دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان میں دلت نوجوان پہ انتہا پسند ہندوئوں کا تشدد ، چہرے پہ پیشاب بھی کر دیا
No image نئی دہلی( کشیر رپورٹ)ہندوستان میں ایک دلت نوجوان پہ نوجوانوں کے ایک گرو پ نے شدید تشدد کرنے کے بعد اس کے چہرے پہ پیشاب کر دیا۔ پولیس نے تشدد کی رپورٹ درج کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ نوجوان پہ پیشاب کئے جانے کے ثبوت نہیں ہیں۔ ہندوستان میں انتہا پسند ہندوئوں کے اقلیتوں کے خلاف تشدد کے ایسے بھیانک اور شرمناک واقعات پیش آتے ہیں کہ جن کی دنیا بھر میں کوئی مثال نہیں ملتی۔چند ماہ قبل بھی ' بی جے پی ' کے ایک علاقائی عہدیدار نے ایک دلت جوان پہ پیشاب کیا تھا اور اس واقعہ سے دنیا بھر میں ہندوستان کو ہزیمت اٹھانا پڑی تھی۔
'ٹائمز آف انڈیا' کے مطابق لکھن کے اندرا نگر تھانہ حلقہ تحت کرکٹ میچ کے دوران ایک جھگڑا اس وقت پرتشدد ہو گیا جب نوجوانوں کے ایک گروپ نے 18 سالہ دلت لڑکے کو مارا پیٹا اور اس کے چہرے پر پیشاب کر دیا۔ اندرا نگر کے چندن گا ئوں کے رہنے والے متاثرہ نوجوان کے والد سندیپ کمار راوت نے اپنی ایف آئی آر میں کہا کہ ان کا 18 سالہ بیٹا لکی، جو اے سی مکینک کا کام کرتا ہے، اپنے دوستوں کے ساتھ خرم نگر کے قریب کرکٹ کھیلنے گیا تھا۔ میچ کے دوران کسی نے بڑا شاٹ مارا اور گیند اس جگہ گر گئی جہاں کچھ اور نوجوان کھیل رہے تھے۔ لکی گیند لینے کے لیے وہاں گیا تو اس گروپ کے نوجوانوں نے اسے گیند دینے سے انکار کر دیا جس کے بعد جھگڑا شروع ہو گیا اور میرے بیٹے نے موقع سے بھاگنے کی کوشش کی۔ لیکن انہوں نے اسے پکڑ لیا اور بری طرح مارنا شروع کر دیا۔اگلے دن اس کا بیٹا اپنی بہن کو اسکول سے واپس لینے گیا تھا کہ راستے میں بدمعاشوں نے اسے ایک بار پھر سے روک لیا۔ انہوں نے اسے مارا پیٹا یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہو گیا۔ انہوں نے اپنے چہرے پر پیشاب بھی کیا۔ تب سے وہ صدمے میں ہے۔شمالی زون کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس قاسم عابدی نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (اے ڈی سی پی) نارتھ ابھیجیت آر شنکر نے کہا، سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین اور دیگر شواہد کی بنیاد پر خاندان کی طرف سے لگائے گئے بہت سے الزامات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ تحقیقات جاری ہے اور شواہد کی بنیاد پر ہی کارروائی کی جائے گی۔
واپس کریں