دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر کی13ویں ترمیم کے ثمرات، کشمیر کونسل کے اثاثہ جات آزاد کشمیر حکومت کے حوالے کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایت پہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کی خصوصی تحریک پہ منظور ہونے والی عبوری آئین کی13ویں ترمیم کے ثمرات ، آزاد جموں وکشمیر کونسل کے اثاثہ جات آزاد کشمیر حکومت کے حوالے کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی13ویں ترمیم کے مطابق آزاد جموں وکشمیر کونسل کے اثاثہ جات آزاد کشمیر حکومت کے حوالے جاری کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری ہو گیا ہے۔ آج بروز منگل،30جنوری کو کشمیر ہائوس اسلام آباد میں سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان جواد رفیق ملک نے کشمیر کونسل کے اثاثہ جات آزا د کشمیر حکومت کے حوالے کئے جانے کا نوٹیفیکیشن وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق کے حوالے کیا۔آزاد کشمیر کے چند وزراء اور چیف سیکرٹری بھی اس موقع پہ موجود تھے۔

آزاد کشمیر حکومت کے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی کاوشیں ،مسلسل محنت اور لگاتار کام ثمر آور ثابت ہوا ،نگران وزیراعظم پاکستان ،چئیرمین کشمیر کونسل نے 13 ویں آئینی ترمیم کو Rationalize کرنے کے تناظر میں آزادکشمیر حکومت کو کشمیر کونسل سے متعلق جملہ اختیارات تقویض کر دئیے ۔وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔اس بات کا اعلان موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے وزرا حکومت میاں عبد الوحید ،چوہدری اظہر صادق ،احمد رضا قادری ،چوہدری قاسم مجید ،چوہدری محمد رشید اور مشیر وزیراعظم کرنل (ر) معروف کے ہمراہ جموں کشمیر ہاس اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔

موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے کہا کہ کشمیر کونسل سے متعلق جملہ اثاثہ جات، ملازمین ،گاڑیوں اور منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کو آزادکشمیر حکومت کو منتقل کر دیا گیا ہے ۔کشمیر کونسل کے 44 ملازمین جن میں 35 ریگولر اور 9 ڈیپوٹیشن پر ہیں کشمیر کونسل میں رہیں گے باقی 140 ریگولر ملازمین،77 کانٹیجنٹ ملازمین اور ایک کنٹریکٹ ملازم کو آزادکشمیر کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے منسلک کر دیا گیا ہے ۔36 گاڑیاں آزادکشمیر حکومت کو منتقل کر دی گئی ہیں ،آزادجموں و کشمیر لاجز بلڈنگ کو بھی آزادکشمیر حکومت کو منتقل کر دیا گیا ہے ۔این آر ایس پی مائیکرو فنانس بینک جی 10 مرکز اسلام آباد میں 81 کروڑ 59 لاکھ 75 ہزار روپے کی فنڈ کو منافع سمیت آزادکشمیر حکومت کو منتقل کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ سے ملاقات کے دوران آزادکشمیر کے جملہ مالی و انتظامی معاملات حل کرنے اور 13 ویں ترمیم کے تناظر میں کشمیر کونسل کے حل طلب معاملات یکسو کرنے کیلیے اپنا کردار ادا کرنے کیلیے کہا اور انہیں آزادکشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دی ،وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے دو روزہ دورہ آزادکشمیر کے دوران ان دیرینہ معاملات کو حل کرنے کیلیے یقین دہانی کروائی۔ وزیراعظم پاکستان نے وفاقی وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) انور علی حیدر کی سربراہی میں وفاقی وزرا اور آفیشلز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق اور نگران وفاقی وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے کئی سیشن ہوئے جن سے آزادکشمیر کے جملہ مالی و انتظامی معاملات اور کشمیر کونسل سے متعلق مسائل حل کرنے کی راہ ہموار ہوئی ۔وزیراعظم آزادکشمیر کی معاونت موسٹ سینئر وزیر کرنل (ر) وقار احمد نور اور وزرا حکومت نے کی ۔

انہوں نے کہا کہ کہ آزادکشمیر کی تاریخ میں کئی وزرا اعظم برسر اقتدار رہے مگر یہ مسائل حل طلب ہی رہے اور ان پر پیشرفت ممکن نہ ہو سکی ،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق اور ان کی ٹیم کی شبانہ روز محنت اور کاوشیں رنگ لائیں اور 13 ویں ترمیم کی شکل میں آزادحکومت اور پاکستان کی حکومت کے درمیان دیرینہ مسائل حل ہوے اور بلآخر کشمیر کونسل ،اٹاثہ جات اور ملازمین سے متعلق مسئلہ حل ہوا اور اب اسکا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا جس کا تمام تر کریڈٹ نگران وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ اور وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کو جاتا ہے اسٹیبلشمنٹ نے بھی ان تمام معاملات کو حل کرنے کیلیے انتہائی موثر کردار ادا کیا جا پر وہ خراج تحسین کی مستحق ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان کا کردار بھی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ،اثاثہ جات کی آزادکشمیر حکومت کو منتقلی ایک آئینی تقاضا تھا جو عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھا جس کے باعث منفی قوتوں کو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا ایک موقع ہاتھ آ گیا تھا ۔دونوں آفیسران نے کمال دانشمندی سے اس دیرینہ معاملہ کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ 13 ویں ترمیم سے جڑے جملہ مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کرنے سے پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان برسوں سے قائم پائیدار رشتے مزید مضبوط ہوا ہے اور اس سے ان عناصر کی موت واقع ہوئی ہے جو ان معاملات کو لے کر ان رشتوں میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوششیں کر رہے تھے ۔اس کے ساتھ ساتھ وفاق کی قائم کردہ کمیٹی جس کی سربراہی نگران وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) انور علی حیدر کر رہے ہیں کے تحت آٹھ ورکنگ گروپ کام کر رہے ہیں اور ان کاوشوں کے نتیجے میں آزادکشمیر کے دیرینہ معاملات جن میں نیلم جہلم ہائیڈرل پراجیکٹ ،رٹھوعہ ہریام پل ,ٹیرف کے معاملات ،منگلا ڈیم اپ ریزنگ کا باقی کام ،جنرل سیلز ٹیکس اور واٹر یوز چارجز کے معاملات پر بھی اہم پیشرفت متوقع ہے جس سے آزادکشمیر اور پاکستان کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے اور کشمیری عوام کو وہ ساری سہولیات میسر آئیں گی جس سے ان کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہو گا ،پچھلے سات آٹھ مہینے کی لگاتار کوشش کے بعض وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی سربراہی میں کوششیں جاری تھیں کہ 13 ویں ترمیم کے ثمرات عوام تک پہنچائیں جائیں ،2018 میں 13 ویں ترمیم ایک اچھی کوشش تھی ، اس سے پہلے دو حکومتیں رہیں لیکن اس حوالے سے عملدرآمد کی کوششوں کو پذیرائی نہ ملی ۔وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے بھرپور کوشش کی آزادکشمیر حکومت اور لوگوں کو وہ ثمرات ملیں ،اس کا کریڈٹ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو جاتا ہے ۔ان سب کی کوشش سے یہ دیرینہ تنازعہ حل ہوا ۔موجودہ وزیراعظم کی کوشش سات آٹھ مہینے کی کوشش تھی ان اقدامات کی وجہ سے حکومت اور عوام کا اعتماد بڑھا ہے یہ رشتہ مزید مضبوط ہو گا ۔کشمیرپاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہے اور رہے گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر آئے اور باقی معاملات پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی ،انہوں نے وزیر دفاع کی قیادت میں کمیٹی بنائی اسکے ابتک دو اجلاس ہو چکے ہیں ۔اسپر بھی کمیٹی بنی اسکی 8 ذیلی سب کمیٹی بنی اسکی لگاتار میٹنگز ہو چکی ہیں ہمیں یقین ہے کہ ان معاملات پر بھی آزادکشمیر کو جلد خوشخبری ملے گی۔

وزیر حکومت میاں وحید نے کہا کہ یہ اثاثہ جات بہت پہلے منتقل ہو جانا چاہیے تھے ۔اسکا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے وہاں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ،اسٹیبلشمنٹ اور وفاقی بیوروکریسی کو جاتا ہے کہ انہوں نے اسکی حساسیت کو محسوس کیا اور اس سے آزادکشمیر اور پاکستان دشمن قوتوں کی موت واقع ہوئی ۔چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور وفاقی بیوروکریٹس نے بھی اہم کردار ادا کیا ۔وزیراعظم آزادکشمیر کی دعوت پر وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کے دو روزہ دورے پر گئے اور وہاں وہ سارے اہم مسائل زیر بحث آئے جو طویل عرصے سے حل طلب تھے جس خوش اسلوبی کے ساتھ انہوں نے سارے مسائل حل کرنے کمیٹی بنائی اور سارے معاملات حل ہونے کے قریب ہیں الحمد للہ سرخرو ہیں کہ 13 ویں ترمیم کے ثمرات کشمیری عوام کو پہنچ گئے ۔ایک سوال کے جواب میں موسٹ سینئر وزیر نے کہا کہ اربوں کے اثاثہ جات حکومت آزادکشمیر کو مل گئے ،کشمیر کونسل میں صرف ضروری سٹاف رہے گا اسکی تنخواہ بھی آزادکشمیر حکومت دے گی ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلات کے حوالے سے کمیٹی بنی ہوئی ہے اسکا جو بھی فیصلہ ہو گا اسپر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا.ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن ہو چکے ہیں اس پر عملدرآمد کے حوالے سے کمیٹیاں بن چکی ہیں ا جو آئندہ چند روز میں اس حوالے سے پروسیس کو یقینی بنا لیں گی ،پونچھ ہاس بھی اسکا حصہ ہے اسکی تزئین و آرائش کا کام بھی مکمل ہو جائے گا ۔ایک اور سوال کیجواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق میں حکومت تبدیل ہونے سے اس پروسیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
واپس کریں