دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو کشمیریوں کی طرف سے یوم سیاہ کے طور پر منانے کے موقع پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری اور وزیر اعظم چودھری انوار کے خصوصی بیانات
No image اسلام آباد( ) 25 جنوری 2024۔ہندوستان کے یوم جمہوریہ 26جنوری کو کشمیریوں کی طرف سے یوم سیاہ کے طور پر منائے جانے کے حوالے سے آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری اور وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے خصوصی بیانات جاری کئے ہیں۔ صدرآزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا ئیں گے کیونکہ کشمیری اپنی جدوجہد کو حصول آزادی تک جاری رکھیں گے۔دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج کے دن لندن، نیو یارک، پیرس، برسلز، دی ہیگ، اوسلو، برلن، ڈبلن، جنیوا اور دنیا کے دیگر ممالک میں احتجاجی مظاہرے کر کے دنیا کی توجہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی جانب مبذول کرائیں اورمودی سرکار کو یہ باور کرا دیں کہ بھارت کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو اپنے توپ و تفنگ سے زیر نہیں کر سکتا اور کشمیری عوام کی جدوجہد مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی۔ کیونکہ 5اگست 2019کے بعدمقبوضہ کشمیرمیں مکمل لاک ڈان اور کرفیو ہے۔ بھارتی حکومت نے شہریوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ کشمیری نہ پہلے جھکے ہیں اور نہ اب دنیا کی کوئی طاقت ان کے جذبے کو زیر کر سکتی ہے۔ بھارتی فوج کی ظلم وبربریت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کسی صورت کمزور نہیں کر سکتی۔کشمیری قوم حصول آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 26جنوری بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ منانے کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ بھارتی افواج نے جبروتشدد کا ایسا کوئی ہتھکنڈا نہیں چھوڑا جو مظلوم کشمیری عوام پر نہ آزمایا ہو لیکن کشمیری عوام جرات وپامردگی اور حوصلے کے ساتھ اپنے موقف پرقائم ہیں۔کشمیریوں نے اپنے نصب العین کو نہیں چھوڑا اور کسی بھی صورت اپنے موقف سے دستبردار نہیں ہوں گے۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج کے دن آزا د کشمیر،پاکستان او ردنیا بھر میں مقیم کشمیری دنیا پر یہ واضح کردیں گے کہ بھارت کشمیریوں کے بنیادی حق،حق خودارادیت کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے بلکہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔آج تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں کشمیر مزید اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ بھارت جمہوریہ نہیں بلکہ ایک نو آبادیاتی فسطائی ریاست ہے جس کے توسیع پسندانہ عزائم نہ صرف ہمسایہ ممالک بلکہ پورے جنوبی ایشیائی خطے کے امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔ بھارت کا جموں وکشمیر پر ناجائز جابرانہ قبضہ اور اس کے05اگست2019کے بعد کے اقدامات کشمیریوں کو کسی صورت قبول نہیں ہیں۔ آج آزاد جموں وکشمیر، مقبوضہ جموں وکشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری اور ان کے حمایتی بھارت کے یوم جمہوریہ کو اس لئے یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ بھارت نے انگریزوں سے اپنی آزادی حاصل کرنے کے فورا بعد مقبوضہ جموں وکشمیر پر حملہ کر کے کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین کر قتل و غارت گری کا سلسلہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری رکھا ہوا ہے۔ بھارت کے یہ تمام اقدامات بھارت کے فسطائی اور نو آبادیاتی ملک ہونے کا واضح ثبوت ہیں۔صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا جھوٹا دعوی کرنے والا بھارت مقبوضہ کشمیر میں آزادی، حق خودارادیت، بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کا جمہوری مطالبہ کرنے والے کشمیریوں کے خون کی ندیاں بہا رہا ہے جو اس کی فسطائیت پسندی اور نو آبادیاتی طاقت ہونے کا بین ثبوت ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ، بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور عالمی سول سوسائٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات کا فی الفور نوٹس لے اور اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے تنازعہ کے حل اور بھارتی حکومت کے ظلم و جبر اور کشمیریوں کی نسل کشی بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ لہذا دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج 26جنوری2024 کو جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے کر کے بھارت کے یو م جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسیوں کی طرف مبذول کرائیں اور بھارت کو دفاعی پوزیشن پر لاتے ہوئے یہ بات واضح کر دیں کہ بھارتی تسلط سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک کشمیریوں کی یہ جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔
وزیراعظم آزادجموں وکشمیرچوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ ہندوستان کی جمہوریت اور سیکولرازم دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے سب سے بڑا فراڈ ہے۔ہندوستان میں نہ ہی مذہبی اقلیتوں کو مذہبی ازادی ہے اور نہ ہی ان کے مذہبی مقامات محفوظ ہیں۔جمہوریت کے دعویدار ہندوستان نے گذشتہ 77 سال سے کشمیریوں کا جہموری حق,حق خودارادیت سلب کر رکھا ہے۔ بھارت کا یوم جمہوریہ ہمارے لیے یوم سیاہ ہے۔بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔گزشتہ سات دھائیوں سے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں غیر جمہوری طریقہ کار اپناتے ہوئے ظلم و جبر کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں رائج کالے قوانین صریحا جمہوری اقدار کیخلاف ہیں۔ 5اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جو ہوا کیا وہ جمہوری ملک کرتاہے؟۔تحریک آزادی کشمیر ایشیاکے امن کی تحریک ہے۔ہندوستان میں اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ ہندوستان میں رہنے والی اقلیتیں انتہا پسندانہ حکمرانوں سے خوفزدہ ہیں۔حکومتی سربراہی میں بابری مسجد کو شہید کرنا، سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر حملہ کرنا اور عیسائیوں کے چرچ آئے روز جلایا جانا سیکولر ازم نہیں بلکہ ہندتوا نظریات ہیں جن کے مطابق ہندوستان صرف مذہبی جنونی ہندووں کا ملک ہے۔اپنے خصوصی بیان میں وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر 5اگست2019کے بعد کشمیری عوام کے لیے ایک جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ہندوستان کا 5اگست کا اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کوبری طرح پامال کیا۔ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے کہاکہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ان لاکھوں شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے گر م لہو سے شمع تحریک کو ہر آن تابندہ رکھا اور کٹھن حالات و مشکلات کے باوجود جوش حریت کو سرد نہیں ہونے دیا۔ کشمیری کسی صورت بھارت کا حصہ نہیں اور نہ کبھی ہو سکتا ہے۔تحریک آزادی کیلئے کشمیریوں نے اپنی تیسری نسل قربان کردی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے والے تمام ممالک، اداروں اور تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کا وعدہ کر رکھا ہے،کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادو ں کے مطابق اپنا بنیادی حق حق ارادیت چاہتے ہیں جس کے لیے لہو کے آخری قطرے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
واپس کریں