دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چوہدری طارق فاروق کی جماعت مسلم لیگ ن حکومتی اتحاد میں حصہ دار ہے،پاکستان اور آزاد کشمیر میں ایک ساتھ الیکشن کا مطالبہ ریاست دشمن ایجنڈا ہے۔ ترجمان آزاد کشمیر حکومت
مظفرآباد ( پی آئی ڈی) 4 دسمبر 2023۔ترجمان آزادکشمیر حکومت نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کسی حادثہ سے نہیں بلکہ48اراکین اسمبلی کے اعتماد کے ووٹ کے بعد معرض وجود میں آئی۔ سابق سنئیر وزیر چوہدری طارق فاروق کی جماعت مسلم لیگ ن اس اتحاد میں حصہ دار ہے۔سابق سنئیر وزیر کے مطابق یہ اتحادی حکومت آئی نہیں بلکہ لائی گئی ہے لیکن موصوف نے لانے والوں کی نشاندہی نہیں کی ، حکومت کے لانے والے آزاد کشمیر اسمبلی میں دو تہائی اکثریت والے اراکین اسمبلی ہیں۔سابق سینئر وزیر موجودہ اتحادی حکومت کے وجود پر سوالیہ نشان اٹھانے سے پہلے کم از کم اپنی جماعت کے اراکین اسمبلی سے مشورہ کرلیتے ۔موجودہ اتحادی حکومت کی پشت پر آزاد کشمیر اور مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان کے لاکھوں عوام بھی ہیں۔اس نوعیت کی گفتگو سے سابق سینئر وزیر کی بے چینی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔موجودہ حکومت کے وجود کو حادثاتی قرار دینے کی اصل وجہ انکے انتخابی حلقہ سے منتخب وزیر اعظم چوہدری انوار الحق قائد ایوان ہیں ۔ اسمبلی میں اتحاد کی بہترین فضا قائم ہے ، چوہدری انوارالحق کے انقلابی اقدامات سے مخالفین کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں ، ترجمان آزاد حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق سینئر وزیر چودھری طارق فاروق کی جانب سے آئے روز میڈیا پر وزیر اعظم چوہدری انوارالحق اور انکے اتحادیوں کے حوالے سے بیانات ان کی سخت بے چینی کو واضح کرتے ہیں۔آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تین جماعتی اتحا د قائم ہوا ۔ موجودہ منتخب ممبران اسمبلی میں اکثریت ایک دوسرے کے خلاف عام انتخابات میں حصہ لیتے رہے اور اس بار بھی انتخابی حریفوں نے موجودہ اتحادی حکومت کی تشکیل کے بعد اسمبلی میں اتحاد کی بہترین فضا قائم کی اور آزاد خطہ کے عوام کے میعار زندگی میں بہتری لانے،تعمیر و ترقی کے منصوبوں کا ریاست گیر عمل،مالیاتی نظم و نسق کے قیام کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورتحال کو بہتربنایا ۔ انھوں نے کہا کہ سابق سنئیر وزیر صحت اور تعلیم کے میدان میں اتحادی حکومت کے انقلابی اقدامات سے خائف ہو کر بھی وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کو بلاجواز ہدف تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ سابق سنئیر وزیر کی جانب سے ریاستی آمدن /وسائل کا آزاد خطے کے عوام تک بہ آسان رسائی جیسے آفاقی اقدامات سے خائف ہوکر بلاجواز تنقید کرنا بھی افسوسناک ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اتحادی حکومت نے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی قیادت میں بروقت موثر اقدامات اٹھاتے ہوئے جون2023 کے بجلی یونٹ کے انراخ منجمند کئے۔ سستے آٹے کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے سبسڈی انراخ میں توازن پیدا کیا۔ انھوں نے کہا کہ تھرڈ پارٹی ریکروٹمنٹ ایکٹ کی منسوخی کے حوالے سے سابق سینئر وزیر کا بیان مضحکہ خیز اور غیر منطقی ہے ۔مذکورہ ایکٹ کے نفاذ سے قبل جس برق رفتاری سے ایک ماہ کی مدت میں چھ ہزار سے زائد ملازمتیں فروخت کی گئیں وہ بھی ماضی قریب کا حصہ ہے۔ ترجمان آزادکشمیر حکو مت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 1977 سے آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمت پر تقرری کے لاگو قانون کو بحال کیا جس کی بدولت تعلیم یافتہ،ہنرمند نوجوان کی حق تلفی نہیں ہوئی بلکہ بے روزگاری کی چکی میں پسنے والے حقداروں کو ان کا حق دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انھوں نے واضح کیا کہ محکمہ تعلیم میں میں NTSکے ذریعہ اساتذہ کی تقرری کا قانون بحال ہے۔ کڑوا کڑوا تھو تھو میٹھا میٹھا ہپ ہپ کے مصداق صرف عوامی رائے عامہ کی ہمدردی سمیٹنے کے لئے بیان بازی کا سہارا لینا کسی طور درست عمل نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ مقام افسوس ہے کہ سابق سینئر وزیر غیر جمہوری طرز تکلم اپنائے ہوئے ہیں ۔ پاکستان میں مقیم جموں و کشمیر کے مہاجرین کے ووٹ سے متعلق بیان سے مہاجرین کے دل دکھے ہیں ۔ ترجمان حکومت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہاجرین جموں و کشمیر کا ووٹ بینک لاکھوں میں ہے اور انکی نمائندگی کو متناسب نمائندگی سے مشروط کرنا جمہوری سوچ کی نفی اور آمرانہ طرز سیاست کا مظہر ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ موصوف ریاست دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں جو آئے روز پاکستان اور آزاد کشمیر میں ایک ساتھ انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ہمارا ایمان ہے کہ پوری ریاست جموں و کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہوکر انشااللہ مملکت خداداد پاکستان کا حصہ بنے گی لیکن بھارتی قبضہ سے آزادی سے قبل ایسا مطالبہ کرنا بھارتی بیانیے کو تقویت دینے کے مترادف ہوگا۔۔لہذا سابق سینئر وزیر جولائی2026 تک انتظار فرمائیں۔ حوصلہ رکھیں ،انتحابات وقت پر ہوں گے ۔ ترجمان حکومت نے ایک شعر کا ذکرتے ہوئے کہاکہ "ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے". انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کے وزیر اعظم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ انتخاب کے بھی منتخب شدہ نمائندہ ہیں۔انھیں بھی حکومت و انتظامی فرائض کے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کی خدمت ،تعمیر و ترقی اور ریاستی وسائل کے ذریعہ منصوبوں پر عمل کروانے کا استحقاق حاصل ہے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر کے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ انتخاب کی عوام کی خدمت کے کارہانمایاں پوری طاقت اور توجہ کے ساتھ کر رہے ہیں۔انہی انقلابی اقدامات سے خائف ہو کر سابق سینئر وزیرحلقے کی سیاست کی بنیاد پر آزادکشمیر کی اتحادی حکومت اور وزیر اعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ کر رہے ہیں۔

واپس کریں