دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انتخابات میں کامیابی ، اقلیتوں کے خلاف بدترین مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر پردہ ڈالنے کے لئے ہندوستان کی مودی حکومت نے جنگی جنون پیدا کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف حملے کی تیاری تیز کر دی
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ)ہندوستان نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی سازشیں شروع کر دی ہیں اور ہندوستانی میڈیا سے بھی فالس فلیگ آپریشن کے حوالے سے بھر پور پروپیگنڈہ کرتے ہوئے ہندوستانی عوام میں ہیجان خیز جنونی جذبات کو ہوا دی جارہی ہے۔ہندوستان کے اس جنگی جنون سے جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگی خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے ککر ناگ علاقے میں کشمیری فریڈم فائٹرز کے ایک حملے میں ہندوستانی فوج کا ایک کمانڈنگ آفیسر کرنل، ایک میجر اور ایک پولیس افسر ہلاک اور متعدد فوجی زخمی ہوئے اور اس علاقے میں ہزاروں فوجیوں کے گزشتہ پانچ دنوں سے،شدید گولہ باری کے باوجود آپریشن جاری ہے۔اس سے تین دن قبل پونچھ کے راجوری علاقے میں بھی ہندوستانی فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ گزشتہ روز ہندوستانی فوج نے یہ پروپیگنڈہ شروع کر دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں تین افراد کو لائین آف کنٹرول عبورکرنے کی کوشش میں ہلاک کیا گیا ہے اور انہیں پاکستان کی طرف سے فائرنگ کور دیا گیا جبکہ کنٹرول لائین پہ کسی بھی مقام پہ فائرنگ کے کسی واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور نا ہی ہندوستان کے اس دعوے کی کسی بھی حوالے سے تصدیق ہوتی ہے۔ آزاد کشمیر میں اوڑی کے بالمقابل لائین آف کنٹرول پہ آزاد کشمیر کے خطے میں رہنے والے شہریوں نے بھی بتایا ہے کہ وہ معمول کے مطابق کنٹرول لائین سے ملحقہ علاقے میں گھاس ، لکڑیاں کاٹنے اور دیگر معمول کے کاموں میں مصروف رہے اور اس تمام علاقے میں فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔واضح رہے کہ ہندوستانی فوج اکثر مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو پکڑنے کے بعد انہیں فائرنگ کر کے شہید کر دیتی ہے اور پھر میڈیا میں دعوی کیا جاتا ہے کہ انہیں مقابلے میں ہلاک کیا گیا ہے۔ یوں مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے کئی جعلی مقابلے میڈیا میں بھی بے نقاب ہو چکے ہیں۔

ہندوستان کی طرف سے پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی کوششوں اور پروپیگنڈے کے محرکات کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان کی حکمران جماعت ' بی جے پی' آنے والے انتخابات میں اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف جنگی ماحول اور فالس فلیگ آپریشن کے حربے استعمال کرتے ہوئے عوامی رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنے کی کوشش میں ہے۔راجھستان، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، جھار کھنڈ، مدھیا پردیش، ہریانہ اور کرناٹکا کی ریاستوں میں شکست کا سامنا کرنے کے بعد اب' بی جے پی' عوام کے پاکستان مخالف جذبات کو ابھار کر آئندہ انتخابات میں فیصلہ کن فتح حاصل کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان پر انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام مودی حکومت کا انتخابات جیتنے کا آزمودہ نسخہ ہے جو کہ اب ایک بار پھر آزمایا جا رہا ہے۔

ہندوستانی میڈیا نے پاکستان کے خلاف جنگی ماحول پیدا کرنے کی بھر پور مہم شروع کر دی ہے اور ' بی جے پی ' حکومت کی عہدیداروں کے ایسے بیانات نشر کئے جا رہے ہیںجس میں کہا جا رہا پاکستان کے خلاف جنگی جارحیت کرنا ضروری ہے ۔مودی حکومت کے ایک آرگن زی ٹی وی سے وزیر اعظم مودی کی وہ تقریر نشر کی جا رہی ہے جو اس نے 4 مارچ 2019 کو احمد آباد میں پاکستان کے خلاف کی تھی۔۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال کی پیشنگوئی کہ مودی عام انتخابات سے قبل پلوامہ طرز کا آپریشن کر سکتا ہے بھی مودی سرکار کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔اس طرح ہندوستانی حکومت میڈیا کے ذریعے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات عائید کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یو ٹیوب سمیت سوشلزمیڈیا پہ بھی پاکستان کے خلاف جنگی ماحول پیدا کرنے کی بھر پور مہم شروع کر دی گئی ہے۔

مختلف شواہد اور عوامل سے یہ بات واضح ہے کہ ہندوستانی حکومت سیاسی فوائد کے حصول کے لئے پلوامہ جیسا ایک اور ڈرامہ کرنے کی نیت رکھتی ہے۔عالمی میڈیا کی رپورٹس اور دیگر بہت سے آڈیو، وڈیو شواہد بھی اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہندوستانی افواج ، سیاسی مقاصد کے لئے لائن آف کنٹرول کے اطراف دہشت گردی پھیلانے میں مصروف کار ہیں جس کے لئے وہ جعلی مقابلے دکھا اور جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں تاکہ مودی کے پرانے حربے یعنی ہندوستانی عوام میں پاکستان کے خلاف جنگی جنون پیدا کیا جائے۔ ہندوستانی میڈیا سے جاری جنگی جنون کو ہوا دینے کی اس پروپیگنڈہ مہم سے یہ شواہد بھی ملتے ہیں کہ مودی حکومت لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ ہندوستانی حکومت مقبوضہ کشمیر میںراجوری اور اننت ناگ کے واقعات کے حوالے سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے اپنے عوام اور میڈیا کی توجہ ان مسائل سے ہٹانے کی کوشش بھی کر رہی ہے جس کی نشاندہی ہندوستان کی اپوزیشن جماعتیں کر رہی ہیں کہ مودی حکومت ہندوستان میں سیکولر ازم کی جگہ جنونیت پر مبنی ہندوانتہا پسند ریاست کی تشکیل کر رہی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف حکومتی سرپرستی میں بدترین قتل و غارت گری اور ظلم و ستم کی اس مہم پر بھی پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے عالمی سطح پہ ہندوستان کو انسانیت سوز رسوائی کا سامنا ہے۔ عالمی اداروں اور عالمی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بھی ہندوستانی حکومت کی اقلیتوں کے خلاف کاروائیوں کے ثبوت پیش کئے گئے ہیں۔ ہندوستانی حکومت کی یہ کوشش بھی ہے کہ ہندوستان کے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان کے خلاف مسلسل جنگ بندی کی خلاف کرتا رہے تاکہ لائن آف کنٹرول پر جنگی حالت بنی رہے۔ یوں ہندوستان کے اس سارے ڈرامے کا یہی مقصد ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کو ختم کرنے کا جواز پیدا کیا جا ئے اور یوں پاکستان کے خلاف جارحیت کو بڑھاوا دیا جائے جس سے ہندوستان کے اندرونی مسائل پس پردہ چلے جائیں ، عوام کی توجہ تقسیم ہو جائے اور یوں آنے والے انتخابات میں جیت کی راہ ہموار ہو جائے۔


واپس کریں