دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فاروڈ بلاک سے اتفاق ہو گیا تو نئی سیاسی جماعت تشکیل پا سکتی ہے،5ارب لاگت سے انڈومنٹ فیڈ کا قیام۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا رالحق
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی) 20 اکتوبر 2023۔وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ ویلفئیر سٹیٹ کے تصور کو عملی جامہ پہناوں گا ،5 ارب روپے کی لاگت سے انڈومنٹ فنڈ قائم کر رہا ہوں جن سے بیوائیں ،یتیم ،معذور اور طلاق یافتہ خواتین مستفید ہونگے ،ہرماہ انہیں 20 ہزار روپے ملیں گے ۔ آزادکشمیر میں آنے والے دنوں میں ایک نئی سیاسی پارٹی قائم کرنے پر فاروڈ بلاک کے ارکان مشاورت کے عمل میں ہیں اگر اتفاق ہو گیا تو آنے والے دنوں میں ایک نئی سیاسی پارٹی تشکیل پا سکتی ہے ۔گورننس میں مشکلات آتی ہیں اقتدار انجوائے نہیں کیا بلکہ بہت محنت سے کام کیا ،وزیراعظم کے پروٹوکول کا خاتمہ کیا ،صوابدیدی پوسٹوں کو ختم کیا ،وزیراعظم ہاس کے اخراجات کو کم کیا ،سرکاری گاڑیوں کے بے جا اخراجات کو ختم کیا اور مالی مشکلات کو کم کیا ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی مالی مشکلات کا شکار تھے ،وفاق سے فنڈز لئے اور گیارہ ارب روپے شفاف انداز میں خرچ کئے ،لائلبیلیٹیز ختم کیں ،سکولوں کو بہتر کیا ،ہسپتالوں اور بنیادی انفراسٹرکچر بہتر کیا ،22 ایمبولینسز خریدیں ۔انہوں نے کیا کہ جب اقتدار سنبھالا تو فوڈ مافیا پر ہاتھ ڈالا ،اسطرح عوام کو ریلیف دیا ،اسکے بعد سگریٹ مافیا پر ہاتھ ڈالا ،اور انہیں قانون کے مطابق ریگولیٹ کیا پھر ٹمبر مافیا پر ہاتھ ڈالا اور انہیں بھی ریگولیٹ کیا ،سیکرٹ فنڈ کی مد میں سابق وزیراعظم کے خلاف کارروائی شروع ہے جو تقریبا 66 کروڑ کے قریب ہے ۔انہوں نے کہا کہ جولائی میں آزادکشمیر میں بجلی کے بلوں میں اضافہ ہوا جس سے کچھ ان ریسٹ ہوا ۔آزادکشمیر میں پہلی بار سٹیٹس کو کو توڑا اسظرح کچھ مافیاز نے ملکر کچھ ان ریسٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ ان مافیاز پر ہاتھ ڈالنے میں مجھے وفاقی حکومت کا بھرپور تعاون حاصل رہا ،سول سوسائٹی ،تاجران ،وکلا نے جو مطالبات کئے وہ قانون و آئین کے مطابق تھے جن میں فوڈ پر سبسڈی کا مطالبہ تھا جسے پورا کیا گیا اسکے ساتھ ہائیڈرل کا ایشو ہے آئین پاکستان کے مطابق ہائیڈرل جہاں ہو گا پہلا حق اسکا ہو گا ،اسوقت آزادکشمیر ستائیس سو کے قریب پن بجلی پیدا کر رہا ہے ،ہماری ضرورت چار سو میگا واٹ ہے ،سو سے سوا میگا واٹ ہم خود بھی پیدا کر رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ جس قیمت پر آپ ہم سے لے رہے ہیں ہمیں اس قیمت پر دی جائے باقی ہم پر چھوڑ دیا جائے کہ ہم اسے کتنے میں دیتے ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ منگلا ڈیم کی اپ ریزنگ کے متاثرین کے مسائل ہیں اور ایک پل بننا تھا جسے رٹھوعہ ہریام پل کہتے ہیں وہ صرف 160 میٹر باقی کام رہ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ میں نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو معطل کر دیا اسظرح میں نے اپنے شہریوں کو ریلیف دیا ،نیلم جہلم ہائیڈرل ایشو میں اب تک کوئی معاہدہ ہی نہیں ہے سابق حکومتوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ،جو ماحولیاتی مسائل پیدا ہوئے ان کا تدارک ضروری ہے ،ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت مظاہرین سے آئین و قانون کے مطابق مذاکرات کرے گی ،ویلفئیر سٹیٹ کے طور پر بیواں،یتیموں،معذوروں اور طلاق یافتہ خواتین کیلیے ایک انڈومنٹ فنڈ بناں گا 5 ارب کا جس کے بعد ایک سروے ہو گا اور جو بھی آزادکشمیر کے شہری اس میں آئے گا اسکو بیس ہزار روپے ہر ماہ مل جائے گا ،میں نے وزیراعظم کے صوابدیدی اختیارات کو قانون سازی کے تابع کر دیا ہے ،وزیراعظم رولز آف بزنس کے تحت چلے گا ،سیکرٹریز کے رولز بہتر کئے چھ ماہ میں ایڈمنسٹریشن کو کافی حد تک بہتر کیا ہے ،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اعلانات سے نفرت ہے گفتگو اور اعلانات سے بہتر طریقہ ہے ایکشن عملی اقدامات ،جب تک حکمران وقت قابل احتساب نہیں ہے نیچے کوئی قانون کو نہیں مانتا ،اسلامی ویلفئر سٹیٹ یہ ہے کہ دجلہ کے کنارے کتا بھی مر جائے تو خلیفہ وقت ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ پبلک کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی فلاح وبہبود ہر خرچ کرنا ہے ،یہ بڑا آسان ہے ہاں اگر اس پیسے کو دبئی اور سویزر لینڈ ڈای ورٹ نہیں ہونا تو پھر مشکل ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وزرا کو محکمے اسی ماہ دے دیں گے آزادکشمیر میں تین پارٹیوں کی حکومت ہے سب کے مفادات باہم متصادم ہیں اس غیر فطری اتحاد کو چلانے کی زمہ داری مجھ پر آن پڑی ہے اس سے پہلے ایک آئینی ترمیم میں وزرا کی تعداد محدود تھی پہلے تو اس ترمیم کو ختم کیا ،پھر بجٹ خسارے کو دور کیا بجٹ بھی خود بنایا،اس ماہ وزرا کو محکمے دے دئیے جائیں گے ،میرے دفتر میں ایک بھی فائل زیر کار نہیں ہے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کام کرتا ہوں اب صرف عوام کی فلاح وبہبود کی بات ہو گی اس نے آزادکشمیر کی سیاسی تاریخ کو تبدیل کر دیا ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کے نتیجے میں تین بڑی سیاسی پارٹیوں کی رجسٹریشن منسوخ کی ہے ۔آزادکشمیر میں آنے والے دنوں میں ایک نئی سیاسی پارٹی قائم پر فاروڈ بلاک کے ارکان مشاورت کے عمل میں ہیں اگر اتفاق ہو گیا تو آنے والے دنوں میں ایک نئی سیاسی جماعت قیام پا سکتی ہے ،اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بنتے ہی اسمبلی میں وزیر خارجہ پاکستان کا خطاب کروایا جس سے ایل او سی کے پار مثبت پیغام گیا اسکے بعد حریت لیڈر یسین ملک کی بیٹی نے پہلی دفعہ قانون ساز اسمبلی میں خطاب کیا جس سے بھارت میں بہت واویلا مچا ،بھارت چیخ پڑا کہ ایک بچی نے اپنے والد کا مقدمہ لڑا اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا ،میری خواہش ہے کہ آزادکشمیر میں ایسا گورننس کا نظام وضح کیا جائے جو تحریک آزادی کشمیر کی مضبوطی کا باعث بنے۔
واپس کریں