دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مقبوضہ جموں و کشمیر۔ راجوری اور اننت ناگ میں کشمیری فریڈم فائٹرز سے دو جھڑپوں میں ہندوستانی فوج کا ایک کرنل ،ایک میجر ، ایک فوجی ہلاک، 10سے زائد فوجی زخمی ، 2فریڈم فائٹر شہید، دونوں جگہوں پہ جھڑپیں جاری
No image سرینگر( کشیر رپورٹ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں راجوری اور اننت ناگ میں ہندوستانی فوج اور کشمیری فریڈم فائٹرز کے درمیان دو مختلف جھڑپوں میں ہندوستانی فوج کا ایک کرنل اور ایک میجر سمیت تین فوجی ہلاک اور دس کے قریب شدید زخمی ہوئے ہیں۔ہندوستانی فوج کے مطابق اننت ناگ کے ککر ناگ علاقے میں فوج اور کشمیری فریڈم فائٹرز کے درمیان شدید جھڑپ جاری ہے ۔ہندوستانی فوج کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی بھی ککر ناگ پہنچ گئے ہیں۔ککر ناگ میں ہونے والی جھڑپ میں ہندوستانی فوج کی 19راشٹریہ رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک ہلاک ہو گئے جبکہ ڈپی ایس پی کے علاوہ 6سے زائد فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں۔علاقے میں مزید ہندوستانی فوج بھیجی گئی ہے اور آخری اطلاعات آنے تک دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
دوسری جھڑپ راجوری ضلع میں گزشتہ روز سے جاری ہے جس میں ایک ہندوستانی فوجی ہلاک اور کم سے کم3فوجی زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہندوستانی فوج نے دو کشمیر ی فریڈم فائٹرز کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔جھڑپ میں ہندوستانی فوج کا ایک کتا کینٹ بھی مارا گیا۔ہندوستانی فوج کے مطابق راجوری ضلع میں فوج کے ایک آپریشن کے دوران جھڑپ شروع ہوئی۔آخری اطلاعات آنے تک یہ جھڑپ بھی جاری ہے۔ مارے گئے فوجی جوان کی شناخت راشٹریہ ریفل یونٹ کے روی کمار، 63 آر آر طور پر ہوئی ہے۔زخمی ہونے والوں میں پولیس کا ایس پی بھی شامل ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں1988سے ہندوستان کے خلاف آزادی کی مسلح مزاحمتی تحریک جاری ہے اور اس دورا ن اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری ہندوستان فوج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں جبکہ مارے جانے والے ہندوستانی فوجیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔کشمیری اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے مطالبے کے ساتھ مزاحمتی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہندوستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی مزاحمتی تحریک کو دبانے کے لئے دس لاکھ فوج متعین کر رکھی ہے۔ ہندوستانی فوج اور حکومت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پہ اقوا م متحدہ سمیت انسانی حقوق کی کئی عالمی تنظیموں کی رپورٹس جاری ہو چکی ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے انکار اور اس سنگین مسئلے کو فوجی طاقت سے حل کرنے کی ہندوستانی کوششوں سے جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کے خطرات پائے جاتے ہیں اور خطے میں شدید کشیدگی کا ماحول ہے۔
واپس کریں