دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وفاقی حکومت نے کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کو فروخت کرنے کی کاروائی شروع کر دی، وزیر اعظم شہباز شریف نے 7رکنی اعلی سطحی کمیٹی قائم کر دی
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) وفاقی حکومت نے پاکستان کے مختلف شہروں میں واقع کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کو فروخت کرنے کی کاروائی شروع کر دی ہے۔وزیر اعظم پاکستان نے کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کے استعمال کا فیصلہ کرنے کے نام پہ ایک اعلی سطحی سات رکنی کمیٹی قائم کرتے ہوئے کھربوں روپے مالیت کی کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کو فروخت کرنے کی کاروائی شروع کی ہے۔تفصیلات کے مطابق 3ستمبر2024کوکمیٹی کے قیا م کے ٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے کنوینئروفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام جبکہ ممبران میں وزیر اعظم کے کوآر ڈینیٹر برائے منسٹری آ ف کشمیر افیئرز و گلگت بلتستان، سیکرٹری منسٹری آف کشمیر افیئرز و گلگت بلتستان، سیکرٹری منسٹری آف لاء اینڈ جسٹس،چیف سیکرٹری گورنمنٹ آف آزاد جموں وکشمیر، نمائندہ سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو پنجاب اور ایڈ منسٹریٹر جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ پراپرٹی شامل ہیں۔نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیٹی کے ' ٹی او آرز' میں کہا گیا ہے کہ(اے) کمیٹی کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کے استعمال/تصرف کے طریقہ کار ، (بی ) کشمیریوں کے مفاد میں کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کو فروخت کئے جانے کے بارے میں کام کرے گی۔وفاقی وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے جائنٹ سیکرٹری محمد حامد خان کی طرف سے جاری اس نوٹیفیکیشن کو گزٹ آف پاکستان میں شائع کیا گیا ہے۔

پاکستان میں ریاست جموں وکشمیر کی کل شہری سٹیٹ پراپرٹی 1048 کنال تھی جس میں سے 468 کنال فروخت کردی گئی ہے۔ جبکہ اب 580 کنال پرمبنی جائیداد باقی بچی ہے۔ اسی طرح کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کی کل زرعی اراضی تقریبا 2426 ایکڑ تھی جس میں سے 452 ایکڑ فروخت کردی گئی اور اب 1974 ایکڑ باقی بچی ہے۔ کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کی ان 35 جائیدادوں میں سے 14 جائیدادیں 1961 سے وزارت امورکشمیر کے خطوط پر مبنی اجازت کے ذریعے منظور نظر افراد کو فروخت کی جاتی رہی ہیں۔ ایڈمنسٹریٹیو آفس لاہور کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں واقع کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کی تفصیل درج ذیل ہے۔

(1)۔ حویلی دیال سنگھ لاہورمیں 55 کنال 6 مرلہ 150 مربع فٹ آراضی تھیں جس میں سے 32 کنال 10 مرلہ 203 مربع فٹ لیٹر نمبرKP-3/11/72 مورخہ 3-9-1980 اور لیٹر نمبر KP1-1/1/81 مورخہ 15-7-1981 کے ذریعے نامعلوم افراد کو فروخت کردی گئیں۔ اب اس میں سے 22 کنال 17 مرلہ 128 مربع فٹ جائیداد باقی بچی ہے۔
(2)۔لنڈا بازار لاہور (3)۔لوہا بازار لاہور (4)۔ٹرنک بازار لاہور (5)۔چانگڑ محلہ لاہور (6)۔تھاریاں لاہور (7)۔جھگیاں لاہور (8)۔سرد چاہ باغ لاہور (9)۔کٹیر لاہور(10)۔احاطہ غلام بی بی لاہور (11)۔احاطہ میاں سلطان لاہور (12)۔احاطہ کرپا رام لاہور اور (13)۔سرائے میاں سلطان لاہور ، کی کل اراضی 289 کنال 5 مرلہ 200 مربع فٹ تھی جس میں سے 32 کنال 17 مرلہ 127 مربع فٹ لیٹر نمبر KP-9(3)/62(K-1) مورخہ 27-3-1963 اور KP-4/1/81(K-1) مورخہ 31-7-1962 کے تحت فروخت کردی گئیں۔اور اب اس میں سے 256 کنال 8 مربع 7 مربع فٹ باقی ہے۔
(14)۔نو لکھا گڈز ٹرانسپورٹ لاہور کل اراضی 1 کنال 12 مرلہ 221 فٹ تھی جو کہ تمام کی تمام لیٹر نمبر KP-10(17)64.KII مورخہ 5-3-1965 کے ذریعے فروخت کردی گئی۔
(15)۔کشمیر ہائوس کشمیر رو ڈ لاہور کل اراضی 100 کنال 12 مرلہ 13 فٹ ، اور (16)۔حسن دین نرسری ایجرٹن روڈ لاہور کی 13کنال 216 فٹ جائیداد لیٹر نمبر KII(3)/61(K-1) مورخہ 21-3-1961 تمام کی تمام فروخت کردی گئیں۔
(17)۔A-10 کشمیر روڈ کی 6 کنال 12 مرلہ جائیداد میں سے 2 کنال 3 مرلہ 53 مربع فٹ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے اکوائر کرلی۔ یوں اب اس میں سے 4 کنال 8 مرلہ 172 مربع فٹ جائیداد باقی ہے۔
(18)۔پونچھ ہائوس لاہور کی کل 212 کنال اراضی میں سے 36 کنال لیٹر نمبر K-8(6)/53(K-2) مورخہ 1-11-1965 فروخت کردی گئی اور اب یہاں کوئی اراضی باقی نہیں ہے۔یوں پونچھ ہائوس لاہور کی باقی 176 کنال جائیداد کا کچھ پتہ نہیں ہے ، ایڈمنسٹریٹر آفس کے ریکارڈ کے مطابق پونچھ ہائوس لاہور کی 212 کنال اراضی میں سے کچھ باقی نہیں ہے۔
(19)۔پونچھ ہائوس کنسٹریکشن سکیم ایریا لاہور کی کل جائیداد 174 کنال 11 مرلہ 194 مربع فٹ تھی جو تمام کی تمام زیر لیٹرنمبر KP-3(3)/82 مورخہ 9-6-1992 کو فروخت کردی گئی۔ اور اب کشمیر پراپرٹی کی اس جائیداد کا بھی کوئی وجود نہیں ہے۔
ضلع گوجرانوالہ میں ، (20)۔فاریسٹ ریسٹ ہائوس وزیر آباد میں کل 5کنال 13 مرلہ پر مبنی کشمیر پراپرٹی کی جائیدادتھی جس میں سے 4 کنال 16 مرلے لیٹر نمبر KP-1/1/81 مورخہ 15-7-1981 فروخت کر دی گئی اور اب اس میں سے صرف 17 مرلہ باقی ہے۔
ضلع سیالکوٹ (21)۔سرائے مہاراجہ سیالکوٹ کی کل 19 کنال 1 مرلہ جائیداد ہے اور یہ اب تک فروخت ہونے سے بچی ہوئی ہے۔ (22)۔بنگلہ نمبر 13 ہسپتال روڈ سیالکوٹ کی 1.87 ایکڑ اراضی تھی جسے B-1 قرار دیا گیا اور اس کا قبضہ پاکستان آرمی کو دیا گیا۔
ضلع جہلم (23)۔فاریسٹ ریسٹ ہائوس جہلم کی کل 17 کنال 12 مرلہ اراضی پر مبنی جائیداد تھی جس میں سے 13 کنال 3 مرلہ لیٹر نمبر K-23(1)-K-1 مورخہ 26-8-1963 اور لیٹر نمبر KP-4/3/71 مورخہ 14-2-1981 فروخت کردی گئیں۔ یوں اب اس میں سے 4 کنال 19 مرلہ 47 مربع فٹ کی جائیداد باقی بچی ہے۔
(24)۔فاریسٹ ہائوس شاداب روڈ جہلم کل اراضی 43 کنال 11 مرلہ تھیں جس میں سے 38 کنال 9 مرلہ 47 مربع فٹ زیر لیٹر نمبر KP-4/3/71 مورخہ 14-2-1981 فروخت کردی گئی۔ یوں اب اس میں سے 4 کنال 18 مرلے 47 مربع فٹ باقی ہے۔ (25)۔پونچھ ہائوس راولپنڈی 23 کنال 11 مرلہ ۔ یہ اب تک فروخت ہونے سے بچی ہوئی ہے۔ (26)۔سرائے خردو کلاں راولپنڈی 10 کنال اراضی ہے ۔جس میں 83 کرایہ دار مقیم ہیں۔
(27)۔پنڈی ہزارہ ٹرانسپورٹ کمپنی اینڈ ناردرن پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی 17 کنال 13 مرلہ پر مبنی جائیداد تھی جو تمام کی تمام زیر لیٹر نمبر KP-30/(2)/56-(-1) مورخہ 7-3-1964 فروخت کر دی گئی۔ (28)۔سرائے گنڈا سنگھ کی 4 کنال 9 مرلہ 6 مربع فٹ اراضی پر مبنی جائیداد تھی، یہ بھی تمام کی تمام زیر لیٹر نمبرK-II(6)61(K-1) مورخہ 7-3-1964 فروخت کردی گئی۔
(29)۔راجہ بازار راولپنڈی میں 7 کنال 162 مربع فٹ اراضی پرقائم 17 دوکانیں تھیں جو زیر لیٹر نمبر K-II(4)61(K-1) مورخہ 14-2-1962 فروخت کر دی گئیں۔
(30)۔آزاد پتن میں 16 کنال 12 مرلہ اراضی ، ریکارڈ کے مطابق یہ تمام زمین دریائے جہلم کے کٹائو میں آگئی۔
(31)۔سرائے مہاراجہ کہوٹہ ساڑھے پندرہ مرلہ ، یہ اب بھی باقی ہے۔
(32)۔پونچھ ہائوس مردان میں 15 کنال کشمیر سٹیٹ پراپرٹی KAD کے زیر لیٹر نمبر K-81(14)53(K) مورخہ 15-11-1965 کو ڈاکٹر امیر محمد خان کو فروخت کردی گئی، یوں اب خیبر پختون خواہ میں کشمیر سٹیٹ کی کوئی پراپرٹی موجود نہیں ہے۔
اسی طرح کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کی زرعی اراضی کے ریکارڈ کے مطابق ، (33)۔گائوں سلطان پور لاہور میں 111 ایکڑ اراضی تھی جس میں سے 234 کنال 14 مرلہ لیٹر نمبر K.6(8)/60(K-1) مورخہ 14-2-1962 کے ذریعے 1091 کنال بی آر بی نہر اور ریلوے لائن کیلئے ایکوائر کی گئی ، اب اس میں سے 12 ایکڑ 1 کنال 12 میٹر باقی ہے۔
(34)۔ضلع شیخوپورہ گائوں پوراب تحصیل فیروز والا میں 1259 ایکڑ اراضی میں سے 353 ایکڑ 9 مرلہ زیر لیٹر نمبر KP-3/1/75 مورخہ 10-8-1981 فروخت کردی گئی۔اوراب اس میں سے 906 ایکڑ اراضی باقی بچی ہے۔
(33)۔گائوں جنگھو چک شیخوپورہ میں 1056 ایکڑ اراضی موجود ہے۔



واپس کریں