دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو کا چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے نام زہریلا کھلا خط
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ) ہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کے نام ایک کھلے خط میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کے بیانیہ کی کھلی حمایت کی ہے۔مارکنڈے کاٹجو ریٹائرمنٹ کے بعد خود کو انسانی حقوق کے علمبردار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف ہندوستان کی مخصوص نفرت کے ہتھیار سے لیس ہیں اور ہر موقع پر ایسی تحریر کرتے ہیں جس سے ان کی پاکستان سے مخالفت صاف ظاہر ہوتی ہے۔مارکنڈے کاٹجو کی پاکستان سے متعلق تحریروں سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ انہیں یہ ہر گز پسند نہیں ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی حاصل ہو اور وہ پاکستان میں ایسے عناصر کی حمایت ظاہر کرتے رہتے ہیں جن کی سرگرمیاں ہر عنوان سے پاکستان کو نقصان پہنچانے پر مبنی ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے نام اپنے کھلے خط میںہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو نے عمران خان کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی پاکستان میں9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے لئے عام معافی کا اعلان کریں۔ مارکنڈے کاٹجو نے9مئی کے واقعات کے خلاف کاروائیوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے بعد دس ہزار افراد کو من گھڑت الزامات کے تحت گر فتار کیا گیا، اکثر ان کے گھروں سے گھسیٹ کر باہر لے جایا گیا، جنہیں توڑ پھوڑ، وحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، خوفناک حالات میں 4 ماہ سے زیادہ جیل میں ڈالا گیا اور کچھ صرف غائب ہو گئے اور ان وحشتوں کی تازہ ترین مثال 9 سالہ بچے عمار فاروقی کی موت ہے۔

مارکنڈے کاٹجو نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو ای میل کے ذریعے ارسال کردہ اپنے خط کو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ مہم کے طور پر ہندوستانی میڈیا میں بھی شائع کرایا ہے۔مارکنڈے اپنے خط میں مزید کہتے ہیں کہ
'' ای میل کے ذریعے میں آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر دو کام کریں:(1) سابق وزیراعظم عمران خان، پی ٹی آئی کے دیگر رہنماں، کارکنوں اور حامیوں سمیت جیلوں میں بند ان 10,000 افراد کی فوری رہائی کے لیے فوری طور پر از خود کارروائی شروع کریں۔(2) پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 224(2) کے مطابق پارلیمنٹ کی تحلیل کے 90 دنوں کے اندر از خود کارروائی شروع کریں اور انتخابات کے انعقاد کا حکم دیں۔اگر آپ یہ دو چیزیں نہیں کر سکتے تو آپ پیک اپ، استعفی اور گھر جا سکتے ہیں''۔

مارکنڈے کاٹجو چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو کردار کشی کی مہم شروع کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر ان کی باتوں پر عمل نہ کیا گیا تو وہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف مزید مضامین لکھیں گے۔
ہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو کے لئے لازم ہے کہ وہ پاکستان کے بارے میں ہلکان ہونے کے بجائے ہندوستان میں مسلمانوں، سکھوں،عیسائیوں نچلی ذات کے ہندوئوں اور دیگر اقلتیوں کے خلاف ہندوستانی حکومت کی سرپرستی میں تشدد ، قتل و غارت گری اور گرفتاریوں پر مبنی انسانی حقوق کی ان مسلسل خلاف ورزیوں پہ اپنی آواز بلند کریں جس بارے میں اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت مغربی ممالک اور امریکہ کی بھی سرکاری رپورٹس جاری ہوئی ہیں۔اس کے علاوہ ہندوستانی حکومت جس طرح مقبوضہ جموں وکشمیر میں تاریخ کی بے مثال فوج کشی اور ریاستی دہشت گردی کر رہی ہے، اس بارے میں ہندوستانی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو کی زبان گنگ ہو جاتی ہے ۔ اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ریٹائرڈ جج مارکنڈے کاٹجو یا تو ہندوستان حکومت کے تنخواہ دارملازم ہیںیا بلا تنخواہ سپاہی کے طور پر پاکستان کے خلاف متحرک ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اپنے اعلی کردار اور آئین و قانون کی پاسداری کے داعی کے طور پر عالمی شہرت کے حامل ہیں اور پاکستان میں بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسی پہ بھر پور اعتماد پایا جاتا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے نام لکھے گئے اس خط کو مارکنڈے کاٹجو کے پاکستان دشمنی پر مبنی مسخرہ پن سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

https://www.hastakshepnews.com/2023/09/disappointed-with-cjp-qazi-faez-isa.html

واپس کریں