دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں بھارتی ٹائوٹوں اور دلالوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے گا ،میرے خلاف ہزاروں تخلیاتی تحریک عدم اعتماد لائی جا چکی ہیں، مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے۔ وزیر اعظم چودھری انوار الحق
No image اسلام آباد ۔ 20 اپریل2024( کشیر رپورٹ)وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے اپنی سربراہی میں قائم اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر کہا ہے کہ بھرپور تعاون پر اسٹیبلشمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر اعظم چودھری انوار نے دعوی کیا کہ آزاد کشمیر میں مافیاز کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، آزاد کشمیر میں بھارتی ٹائوٹوں اور دلالوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے گا ، آزاد کشمیر میں افراتفری کا بھارتی خواب پورا نہیں ہو نے دوں گا،،عوام کا اعتماد سیاسی نظام سے اٹھتا جا رہا ہے،میرے خلاف ہزاروں عدم اعتماد کی تخیلاتی تحریکیں لائی جا چکی ہیں،مہاجرین کیلیے زمین کا پی سی ون 30 جون سے پہلے ہو جائے گا،8ارب کے خسارے کو کم کر کے ایک ارب تک لایا گیا ہے،اس وقت تک60فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے،تین سال کے منصوبے ایک سال میں مکمل کئے ہیں۔تقریب میں اتحادی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے سربراہ یا اہم رہنما شریک نہیں تھے۔
محکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے وزیر حکومت جاوید بٹ کی جانب سے اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج الحمد للہ اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہوا ہے اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہوں ،آزادکشمیر کے عوام کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کریں گے ،اختیار خالصتا اللہ پاک کی جانب سے کسی بھی شخص کو تقویض کیا جاتا ہے یہ ذمہ داری اس مالک کائنات کی طرف سے ہوتی ہے وہ جب تک چاہے دیتا ہے اور جب چاہتا ہے چھین لیتا ہے ۔پاک فوج کے موجودہ سپہ سالار تحریک آزادی کشمیر سے جو جذباتی وابستگی رکھتے ہیں اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔اسثیبلشمنٹ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھرپور تعاون فراہم کیا ۔کانٹوں بھرا مشکل سفر اللہ کے فضل سے طے کر رہا ہوں مالک سے چھ ماہ مانگے تھے اب تو سال ہو گیا ہے ۔مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے آج کوئی طاقتور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی جرات نہیں کر سکتا ۔مخلوق خدا کی خدمت کی نیت ہونی چاہیے اللہ پاک راستے کھول دیتا ہے ۔مہاجرین کیلیے زمین کا پی سی ون 30 جون سے پہلے ہو جائے گا ۔آزادکشمیر میں بھارتی ٹائوٹوں اور دلالوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے گا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی تقریروں پر اب عوام اتنا غور نہیں کرتے کیونکہ ان کا اعتماد سیاسی نظام سے اٹھتا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مریضوں کی صحت یابی ڈاکٹر کی بہتر کارکردگی کا ثبوت ہوتی ہے اسی طرح حکومت کی کارکردگی عوام بہتر جانتے ہیں ،ہم نے جتنے taboos تھے وہ مسمار کر دئیے ،تمام مافیاز کا خاتمہ کر دیا ہے اور اسمبلی ممبران کی عزت و توقیر کو بحال کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی طاقت کے آگے کوئی طاقتور اور مافیا کھڑا نہیں ہو سکتا جب آپ ایک دفعہ کمپرومائز کرتے ہیں تو پھر کمپرومائز کرتے ہی چلے جاتے ہیں ۔اسوقت تک 60 فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے اور اللہ کے فضل سے اس میںشفافیت کو مدنظر رکھا گیا ہے ،آزادکشمیر میں سڑکوں کی تعمیر ،سوشل سیکٹر پروگرام اور برقیات ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی گئی ہے ،8 ارب کے خسارے کو کم کر کے ایک ارب تک لایا گیا ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں حاضری کو یقینی بنایا گیا ،آزادکشمیر کے دس ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں دن بدن بہتری آ رہی ہے ،باقی بچنے والے چالیس فیصد بجٹ کو عوام کی سہولت پر خرچ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا بنیادی مقصد اپنے عوام کی خدمت ہے ،لوگ اسی لئے ٹیکس نہیں دیتے کہ انہیں اعتماد نہیں ہے اگر انہیں یہ پتہ ہو کہ اس پیسے سے عوام کی فلاح وبہبود ہو گی ،کسی کو تعلیم ملے گی ،کسی کو صحت کی سہولت ملے گا ،کوئی بجلی کا کھمبا لگے گا ،کسی سکول کی عمارت بنے گی تو وہ آج بھی ٹیکس دینے کیلیے تیار ہیں ،آزادکشمیر میں عوام کو حکومت سبسڈی فراہم کر رہی ہے ،20 ارب سے زیادہ سبسڈی خوراک کی مد میں دی جا رہی ہے ،آزادکشمیر میں سستی بجلی کی مد میں سبسڈی فراہم کی جارہی ہے ،پانچ میںونسپل کارپوریشنز میں صاف پانی کی مد میں سوا تین ارب سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست پر عوام کا اعتماد بحال کیا جا رہا ہے جن کا کوئی نہیں ریاست ان کی ہو گی ۔دس ارب روپے کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے جس سییتیموں ،بیواوں ،ٹرانسجینڈر ،بے سہارہ بزرگ مرد و خواتین اور طلاق یافتہ خواتین کو مالی مدد فراہم کی جائے گی ،ستم ظریفی یہ ہے کہ میرٹ کی بات وہ کرتے ہیں جنہوں نے میرٹ کی لاش کو گلی گلی پھیرا ہے ،آج ایسا نظام بنا دیا کہ این ٹی ایس میں جو میرا بیٹا ،بیٹی نمبر لے گیا لیٹر اسکے گھر پہنچ جائے گا ،بہترین پبلک سروس کمیشن بنا دیا اب اگر وزیراعظم بھی چاہے یا کوئی وزیر بھی چاہے تو وہ اپنے کسی عزیز کو بھرتی نہیں کر سکتے ۔
وزیر اعظم چودھری انوار نے کہا کہ جس دن میں بنا 72 گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد ا گئی آج کے دن تک ہزاروں دفعہ تخیلاتی تحریک عدم اعتماد آ چکی مگر ہر دن ڈٹ کر کام کرتا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا ،بھارتی وزیر داخلہ کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ اسکا آزادکشمیر میں افراتفری کا خواب کبھی پورا نہیں ہونے دونگا ،انشااللہ کشمیری الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔آزادکشمیر میں بھارتی ٹاوٹوں اور دلالوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ایک سال میں بھرپور کام کیا عوام کی خدمت کی ،تین سال کے منصوبے ایک سال میں مکمل کئے ،آزادکشمیر کی 99 فیصد قیادت 60 سال سے اوپر ہے ،اب وقت نوجوانوں کا ہے ،ہم نے اب سیاسی طور پر فجر نہیں پڑھنی ایسا ماحول دے کر جائیں جس میں امید اور روشنی ہے تاکہ لوگ ہمارے جانے کے بعد ہماری قبروں کی بے حرمتی نہ کریں ۔
انہوں نے وزیر حکومت جاوید بٹ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر شاندار تقریب کا اہتمام کیا ۔انہوں نے اتحادی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان نے اپنا وقت وزیراعظم کو دیا ۔وزیر حکومت جاوید بٹ نے اپنے خطاب میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا شکریہ ادا کیا ،انہوں نے وزرا حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ الحمد للہ آج ہماری اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہوا ،جس طرح وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے ایک سال مکمل کیا ماضی میں اسکی مثال نہیں ملتی ،بیوروکریسی کو ٹھیک کیا ،دفاتر میں بائیو میٹرک نافذ کیا ،کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور گڈ گورننس کو فروغ دیا ۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین مقیم پاکستان کیلیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ،راولپنڈی میں مہاجرین مقیم پاکستان کیلیے زمین کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ باعزت طور پر رہ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پی سی ون منظور کیا جائے ۔
وزیر حکومت عبدالماجد خان نے کہا کہ آج اللہ کے فضل سے حکومت کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے ،وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت اتحادی حکومت نے عوام کو سہولتیں پہنچانے کیلیے بھرپور کام کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کو کریڈٹ جاتا ہے ،وزیراعظم کو بھی کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے انتہائی تحمل سے گڈ گورننس کو آگے بڑھایا ۔انہوں نے کہا کہ ہر دور میں اپنی بساط کے مطابق ملک و قوم کی خدمت کی گئی ہے ،ہمارے ہاں رواداری رہی ہے ،جب حکومت ملی تو ترقیاتی شعبہ مکمل جام ہو چکا تھا ،یہ کریڈٹ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو جاتا ہے کہ انہوں نے وفاقی حکومت کے ساتھ ایک لیزان قائم کیا اور ان مالیاتی امور کو طے کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ کشمیر کونسل کے معاملات کو ہے کیا ،ںیلم جہلم ہائیڈرل کے معاملات کو حل کیا ،انہوں نے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور سابق وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) انور علی حیدر کا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسوقت تمام حلقوں میں ترقیاتی کام شروع ہیں ،تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری لائی گئی ہے اور ان شعبوں کا عملہ حاضر ہے اور خدمات انجام دے رہا ہے اس کے لئے وزیراعظم چوہدری انوارالحق اور ان کی کابینہ نے کام کیا ۔اس کے ساتھ ساتھ سوشل پروٹیکشن فنڈ قائم کیا جو دس ارب کی لاگت سے قائم کیا جا رہا ہے جس سے ناداروں کی مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرتے ہوے تمام ایکشن کمیٹیوں کو انگیج کیا اور ان کی آواز کو وفاقی سطح تک پہنچایا ،ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا کہ یہ حکومت زیادہ نہیں چل سکتی لیکن وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے انتہائی دانشمندی سے حکومت کو چلایا ۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے کسی وزیر کے خلاف کرپشن کا کوئی کیس نہیں ہے یہ ایک بڑا اعزاز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بہت حکومتیں دیکھیں بہت تحریک عدم اعتماد بھی دیکھیں ،آج ایک اچھا ورک گ ریلیشن شپ ہے ،انہوں نے صدر آزادجموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور ان کی سیاسی خدمات کو سراہا ۔35 سال کے بعد کسی بیوروکریٹ کو برطرف کرنے والی پہلی حکومت ہے،قانون کی عملداری قائم کی،پروپیگنڈے کی عمر لمبی نہیں ہوتی وہ ایک خاص مدت کے بعد مر جاتا ہے ،احتساب کے نظام کو فعال بنانے کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ نے وزیراعظم کو کانگڑی کا تحفہ بھی دیا ۔نے
تقریب میں سابق صدر و وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان ،وزرا حکومت عبدالماجد خان ،محترمہ تقدیس گیلانی ،سردار عامر الطاف ،سردار جاوید ایوب ،میاں عبد الوحید ،سردار ضیا القمر ،چوہدری محمد رشید ،چوہدری محمد ارشد،چوہدری اظہر صادق ،محترمہ امتیاز نسیم ،مشیر وزیراعظم محترمہ نثاراں عباسی ،مشیر وزیراعظم کرنل(ر) معروف احمد کے علاہ سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں ۔

واپس کریں