دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
قابض ہندوستانی انتظامیہ نے ہندواڑہ مقبوضہ کشمیر کے 4افراد کی زمینوں کو ضبط کر لیا، مزید52افراد کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کاروائی جاری
No image سرینگر( کشیر رپورٹ) بھارتی حکومت نے آزاد کشمیر ہجرت کر جانے والے مقبوضہ کشمیر کے چار افراد کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے جبکہ مزید51افراد کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی کاروائی کی جا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے مزاحمتی تحریک میں شامل ہونے کے الزام میں چار افراد کی زمینوں کو ضبط کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر پولیس نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ممتاز احمد خواجہ ولد محمد سبحان خواجہ ساکن کرالہ گنڈ کی دس کنال اراضی ،لطیف احمد بٹ ولد عبدالرحمن بت ساکن بدرا پائین کی سولہ مرلہ اراضی ،مشتاق احمد میر ولد محمد سلطان ساکن آشپورہ کی ایک کنال دو مرلہ زمین اور غلام نبی گنائی ولد غلام رسول ساکن کھائی پورہ قاضی آباد کی ایک کنال اراضی کو ضبط کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق یہ افراد1990کی دہائی یا 2000 کے بعدآزاد کشمیریا پاکستان چلے گئے اور اس وقت یہی پر مقیم ہیں، ہینڈلر ہندواڑہ اور جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں میں عسکریت پسندی کو پھر سے زندہ کرنے اور پھیلانے میں ملوث ہیں اور ہندواڑہ پولیس کو متعدد کیسوں میں مطلوب ہیں۔پولیس نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے 51 شہری جو ہتھیاروں کی تربیت کے لئے پاکستان/پاکستانی زیرقبضہ آزادکشمیر گئے ، ان کو بھیعدالت نے اشتہاری مجرم قرار دیا ہے اور ان کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستانی مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ چار دھائیوں سے مسلسل ہندوستان کے خلاف آزادی کی مزاحمتی تحریک جاری ہے اور کشمیریوں کا مطالبہ ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق پرامن اور منصفانہ طور پر حل کیا جائے ۔
واپس کریں