دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
میر پورKFCحملے پر آزاد کشمیر کے محکمہ داخلہ کا بیان
No image مظفرآباد(کشیر رپورٹ)یکم اپریل 2024۔آزاد کشمیر حکومت کے محکمہ داخلہ نے میر پور میں KFCپر حملے پر ہندوستانی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ میر پور میںKFCپر ہونے والا حملہ دیرینہ تنازعہ کی وجہ سے ہوا ہے ، حملہ کرنے والے60 ملزمان گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دیگر کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ حکومت آزاد کشمیرنے کہا ہے کہ KFC میرپور کے واقعہ کو ہندوستانی میڈیا کی جانب انتہاپسندی کا رنگ دے کربے بنیاد پراپیگنڈا کر کے پاکستان اور آزادکشمیر کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔ میرپورKFC میں ہونے والا واقعہ مقامی نوعیت کا ہے جس کا انتہا پسندی یا کسی بین الاقوامی مسئلہ سے کوئی تعلق نہیں، کے ایف سی میں ڈیڑھ سے دو سو مقامی افراد کام کرتے ہیں۔کے ایف سی کے مالک کے مطابق حملہ کرنے والے افراد نے دیرینہ تنازعہ کے پیش نظر میرپور میں کے ایف سی پر دھاوا بولا جسکی وجہ سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا، واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آرکے اندراج کے بعد ملزمان کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر ملک بھر میں سب سے پرامن خطہ ہے جہاں پر سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول موجود ہے ۔ آزادکشمیر میں KFCسمیت مختلف ممالک کے برانڈز کی بزنس چینز/برانچرموجود ہیں اور آزادخطہ کی معیشت میں بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں امن و امان کی صورتحال مثالی اور سازگارماحول موجود ہے ، ذاتی تنازعے کو مذہبی انتہا پسندی کا رنگ دیکر ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال سے توجہ نہیں ہٹاسکتا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائی کا عمل جاری ہے، امن و امان میں رخنہ ڈالنے اور پرائیویٹ پراپرٹیز کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ میرپور کے ایف سی واقعہ میں 54 ملزمان نامزد جبکہ 02 سو سے اڑھائی سو افراد مشتبہ ہیں۔ ویڈیوز، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور شہادتوں کی بنیاد پر 60 افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

واپس کریں