دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
تحریک آزادی کی تقویت کے لئے کشمیری قیادت اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو شامل کیا جائے گا۔ زیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کی مظفر آباد میں پریس کانفرنس
No image مظفرآباد، 15 دسمبر( کشیر رپورٹ)نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آ زاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے لوگوں کو مایوس اور نا امید نہیں ہونا چاہیے، کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ تھا نہ ہو گا۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، کوئی عدالت کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہنا تھا مقبوضہ کشمیر سے متعلق کوئی یکطرفہ اقدام پاکستان کو قابل قبول نہیں ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے کشمیر پر سیاسی عزائم پر مبنی غیر قانونی اور غیر منصفانہ فیصلہ دیا۔دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مفاد اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پاکستان پر کشمیر کی وجہ سے تین بار جنگ مسلط کی گئی، اگر 300 مرتبہ بھی جنگ مسلط کی گئی تو ہم یہ جنگ لڑیں گے، کسی کے ذہن میں کسی قسم کا کوئی خدشہ ہے تو وہ دور کر لے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو بھارتی غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے یکطرفہ اور غیر قانونی فیصلے کشمیر کی آزادی کو مزید تحریک دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر عالمی طاقتوں کی خاموشی کے باوجود بھارت تحریک آزادی کو کم کرنے کے اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکا اور وہ مسئلہ کشمیر کو اپنے ایجنڈے کے مطابق حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔تحریک کم نہیں ہو رہی ہے اور یہ ہندوستان کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے اور وہ بار بار اسے مختلف حربوں کے ذریعے دفن کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90,000 سے زائد کشمیریوں کو قتل کیا گیا، 1500 سے زائد جبری گمشدگیوں اور پیلٹ گن سے زخمی ہوئے، اور ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی، جب کہ اقوام متحدہ کی دو رپورٹس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی دردناک یادیں صدیوں تک فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کشمیریوں کی آزادی کے منصفانہ مقصد میں حکومت پاکستان کی حمایت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک نئی طاقت کے ساتھ جاری رہے گی، اور مستقل رہے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے دو روزہ دورے کے دوران انہوں نے حریت قیادت، ممبران اور آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی کابینہ، طلبا اور صحافیوں سے کشمیر کی تحریک آزادی میں نئی قوت اور توانائی ڈالنے کے لیے مفید اور تعمیری بات چیت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملاقاتوں کے دوران کشمیری قیادت سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ان پٹ کو شامل کیا جائے گا تاکہ تحریک آزادی کو تقویت ملے۔ایک اور سوال کے جواب میں پی ایم کاکڑ نے کہا کہ بھارتی عدالتوں یا اسمبلیوں کے یکطرفہ اور غیر قانونی فیصلوں کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا اور پاکستان ایسے فیصلوں کو مسترد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا حتمی حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بغیر کوئی دوسرا راستہ قابل قبول نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں، وزیر اعظم نے روشنی ڈالی، "ہم اپنے لوگوں کی وکالت کر رہے ہیں، ہم کشمیریوں کو پاکستان کے مستقبل کے باشندے سمجھتے ہیں"۔آزاد جموں و کشمیر میں جاری مختلف اور نئے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کی کابینہ کمیٹی ان کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی ہے اور ان کی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

واپس کریں