دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
'او آئی سی' کا کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ، 57ملکوں کی تنظیم کے اس بیان پہ ہندوستان بوکھلاہٹ کا شکار
No image دبئی( کشیر رپورٹ)اسلامی ملکوں کی تنظیم ' ' آرگنائیزیشن آف اسلامک کنٹریز''( او آئی سی) نے ہندوستانی سپریم کورٹ کی طرف سے ہندوستانی حکومت کے مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر سے متعلق5اگست2019کے اقدام کی توثیق کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ ' او آئی سی' کے سیکرٹری جنرل کی دفتر سے جاری ایک بیان میں ' او آئی سی ' نے ہندوستانی سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارت کا یکطرفہ قدم قرار دیا ہے ۔سعودی عرب کی زیر قیادت او آئی سی کے سکریٹری جنرل کے دفتر نے ایک بیان میں ہندوستان سے کہا گیا ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر اٹھائے گئے تمام اقدامات کو واپس لے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا دفتر 5 اگست 2019 کو حکومت ہند کے یکطرفہ اقدامات کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اس کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئی۔ او آئی سی نے اسلامی سربراہی کانفرنس اور او آئی سی کونسل آف وزرائے خارجہ کی قراردادوں اور فیصلوں کو بھی شیئر کیا ہے۔بیان میں او آئی سی نے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
57ملکوں کی تنظیم ' او آئی سی' کی طرف سے مسئلہ کشمیر پہ اس سخت بیان پہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے سخت پریشانی کا اظہار سامنے آیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ' او آئی سی' کے اس بیان کو ہندوستان کے خلاف بدنیتی قرار دیا ۔ ہندوستانی ترجمان نے اس بات پہ بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ' او ائی سی ' نے پاکستان کی حمایت میں کشمیر پر یہ بیان جاری کیا ہے۔
واپس کریں