دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کی صدارت میں آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس،کرمنل لاء اور ناکوٹکس ترمیمی ایکٹ منظوری
No image مظفر آباد۔آزاد جموں و کشمیر کابینہ نے کریمینل لاترمیمی ایکٹ 2020اور دی کنٹرول آف نارکوٹکس ترمیمی ایکٹ 2020کی منطوری دے دی ہے۔کریمینل لاترمیمی ایکٹ کے تحت سرکاری اور نجی زمینوں پر ناجائز قبضوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔ جبکہ کہ دی کنٹرول آف نارکو ٹکس ترمیمی ایکٹ کے تحت منشیات کے مقدمات جن کی سزا 2سال اور 7سال مقرر ہے کو فوری طور پر یکسو کرنے کے لیے ان کی سماعت کا اختیارجملہ جوڈیشل مجسٹریٹس درجہ اول بااختیار دفعہ 30ضابطہ فوجداری آزاد جموں و کشمیر کو تقویض ہو ں گے۔ کابینہ نے ترقیاتی ادارہ جات کے ملازمین کو بقایا تنخواہ کی ادائیگی کی بھی منظوری دیدی ہے اور ترقیاتی ادارہ جات کو خودکفیل بنانے کے لئے ایدیشنل چیف سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جو اس حوالے سے تجاویز مرتب کر کے پیش کرے گی۔ کابینہ نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈان کا فیصلہ کیا ہے اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔
آزاد جموںو کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزراحکومت راجہ نثار احمد خان، ڈاکٹر نجیب نقی،سردار میر اکبرخان، سید شوکت علی شاہ،بیرسٹر افتخار گیلانی، راجہ نصیر احمد خان، راجہ عبدالقیوم خان،ڈاکٹر مصطفی بشیر،چوہدری رخسار احمد، چوہدری محمد اسماعیل گجر،ناصر ڈار،احمد رضا قادری، راجہ جاوید اقبال،چیف سیکرٹری ،پرنسپل سیکرٹری ، سیکرٹریز حکومت اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری سیراراجہ امجد پرویز نے تعمیر نو کے منصوبوں سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث بہت سے منصوبہ جات کی تکمیل میں مشکلات درپیش ہیں ۔ صرف تعلیمی اداروں کی تکمیل کے لئے 44ارب روپے درکار ہیں ۔ سیراکو فنڈنگ کرنے والااداروہ ایرااین ڈی ایم اے میں ضم ہو گیا ہے۔ جس کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس میں کریمینل لاترمیمی ایکٹ 2020کی منظوری دی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ جائیداد کی قانونی ملکیت کو تحفظ مل سکے گا۔ اس قانوں کے تحت زمیں خواہ زاتی ہو یا سرکاری ان پر غیر قانونی قبضے کے واقعات کے سدباب کے لئے خصوصی ضابطہ ، جرم کے لئے سنگین سزا اور مقدمہ کے جلد تصفیہ کے لئے میکنزم طے کیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت غیر منقولہ جائیداد پر غیر قانونی قبضہ کے ملزم کو دس سال تک سزا اور جرمانہ اور خصوصی معاوضہ ادا کئے جانے کی سزا دی جا سکے گی۔ متاثرہ شخص سیشن کورٹ مین درخواست پیش کرے جس پر عدالت اندر 60ایام فیصلہ کرے گی۔ سیشن کورٹ کے فیصلہ کے خلاف صرف ایک اپیل کی جا سکے گی۔ جس کا فیصلہ اندر 30یوم لازمی ہو گا۔ ذاتی زمینوں کے غیرقانونی قبضہ اور سرکاری ارضیات کے غیر قانونی قبضہ کو عدلات ختم کرتے ہوئے اصل مالک کو قبضہ فراہم کرے گی۔ سرکاری محکمہ اگرحکومتی زمین پر غیر قانونی قبضہ کا نوٹس نہیں لے گا تو اس صورت میں سربراہ محکمہ کے خلاف کارروائی ہو سکے گی۔ قانون کے مطابق کرایہ دار کو امین معاہدے کی مدت ختم ہونے پر اصل مالک کے حوالہ کرنا ہو گی۔ ورنہ کرایہ دار کے خلاف بھی کارروائی ہو سکے گی۔ مالک کو غیر قانونی قبضہ سے جو ذہنی کوفت اٹھانا پرے گی اس کا بھی معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ دی کنٹرول آف ناکوٹکس ترمیمی ایکٹ 2020کی دفعہ 9شقa اور bجن کے تحت بالترتیب دو اور سات سال کی سزائے قید مقرر ہے کا اختیار سماعت مجسٹریٹ درجہ اول بااختیار دفعہ 30جابطہ فوجداری کو تقویض ہو جائیں گے۔
آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس میں سیکرٹری صحت عامہ نے کورونا کیسز سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جن علاقوں میں کورونا کیسز سامنے آ رہے ہیں وہاں سمارٹ لاک ڈان کیا جا رہا ہے۔ شادی ، بیاہ ، سماجی اور مذہبی تقریبات کو محدود کیا جا رہا ہے۔ ایس او پیز پر عملدآمد کرایا جا رہا ہے، ماسک کے بغیر سرکاری دفاتر میں داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایس پیز اور دی ایچ اوز کو اس حوالے سے پالیسی طے کرنے کی زمہ داریاں تقویض کی گئی ہیں۔ کابینہ اجلاس میں ترقیاتی ادارہ جات کے اندر تنظیمی ہئیت ،ان کی استعدادکار بڑھانے اور ان کی آمدن میں اضافے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان ادارہ جات کو خود کفیل بنانے کے لئے ورکنگ پیپر تیار کرنے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کابینہ نے ترقیاتی ادارہ جات کے ملازمین کی بقایا تنخواہوں کی ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے تاہم واضح کیا ہے کہ ریاست مستقل بنیادوں پر ان کا بوجھ نہیں اٹھا سکے گی۔
کابینہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا آزاد کشمیر کو مالیاتی اور انتظامی طور پر بااختیار بنانے کے لئے 40سال کے دوران بڑی بڑی شخصیات نے جدوجہد کی لیکن اللہ تعالی نے یہ کام ہم سے لیا۔ اللہ کے فضل و کرم سے آج ریاست انتظامی اور مالیاتی طور پر بااختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس انداز میں آزاد کشمیر کا انتظامی ڈھانچہ بڑھایا گیا ہے اس حساب سے وسائل نہیں بڑھے ۔ریاست کے وسائل میں اضافے کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہئے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیرنے کہا کہ آزاد کشمیر زلزلہ متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو مکمل نہیں ہوئی جس انداز میں تعمیر نو کے منصوبوں کے لئے فنڈز مل رہے ہیں اس حساب سے ان منصوبوں کی تکمیل میں دھائیاں لگ جائیں گی۔ میرپور کے زلزلہ متاثرین کا معاملہ بھی اعلی سطح پر اٹھایا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ترقیاتی ادارہ جات اپنی آمدن میں اضافہ کریں اور اپنی افادیت ثابت کریں۔ ترقیاتی ادارہ جات کا مستقل طور پر بوجھ نہیں اٹھایا جا سکتا۔ اور نہ ہی ریاست ان اداروں کا مستقل طور پر بوجھ اٹھا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے کے لئے وفاق سے مزید ایک ٹیسٹنگ لیب کی ڈیماند کی گئی ہے۔ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر آزاد کشمیر کے اندر حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ عوام الناس ایس او پیز پر عمل درآمد کریں ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہو ا تو پھر حکومت کے پاس لاک ڈائون کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو گا۔

واپس کریں