دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کو مجبور کیا جائے، وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق سے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کی ملاقات میں مسئلہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے امور پر بات چیت
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی) 12 جنوری 2024۔آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق سے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان جموں کشمیر ہاس اسلام آباد میں ملاقات کی۔دونوں رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال،سیاسی و باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا بین الاقوامی قوانین اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے فالو اپ میں بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نہ تو مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے جابرانہ فوجی قبضے کو مانتے ہیں اور نہ ہی بھارتی سپریم کورٹ کے جعلی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں آزادکشمیر کی جملہ لیڈر شپ سیاسی،مذہبی و حریت قیادت نے متفقہ موقف اپنایا اور آل پارٹیز جموں و کشمیر کانفرنس میں ایک لائحہ عمل دیا جس کی روشنی میں جموں کشمیر حریت کونسل کے زیر اہتمام کوٹلی میں دفاع حق خودارادیت اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں سیاسی،مذہبی و حریت قائدین نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملکر اپنے حق خودارادیت کے لیے آواز بلند کریں گے اور اقوام متحدہ کو یاد دہانی کروائیں گے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں آپ بطور سابق وزیراعظم و صدر مسلم کانفرنس اپنا اہم کردار ادا کریں تاکہ ہم ریاست کو حقیقی معنوں میں تحریک آزادی کا بیس کیمپ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ریاست میں گڈ گورننس کے نفاذ کے لیے بھی پوری طرح سرگرم عمل ہیں،عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے جس کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے حکومت کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ملکر آگے بڑھیں گے تاکہ بھارت کو مجبور کیا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے وزیراعظم کے گڈ گورننس اقدامات کو بھی سراہا۔

واپس کریں