دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مخلوط حکومت آزادی رائے کو سلب کرنے کا قانون آزادکشمیر اسمبلی سے منظور کرا رہی ہے، اعلی عدالت میں چیلنج کیاجائے گا۔ طارق فاروق چودھری
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل طاروق فاروق چودھری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی مخلوط حکومت آزادی رائے کے بنیادی حق کو سلب کرنے پر مبنی ایک قانون اسمبلی سے منظور کرا رہی ہے، صحافت اور سیاسی جماعتوں کے خلاف ایسے قوانین کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور انہیں اعلی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ۔
طارق فاروق چودھری نے13دسمبر کو ایک بیان میں کہا کہ آزاد جموں کشمیر کی مخلوط حکومت عبوری آئین ایکٹ 1974 کی خلاف ورزی کرتے ھوئے آزادی رائے کے بنیادی حق کو سلب کرنے کے لیے قانون ساز اسمبلی میں جو قانون لائی ھے اس سے پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا شدید متاثر ھوگا ۔ جموری اقدار کو نقصان پہنچے گا اور آمرانہ سوچ کو تقویت ملے گی ۔ سیاسی جماعتوں کو ایسے کالے قوانین کا کسی صورت حصہ نہیں بننا چاھیے۔ ایسے کالے قانون کو لانے کی سوچ ھی فاشسٹ ذہنیت کی عکاسی کرتی ھے ۔ مخلوط حکومت ایسے اقدام سے اپنے غیر آئینی ، غیر جمہوری اور غیر انسانی اوچھے ھتکنڈوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی ۔ ایسے کالے قوانین کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ صحافت اور سیاسی جماعتوں کے خلاف ایسے قوانین کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور انہیں اعلی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا ۔
واپس کریں