دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کی قومی سیاسی قیادت اور اسثیبلشمنٹ کا شکر گزار ہوں۔وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوا رالحق کی پاکستانی صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی) 24 مئی 2024۔آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ فلاحی ریاست کی طرف سفر کا آغاز کر دیا ہے 10 ارب کی لاگت سے سوشل پروٹیکشن فنڈ قائم کیا اور 3 ارب کی لاگت سے بیروزگاری کے خاتمے کیلیے انڈومنٹ فنڈ قائم کر رہے ہیں ۔ اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے ہمیں عوام کی خدمت کا موقع دیا ۔اختیار خالصتا اللہ پاک کی جانب سے کسی بھی شخص کو تقویض کیا جاتا ہے یہ ذمہ داری اس مالک کائنات کی طرف سے ہوتی ہے وہ جب تک چاہے دیتا ہے اور جب چاہتا ہے چھین لیتا ہے ۔پاک فوج کے موجودہ سپہ سالار تحریک آزادی کشمیر سے جو جذباتی وابستگی رکھتے ہیں اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔پاکستان کی قومی سیاسی قیادت اور اسثیبلشمنٹ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھرپور تعاون فراہم کیا ۔کانٹوں بھرا مشکل سفر اللہ کے فضل سے طے کر رہا ہوں مالک سے چھ ماہ مانگے تھے اب تو سال ہو گیا ہے ۔مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے آج کوئی طاقتور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی جرات نہیں کر سکتا ۔مخلوق خدا کی خدمت کی نیت ہونی چاہیے اللہ پاک راستے کھول دیتا ہے۔نظریہ الحاق پاکستان ہماری اساس ہے جب تک اقتدار میں ہوں اپنی نظریاتی اساس پر پہرہ دونگا ۔مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلیے زیادہ متحرک ہونے کی ضرورت ہے میری حکومت کی ترجیحات میں اولیت تحریک آزادی کشمیر کو حاصل ہے ۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کے معروف اینکر پرسنز ابصار عالم ،افتخار شیرازی،امیر عباس ،نادیہ مرزا ، اطہر کاظمی ،سہیل اقبال بھٹی،ریحان احمد،سجاد بخاری ،شاہد میتلا،محسن رضا خان،ثمر عباس ، عدیل وڑائچ،محمد عادل ،کامران خان ،عمار مسعود، ،وسیم عباس ، کاشف خواجہ،سید قیوم بخآری ،خواجہ عبدالمتین اور وسیم عباسی سے جموں و کشمیر ہاس اسلام آباد میں بات چیت کرتے ہوے کیا ۔۔وزیراعظم نے کہا جس طرح مریضوں کی صحت یابی ڈاکٹر کی بہتر کارکردگی کا ثبوت ہوتی ہے اسی طرح حکومت کی کارکردگی عوام بہتر جانتے ہیں ،ہم نے جتنے taboos تھے وہ مسمار کر دئیے ،تمام مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے اور اسمبلی ممبران کی عزت و توقیر کو بحال کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی طاقت کے آگے کوئی طاقتور اور مافیا کھڑا نہیں ہو سکتا جب آپ ایک دفعہ کمپرومائز کرتے ہیں تو پھر کمپرومائز کرتے ہی چلے جاتے ہیں ۔اسوقت تک 60 فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے اور اللہ کے فضل سے اسمیں شفافیت کو مدنظر رکھا گیا ہے ،آزادکشمیر میں سڑکوں کی تعمیر ،سوشل سیکٹر پروگرام اور برقیات ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی گئی ہے ،8 ارب کے خسارے کو کم کر کے ایک ارب تک لایا گیا ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں حاضری کو یقینی بنایا گیا ،آزادکشمیر کے دس ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں دن بدن بہتری آ رہی ہے ،باقی بچنے والے چالیس فیصد بجٹ کو عوام کی سہولت پر خرچ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا بنیادی مقصد اپنے عوام کی خدمت ہے ،لوگ اسی لئے ٹیکس نہیں دیتے کہ انہیں اعتماد نہیں ہے اگر انہیں یہ پتہ ہو کہ اس پیسے سے عوام کی فلاح وبہبود ہو گی ،کسی کو تعلیم ملے گی ،کسی کو صحت کی سہولت ملے گا ،کوئی بجلی کا کھمبا لگے گا ،کسی سکول کی عمارت بنے گی تو وہ آج بھی ٹیکس دینے کیلیے تیار ہیں ،آزادکشمیر میں عوام کو حکومت سبسڈی فراہم کر رہی ہے ،20 ارب سے زیادہ سبسڈی خوراک کی مد میں دی جا رہی ہے ،آزادکشمیر میں سستی بجلی کی مد میں سبسڈی فراہم کی جارہی ہے ،پانچ میںونسپل کارپوریشنز میں صاف پانی کی مد میں سوا تین ارب سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست پر عوام کا اعتماد بحال کیا جا رہا ہے جن کا کوئی نہیں ریاست ان کی ہو گی ۔دس ارب روپے کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے جس سییتیموں ،بیواوں ،ٹرانسجینڈر ،بے سہارہ بزرگ مرد و خواتین اور طلاق یافتہ خواتین کو مالی مدد فراہم کی جائے گی،آج ایسا نظام بنا دیا کہ این ٹی ایس میں جو میرا بیٹا ،بیٹی نمبر لے گیا لیٹر اسکے گھر پہنچ جائے گا ،بہترین پبلک سروس کمیشن بنا دیا اب اگر وزیراعظم بھی چاہے یا کوئی وزیر بھی چاہے تو وہ اپنے کسی عزیز کو بھرتی نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ جس دن میں بنا 72 گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد ا گئی آج کے دن تک ہزاروں دفعہ تخیلاتی تحریک عدم اعتماد آ چکی مگر ہر دن ڈٹ کر کام کرتا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا ،بھارتی وزیر داخلہ کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ اسکا آزادکشمیر میں افراتفری کا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دونگا ،انشااللہ کشمیری الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ایک سال میں بھرپور کام کیا عوام کی خدمت کی ،تین سال کے منصوبے ایک سال میں مکمل کئے ،آزادکشمیر کی 99 فیصد قیادت 60 سال سے اوپر ہے ،اب وقت نوجوانوں کا ہے ایسا ماحول دے کر جائیں گے جس میں امید اور روشنی ہو ۔انہوں نے اتحادی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو ٹھیک کیا ،دفاتر میں بائیو میٹرک نافذ کیا ،کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور گڈ گورننس کو فروغ دیا ، اتحادی حکومت نے عوام کو سہولتیں پہنچانے کیلیے بھرپور کام کیا ہے ، انتہائی تحمل سے گڈ گورننس کو آگے بڑھایا ہر دور میں اپنی بساط کے مطابق ملک و قوم کی خدمت کی ہے ،ہمارے ہاں رواداری رہی ہے ،جب حکومت ملی تو ترقیاتی شعبہ مکمل جام ہو چکا تھا ، وفاقی حکومت کے ساتھ ایک لیزان قائم کیا اور ان مالیاتی امور کو طے کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ کشمیر کونسل کے معاملات کو طے کیا ،ںیلم جہلم ہائیڈرل کے معاملات کو حل کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسوقت تمام حلقوں میں ترقیاتی کام شروع ہیں ،تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری لائی گئی ہے اور ان شعبوں کا عملہ حاضر ہے اور خدمات انجام دے رہا ہے،اس کے ساتھ ساتھ سوشل پروٹیکشن فنڈ قائم کیا جو دس ارب کی لاگت سے قائم کیا گیا جس سے ناداروں کی مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرتے ہوے تمام ایکشن کمیٹیوں کو انگیج کیا اور ان کی آواز کو وفاقی سطح تک پہنچایا ،ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا کہ یہ حکومت زیادہ نہیں چل سکتی، حکومت کے کسی وزیر کے خلاف کرپشن کا کوئی کیس نہیں ہے یہ ایک بڑا اعزاز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت حکومتیں دیکھیں بہت تحریک عدم اعتماد بھی دیکھیں ،آج ایک اچھا ورک گ ریلیشن شپ ہے ،قانون کی عملداری قائم کی،پروپیگنڈے کی عمر لمبی نہیں ہوتی وہ ایک خاص مدت کے بعد ختم ہو جاتا ہے ہے ،احتساب کے نظام کو فعال بنایا جس کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں جس نے 23 ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا کشمیری عوام کے مطالبات تسلیم کرنے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کے سلسلے میں صدر مملکت آصف علی زرداری ،وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا جس پر ان کا مشکور ہوں ۔

واپس کریں