دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
جموں وکشمیر تنازعہ کے منصفانہ حل تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں۔نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی
No image برسلز( کشیر رپورٹ)پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ جب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کا منصفانہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، عالمی برادری کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے، پانچ اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے انڈیا پر دبا ڈالے، پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔وزیر خارجہ نے بدھ کو برسلز میں پاکستان کے سفارت خانے میں یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سے منعقدہ تصویری نمائش کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں نے جبر کی تمام انڈین کوششوں کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے، انڈیا کشمیری عوام کی امنگوں کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور ان کی قربانیاں تاریخ میں یاد رکھی جائیں گی۔تصویری نمائش میں انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو دکھایا گیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا دارومدار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری امنگوں کے مطابق تنازع کشمیر کے حل پر ہے، 5فروری گذشتہ 75 سالوں سے انڈیا کے غیر قانونی قبضے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے بے بس کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔
واپس کریں