دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی برسی کی تقریب سے سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چودھری لطیف اکبر و دیگر کا خطاب
No image اسلام آباد(پی آئی ڈی ) یکم ستمبر 2023۔تحریک آزادی جموں و کشمیر کے قائد سید علی گیلانی کی دوسری برسی پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام سمینار کا انعقاد، سیمینار میں ، چوہدری لطیف اکبر سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی،وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک،سردار محمد یعقوب خان،سابق وزیراعظم اور صدر آزاد کشمیر ،سردار عتیق احمد خان سابق وزیر اعظم AJK / صدر AJKMC، خواجہ فاروق احمد اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی، حسن ابراہیم، صدر جے کے پی پی، عبدالرشید ترابی سابق امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر ،غلام محمد صفی، محمود ساغر کنوینئر حریت کانفرنس، شیخ متین، امتیاز وانی، فاروق رحمانی، محمود رحمانی، الطاف وانی، سلیم ہارون، رفیق احمد ڈار، الطاف بٹ، سید فیض نقشبندی، حسن البنی، انجینئر محمود، ڈاکٹر مشتاق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان، سید اعزدار کاظمی، راجہ نجابت حسین، افضل بٹ،صدر پی ایف یو جے انور رضا صدر NPC،عابد عباسی صدر RIUJ، ایڈوکیٹ ناصر قادری ایگزیکٹو ڈائریکٹر لیگل فورم کشمیر،زمان باجوہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر YFK، پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر سے مختلف سیاسی ،مذہبی اور سماجی شخصیات کی شرکت وخطاب۔
تفصیلات کے مطابق تحریک آزادی جموں و کشمیر کے قائد سید علی گیلانی کی دوسری برسی پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام سمینار کا انعقاد اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری لطیف اکبر اسپیکر قانون ساز اسمبلی نے کہا کہ کہ سید علی گیلانی کے گھر جا کر رہنے کا موقع ملا، جس تحریک کے لیے لیڈران نے بھی جان کا نذرانہ پیش کیا گیا ہو وہ تحریک کبھی ناکام نہیں ہوتی، بین الاقوامی دنیا سے کہتا ہوں کہ ان کے لیے بھی دکھ اور افسوس ہونا چاہئے کہ تمام تحریک کے لیڈران کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔ کشمیری عوام کی کوئی لالچ و کمزوری نہیں رہی ہے، بچے، بچیاں، مانیں، بہنں قربان ہو رہی ہیں۔ پرویز مشرف کے دور میں بارڈر پر باڑ لگانا اس وقت کی کمزور ترین حکمت عملی رہی ہے، ریاست کے یہاں یا وہاں کی بات کو تسلیم نہیں کرتا ریاست ایک وحدت ہے، آزاد کشمیر کی حکومت حریت کے ساتھ ہے، ہندوستان کا کھیل ہندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے رکھ دے گا۔
وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے تحریک آزادی کے لیے سید علی گیلانی نے تمام عمر تحریک آزادی کے لیے وقف کر دی، یاسین ملک نے بھی ان کا ساتھ مرد مجاہد کے طور پر دیا، یاسین ملک کی سزا کو سزائے موت میں تبدیل کرنا بد ترین مثال ہے، کنوینئر حریت کانفرنس محمود ساغر نے کہا کہ سید علی گیلانی نے جو نعرہ دیا کہ ہم پاکستانی اور پاکستان ہمارہ ہے لیکن کیا پاکستان سے بھی یہ آواز آئے گی۔ لیکن نہیں آ رہی، پاکستان سے کبھی چار نکاتی ایجنڈا آ جاتا ہے اور کبھی باجوہ ڈاکٹرائن آ جاتی ہے، آج بھی کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں جو سہولیات فلسطینی کو دی جا رہی ہے اس کشمیری کو کیوں نہیں دی جا رہی۔ آزاد کشمیر کی حکومت و پاکستان کی حکومت سیاسی سفارتی سپورٹ کی وضاحت کریں۔ پاکستان کے میڈیا سے پتہ چلا کہ 5 اگست کے ہندوستان کے اقدمات کے پیچھے پاکستان بھی رضا مند ہے۔
سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کو خراج پیش کرنے کا بہتر طریقہ کار یہ ہے کہ ان کا تحریک آزادی کا مشن قائم رکھا جائے۔ پاکستان کے سیاسی عدم استحکام و معاشی مشکلات کے پیش نظر تحریک کیلئے بڑی پیش رفت کی توقع نہیں لیکن تحریک کو زندہ رکھنا ہم کشمیری عوام کا فرض ہے۔سابق صدر سردار یعقوب خان نے کہا کہ سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جو قرارداد پیش کی اس کی تائید کرتے ہو کہتا ہوں کہ سید علی گیلانی کے مشن کو سامنے رکھتے ہوئے ہم جلد آزادی لے کر رہیں گے۔
سید یوسف نسیم نے کہا کہ جب تک ہم بین الاقوامی سطح پر بحثیت کشمیری ثابت نہیں کر پائیں گے تب تک آزادی نہیں مل سکتی، سید علی گیلانی کی ثابت قدمی سب کے لیے مثال ہے، رفیق ڈار نے کہا کہ ہر ایک کو ادراک ہے کہ سید علی گیلانی اپنے عقیدہ کے مرد مجاہد تھے۔ عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہر سید علی گیلانی نے ہر مشکل میں امید اور حوصلے کا دامن تھامے رکھنے اور چراغ جلائے رکھنے کا سبق دیا۔ حسن ابراہیم نے کہا کہ ہم کشمیریوں نے کسی مشکل کو تحریک کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ خواجہ فاروق نے کہا کہ تحریک آزادی کے لیے جو ذمہ داریاں ہم نے پورا کرنا تھیں وہ نہیں کر پائے۔ لیکن ناامیدی کا دامن کبھی نہین چھوڑنا، ڈاکٹر مشتاق نے کہا ہے کہ خطے میں تحریک آزادی کے لیے جواں مردی اور بزرگی کی جو مثال سید علی گیلانی نے پیش کی کوئی اور نہیں پیش کر سکتا۔ راجہ نجابت نے کہا کہ پوری دنیا سمیت برطانیہ میں بھی سید علی گیلانی کو خراج پیش کیا جا رہا ہے ہم ان کا مشن جاری رکھیں گے۔ واضح پروگرام مرتب نہ کت سکنا لمحہ فکریہ ہے۔

واپس کریں