈیا نے پہلے ہی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کے لئے پاکستان آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی کے میچ پاکستان کے بجائے کسی نیوٹرل مقام( متحدہ عرب امارات وغیرہ) میں منعقد کرائے جائیں لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کیا کہ چیمپیئنز ٹرافی کے میچ پاکستان میں ہی منعقد کرائے جائیں گے اور اگر انڈین ٹیم پاکستان نہیں آنا چاہتی تو چیمپیئنز ٹرافی انڈیا کی شرکت کے بغیر منعقد کرائے جائیں گے۔تاہم انڈیا کی اعتراض کی وجہ سے چیمپیئنز ٹرافی کی نمائش مظفر آباد اور سکردو میں نہ کرانے کے پاکستان کرکٹ بورڈ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا فیصلہ افسوسناک اور کمزوری کا مظاہرہ ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹرافی ٹوئرکے اعلان میں ٹرافی کی نمائش والے سکردو، مری، ہنزہ اور مظفرآباد جیسے شہروں کو بھی فہرست میں شامل کیا تھا۔تاہم آئی سی سی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں ان شہروں کا نام شامل نہیں ہے۔آئی سی سی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ایونٹ کی ٹرافی 16 سے 25 نومبر تک پاکستان میں رہے گی اور ٹوئر کے دوران یہ ٹرافی اسلام آباد، کراچی، ابیٹ آباد اور ٹیکسلا میں بھی نمائش کے لیے لے جائی جائے گی۔پاکستان کے بعد میگا ایونٹ کی ٹرافی 26 سے 28 نومبر تک افغانستان، 10 سے 13 سمبر تک بنگلہ دیش، 15 سے 22 دسمبر تک جنوبی افریقہ، 25 دسمبر سے 5 جنوری تک آسٹریلیا، 12 سے 14 جنوری تک انگلینڈ اور 15 جنوری سے 26 جنوری تک انڈیا میں رہے گی۔
'بی بی سی' کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈین میڈیا کا دعوی ہے کہ آئی سی سی نے ٹرافی ٹوئر کے لیے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے شہر کے انتخاب پر اعتراض اٹھایا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظفرآباد پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا دارالحکومت ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے انھیں بتایا کہ بورڈ کے صدر جے شاہ نے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ٹرافی کی نمائش پر اعتراض اٹھایا تھا۔اخبار کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے انھیں بتایا کہ بی سی سی آئی کو ٹرافی ٹوئر کے لیے پاکستان کے کسی دوسرے شہر یا سٹیڈیم پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن وہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایسا نہیں کرسکتے۔تاہم پی سی بی یا آئی سی سی کی جانب سے ان اطلاعات پر اب تک سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ بی بی سی نے آئی سی سی کو اس بارے میں سوال بھیجے ہیں۔
واپس کریں