دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح ہمسایہ ممالک سے دوگنا سے زیادہ ۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ) ' بی جے پی ' حکومت کی طرف سے ہندوستان میں ترقی کے تمام دعوے ایک جھوٹا پروپیگنڈہ ثابت ہو گیا ہے، ہندوستان میں کروڑوں کی تعداد میں تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگاری کا شکار ہیں اور ہندوستان میں بیروزگاری کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ورلڈ بنک نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال 2022 میں ہندوستان میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 23.22 فیصد تھی جو پاکستان (11.3فیصد)، بنگلہ دیش (12.9فیصد) اور بھوٹان (14.4فیصد) سے کہیں زیادہ تھی۔ اسی سال چین میں بے روزگاری کی شرح 13.2 فیصد تھی۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق2022 میں ہندوستان میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 23.22 فیصد تھی، جو اس کے پڑوسی ممالک پاکستان (11.3فیصد)، بنگلہ دیش (12.9فیصد) اور بھوٹان (14.4فیصد) سے زیادہ تھی۔
ورلڈ بنک نے اپنی رپورٹ میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کا ڈیٹا دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اسی سال چین میں بے روزگاری کی شرح 13.2 فیصد، سیریامیں22.1 فیصد، انڈونیشیا میں 13 فیصد، ملائیشیا میں 11.7 فیصد، ویتنام میں 7.4 فیصد، جنوبی کوریا میں 6.9 فیصد اور سنگاپور میں6.1 فیصد رہی۔نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح سے مراد افرادی قوت میں شامل وہ افراد ہیں جن کی عمریں 15 سے 24 سال ہیں اور ان کے پاس نوکری نہیں ہے، لیکن وہ سرگرمی سے نوکری کی تلاش کر رہے ہیں۔ہندوستان کے 'سی ایس ڈی ایس' سروے کے مطابق ہندوستان میں نوجوانوں کی بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ یہ سروے نوجوان ہندوستانیوں کی کیریئر کی خواہشات، ملازمت کی ترجیحات اور توقعات کا تجزیہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت میڈیا ، صحافیوں پہ سخت پابندیاں عائید کرتے ہوئے ہر شعبے سے متعلق جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ کرتے ہوئے اپنے ہی عوام کو سبز باغ دکھانے کی حکمت عملی اختیار کی ہوئی ہے لیکن ہندوستانی عوام کی روز بروز معاشی بدحالی کی صورتحال ہندوستان کی اقتصادی حالت کو عریاں کر رہی ہے اور اس کی تصدیق عالمی اداروں کی رپورٹس سے بھی ہو رہی ہے۔
واپس کریں