دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کا76واں یوم تاسیس،مظفر آباد میں مرکزی تقریب کا انعقاد
No image مظفرآباد(پی آئی ڈی)24اکتوبر2023۔آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کا76واں یوم تاسیس ریاست بھر میں ملی جوش و جذبہ سے منایاگیا ۔ 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر ریاست بھر میں تقاریب کا انعقاد کر کے تحریک آزادی کشمیر کے شہدا، شہدائے پاکستان ، شہدائے افواج پاکستان اور شہدائے پولیس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کی تجدید کی گئی کہ تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور اسکی منزل کے حصول یعنی الحاق پاکستان تک جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔76ویں یوم تاسیس کے موقع پر دن کا آغاز مظفرآباد سے 21 توپوں کی سلامی سے ہوا، افواج پاکستان نے یوم تاسیس کے موقع پر توپوں کی سلامی دی۔ 76ویں یوم تاسیس کی مرکزی تقریب دارالحکومت مظفرآباد پریڈ گراونڈ میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی صدرآزاد جموں وکشمیربیرسٹرسلطان محمود چوہدری تھے ۔ مرکزی تقریب میں وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیرچوہدری انوارالحق ، سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی چوہدری لطیف اکبر ، وزرا حکومت ، ممبران اسمبلی ، سیکرٹریز حکومت ،انسپکٹر جنرل پولیس،افواج پاکستان کے افسران سمیت سول و عسکری حکام کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں آزادکشمیر پولیس،ریسکیو 1122، کمانڈوز،گرلزگائیڈ، بوائز سکاوٹس،ٹورسٹ پولیس کے چاک و چوبند دستوں نے سلامی دی اورمارچ پاسٹ کیا۔صدرریاست بیرسٹرسلطان محمود چوہدری ، وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے پرچم کشائی بھی کی۔صدرریاست بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے پریڈ کامعائنہ بھی کیا۔

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب بھارت ٹکرے ٹکرے ہو جائے گا اور مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا۔ 27اکتوبر 1947 کو جب بھارتی فوجیں کشمیر پر قابض ہوئی تھیں تو کشمیر اس دن 27 اکتوبر کو پوری دنیا بالخصوص لندن، نیو یارک، برسلز، پیرس، برلن اور دنیا کے دیگر ممالک میں یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کریں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں پر بمباری کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل کمیونٹی اسرائیل کو فلسطینیوں پر بمباری سے روکے۔ آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے اور یہاں سے ہم پورے شدو مد سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ آج آزاد کشمیر کے 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر میں پوری قوم مبارک دیتا ہوں، اس آزاد خطہ کے حصول کے لئے ہمارے بزرگوں نے غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں یہ خطہ آزاد کرایا اور ہمارے آبا اجداد نے فہم و فراست اور غیرت ملی کے ساتھ طویل سیاسی و عسکری جدوجہد کی ہے۔ یہاں تک پہنچنے میں شہیدوں کا لہو، عصمت مآب خواتین کی قربانیاں اور ہجرتوں کا ایک سفر بھی شامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام نے ہمیشہ جبر و استبداد کے خلاف جدوجہد کی۔ سکھوں کے خلاف مزاحمت میں سبز علی خان، ملی خان نے اپنی کھالیں کھچوائیں اور تحریک آزادی کو اپنے خون سے سینچا اور ان کے سر قلم کیے گئے لیکن انہوں نے ظلم کی اطاعت نہیں کی۔ ڈوگرہ کے مظالم کے خلاف بھی کشمیریوں نے جدوجہد کا راستہ اپنایا۔ آج ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے اور ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ آزاد کشمیر کا بچہ بچہ ان کی جدوجہد میں ان کا شانہ بشانا ہے اور مقبوضہ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی تک ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں دارالحکومت مظفرآباد کے ہائی کورٹ گرانڈ میں آزاد کشمیر کے 76 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ پروقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق، اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے علاوہ وزرائے حکومت ممبران اسمبلی، سیکرٹریز حکومت، انسپکٹر جنرل پولیس، اعلی سول و عسکری حکام کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں آزاد کشمیر پولیس، ریسکیو 1122، کمانڈوز، گرلز گائیڈ، بوائز اسکاٹس، ٹوریسٹ پولیس نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا تقریب میں آمد پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدر ی انوارالحق نے استقبال کیا جبکہ اس موقع پر صدر کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے خصوصی جیب پر سوار ہو کر پریڈ کا معائنہ کیا، بعد ازاں آزاد کشمیر پولیس، ریسکیو 1122، کمانڈوز، گرلز گائیڈ، بوائز اسکاٹس، ٹوریسٹ پولیس کے دستوں نے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو سلامی پیش کی اور مارچ پاسٹ کیا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے قومی ترانے بھی پیش کیے گئے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے 76 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے اپنے خطاب میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ آزادجموں وکشمیر حکومت کا قیام محض اتفاق نہیں تھا بلکہ ہمارے آبا اجداد نے اس خطے سے بزور طاقت مہاراجہ کی ڈوگرہ فوج کو مار بھگا کر آج ہی کے دن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں انقلابی حکومت کا قیام عمل میں لایا تھا۔ آزادی کے لیے کشمیری عوام نے تاریخ ساز جدوجہد کی۔ آج ہم اپنے شہدا کو ہدیہ عقیدت پیش کرتے ہیں ان مجاہدوں اور غازیوں کو جنہوں نے جذبہ ایمانی سے سرشار ہو کر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے آزادی کی شمع روشن کی۔ آزاد حکومت کے قیام کا بنیادی مقصد ایک بیس کیمپ کی حکومت کے طور پر ہندوستان کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کو بھی آزاد کروانا تھا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج بھی ظلم وبربریت کا بازار گرم ہے۔ 96ہزار سے زائد عام کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے، 8ہزار سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں، 10ہزار سے زائد افراد ہندوستان کی قابض افواج نے لاپتہ کیے ہیں، 22ہزار خواتین بیوہ کی گئی، لاکھوں بچے یتیم کیے گئے، دوران حراست کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج جہاں آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرکایوم تاسیس منانے کا دن ہے وہاں اس امر کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے کہ کیا ہم نے آزادی کے بیس کیمپ میں 24اکتوبر1947 کو جن مقاصد کے لیے یہ حکومت قائم کی تھی وہ مقاصد حاصل ہو ئے یا نہیں؟ حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ آزادی کے بیس کیمپ میں حکومت کے قیام کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر اجا گرنا اور مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزادی دلانا ہے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسند ہندو تنظیموں شیو سینا اور بجرنگ دل کے غنڈوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر قافیہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔ ہندوستان نے تمام جبر وظلم کے ہتھکنڈوں میں ناکامی کے بعد ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت بدل دی۔ 05اگست2019 میں مودی کی سربراہی میں قائم ہندوستان کی فاشسٹ حکومت نے کشمیر کا محاصرہ شروع کیا۔ مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل دیا اور 80لاکھ کشمیریوں کی نقل و حمل اور اظہار رائے پر پابندی عائد کر دی۔ انٹرنیٹ، اخبارات اور ٹیلی فون تک بند کر دئیے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر کی تمام حریت قیادت گرفتار ہے جن میں یاسین ملک، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی سمیت دیگر حریت رہنما اور کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں ہیں۔ عملا اس وقت ہندوستان آر۔ ایس۔ ایس کے دہشتگردوں کے کنٹرول میں ہے اور یہ دہشتگرد ہی حکومت بھی ہیں اور عدالت بھی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد پر امن جدوجہد ہے۔ یہ جدوجہد ہندوستان کے غیر قانونی قبضہ کے خلاف اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے ہے۔ میں تحریک آزادی کشمیر کے تمام شہدا کو اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ انشا اللہ وہ وقت دورنہیں جب مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کی منزل حاصل کریں گے۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت نے اقلیتوں کے ساتھ بھی ناروا سلوک روا رکھا ہوا ہے اور ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے بلکہ حال ہی میں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیب سنگھ کے قتل بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے جس کی تصدیق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران کی۔ جس سے اب بھارت کا مکروہ اور بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے مزید واضح طور ر آشکار ہو چکا ہے اور بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔

وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر منحوس خونی لکیر کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیریوں کو اس عزم کے ساتھ مبارکباد دیتا ہوں کہ ہماری حقیقی آزادی اس دن ہوگی جب مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی تسلط سے آزاد ہوگا اور کشمیری اپنی منزل یعنی الحاق پاکستان حاصل کر لیں گے۔مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ہے۔ کشمیری عوام اپنے حق خود اردایت کے حصول سے نہ پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہٹیں گے۔ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں منزل سے دور نہیں کرسکتی۔ مسلح افواج پاکستان کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو لائن آف کنٹرول پر ہماری حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اورآج ہم آزاد فضاں میں مسلح افوا ج پاکستان کی وجہ سے سانس لے رہے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر کے شہدا، شہدائے پاکستان، شہدائے پاک افواج، شہدائے پولیس کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ہندوستان کی جیلوں میں قیدکشمیری قیادت یاسین ملک، شبیر شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندارابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی سمیت تمام حریت پسندقائدین کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔میں آج کے تاریخی موقع پر غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ کشمیری عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ مسئلہ فلسطین کو حل کرنا اقوام متحدہ کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر وہ مسئلہ کشمیر کی طرح اس سے بھی مسلسل انحراف کر رہی ہے۔میں اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مظالم بند کروانے کیلئے اپنا کرداراداکریں۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے آزادکشمیر کے 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ تقریب میں سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد ،وزرا کرام، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹریز حکومت، اعلی فوجی حکام اور سول سوسائٹی کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب ہندوستان کے ظلم وبربریت کا شکار مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، کشمیری عوام نے انسانی تاریخ کے بدترین مظالم کے سامنے کبھی سرتسلیم خم نہیں کیااور اپنے خون سے اس تحریک کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ آزاد کشمیر کی حکومت تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت ہے جس کا بنیادی مقصد لائن آف کنٹرول کے اس پار آزادی کی منزل کے حصول کے لیے بر سر پیکار اپنے بھائیوں کو سپورٹ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادحکومت کا یوم تاسیس ہمارے اسلاف کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔1947میں ہمارے اسلاف اور مجاہدین نے بے سروسامانی کے عالم یہ خطہ آزاد کروایا۔76ویں یوم تاسیس کے موقع پر میں 1947میں برصغیر کی غیر منصفانہ تقسیم اور ڈوگرہ حکومت کے ظلم کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے یہ خطہ آزادکروانے والے اپنے اسلاف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتا ہوں کہ جس جدوجہد کا آغا زہمارے اسلاف نے 1947میں اپنے خون کی قربانی دیکر کیا اس کی تکمیل تک یہ جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اپنا محاسبہ کرنا ہوگا کہ کیا ہم تحریک آزادی کے اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں؟۔1947میں ہمارے اسلاف نے قربانیاں دے کر بیس کیمپ کی اس حکومت کا انتظام و انصرام قائم کیا ہے۔ ہمیں اپنے آبا اجداد کی آئیڈیالوجی پر پہرہ دیتے ہوئے اسکو عملی جامہ پہنانا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہہمیں یہاں انسانی حقوق اور آزادی کی نعمت جسطرح میسر ہے مقبوضہ کشمیر میں اسکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔میں حکومت پاکستان اور بالخصوص پاکستانی عوام کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اورانکی اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھی۔گزشتہ سات دھائیوں میں پاکستان نے برسر اقتدار تمام حکومتوں نے اپنی بساط کے مطابق تحریک آزادی کشمیر میں حصہ ڈالا اور اسکی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری و ساری رکھی۔ہندوستان کی انتہاپسند حکومت کشمیریوں کی نسل کشی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں شاید ہی ایسا کوئی علاقہ ہو جہاں معصوم کشمیریوں کا خون نہ گرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ہندوستان کے 05اگست2019کے غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کو نہیں مانتے۔ 5اگست 2019کے اس اقدام کے ذریعے ہندوستان آرٹیکل 370اور 35Aکا خاتمہ کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کیلئے باہر لوگوں کو لاکر مقبوضہ علاقے کو آباد کر رہا ہے 42لاکھ سے زائد لوگوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے ڈومیسائل جاری کیے جاچکے ہیں۔ 5اگست 2019کے اقدام کے بعد نئی صنعتی پالیسی اور زمینوں کے قانون میں تبدیلی کر کے ہندوستانی صنعت کاروں اور قابض فوج کو چھانیوں کیلئے مقبوضہ وادی میں زمین الاٹ کی جارہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سابق ہندوستانی فوجیوں کیلئے کالونیاں بنائی جارہی ہیں اور اسرائیل کی طرز پر مقبوضہ کشمیر میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہندوستان کے ان اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کا 9.5بلین ڈالر کا معاشی نقصان ہو چکا ہے۔ ہندوستان نے اسمبلی نشستوں میں حد بندی کمیشن کے ذریعے ردوبدل کر کے مسلمانوں کو حق نمائندگی سے محروم کر دیا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کیلئے کشمیر ی نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ابھی تک کوئی اسمبلی بھی قائم نہیں کی گئی بلکہ گورنر راج نافذکیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی اولین ترجیح تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ ساتھ آزادخطہ کے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے کوشاں ہے۔حکومت عوامی مسائل اور اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے انشا اللہ جس طرح سے حکومت کاوشیں کررہی ہے، آزادکشمیر کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کا اعزاز موجودہ حکومت کو نصیب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پائیدار امن کے قیام کا خواب اسی صورت شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے جب کشمیریوں کا انکاپیدائشی حق حق خودارادیت ملے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہو۔ مجھے یقین ہے کہ اب وہ وقت دور نہیں جب آر پار کے کشمیری مل کر آزادی کی خوشیاں سرینگر میں منائیں گے۔


واپس کریں