دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوا ر الحق نے بھمبر کے مظلوم خاندا ن سے متعلق اسسٹنٹ کمشنربرنالہ کی رپورٹ آنے کے بعد چپ سادھ لی
No image بھمبر( کشیر رپورٹ)وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے اپنے ضلع بھمبر کے مظلوم خاندان کی آراضی پہ قبضے سے متعلق اسسٹنٹ کمشنربرنالہ کی رپورٹ آنے کے بعد چپ سادھ لی، وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے میڈیا میں خبریں شائع ہونے پر ضلع بھمبر کے' سیربل پالسی' کے مرض میں مبتلا چار افراد کے معذور خاندان کی آراضی کو واگزار کرانے سے متعلق اسسٹنٹ کمشنر برنالہ سے رپورٹ طلب کی تھی، اسسٹنٹ کمشنر برنالہ نے کئی ہفتے قبل اپنی رپورٹ وزیر اعظم چودھری انوا ر الحق کے دفتر میں جمع کر اد ی لیکن اب تک وزیر اعظم چودھری انوار کی طرف سے مظلوم خاندان کی داد رسی کے لئے کوئی کاروائی نہیں کی۔ گزشتہ عید کے موقع پہ مظلوم خاندان کے 90سال بزرگ سربراہ بھمبر وزیر اعظم چودھری انوار الحق سے ملنے بھمبر گئے لیکن انہیں وزیر اعظم سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں مقیم عبدالرحمان جرال نے رابطہ کیا کوٹ جمیل، تحصیل برنالہ ضلع بھمبر سے تعلق رکھتا ہے۔ عبدا لرحمان کل 7 بھائی بہن ہیں اور ان میں سے 4بھائی اور ایک بہن ' سی پی' یعنی ' سیربل پالسی' میں مبتلا ہیں۔ یہ ایسی بیماری ہے جو ماغی فالج ہوتی ہے۔ اس بیماری میں انسان شدید جسمانی معذور ی کا شکار ہوتا ہے ، اس کو دورے پڑتے ہیں،وہ چل پھر اور بول نہیں سکتا، ہلنے جلنے اور توازن رکھنے سے قاصر ہوتا ہے۔ یہ بیماری دماغ، اعصاب کو متاثر کرتی ہے، دماغ وہ کام نہیں کر سکتا جس سے جسم کو توازن ملتا ہے اور انسان اعصاب اور پٹھوں کو کنٹرول کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔اس مرض میں مبتلا شخص نہ تو خود کھا پی سکتا ہے اور نہ ہی خود باتھ روم جا سکتا ہے۔سیریبل پالیسی کے اس مہلک مرض میں مبتلا4بھائیوں اور ایک بہن کو عبدالرحمان اور اس کی شادی شدہ بہن اور اس کا شوہر سنبھالتے ہیں۔ یہ سب ڈھائی مرلے کے گھر میں رہتے ہیں۔عبدالرحمان کے والدفیروز علی کی عمر 90سال اور والدہ70سال کی ہیں۔سیربل پالسی کے مرض میں مبتلا عتیق کی عمر28سال، عمر کی32سال، ارفع کی30سال، کامران کی36سال اور رضوا ن کی40سال ہے۔
عبدالرحمان کا معاملہ بھمبر میں دوہری الاٹمنٹ اور آراضی پہ قبضے سے متعلق ہے۔ عبدالرحمان نے متعلقہ محکموں میںد رخواست بھی جمع کرائی لیکن اسے یہی جواب ملا کہ ہم اپنے طور پر خود کچھ نہیں کر سکتے، تاہم اگر وزیر اعظم اس کا نوٹس لے کر سختی سے کاروائی کی ہدایت دیں تو ہی کچھ پیش رفت ہو سکتی ہے۔سوشل میڈیا میں یہ معاملہ مسلسل آنے پر وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر برنالہ سے معاملے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔جس پہ اسسٹنٹ کمشنر نے متاثر ہ خاندان سے رابطہ کیا اور اپنی رپورٹ وزیر اعظم کے دفتر میں جمع کرا دی۔اسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے وزیر اعظم کے دفتر میں رپورٹ جمع کرائے کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود وزیر اعظم چودھری انوار الحق کی طرف سے اس معاملے میں مزید کوئی کاروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی مظلوم خاندان سے کوئی رابطہ کیا ۔ گزشتہ عید کے دن متاثرہ خاندان کے90سال بزرگ سربراہ بھمبر میں وزیر اعظم چودھری انوار الحق سے ملنے گئے لیکن انہیں وزیر اعظم سے ملنے نہیں دیا گیا۔ عید کی موقع پرسرکاری بیان میں بتایا گیا کہ عید کے موقع پہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق بھمبر میں عوام سے گھل مل گئے۔
مظلوم خاندان اورسماجی حلقوں نے وزیر اعظم چودھری انوار الحق سے اسی حوالے سے اپیل کی تھی کہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق اس خاندان کی جائیداد کے مسئلے کو حل کراتے ہوئے اپنے لئے نیک نامی کا انتخاب کریں گے ۔لیکن اب وزیر اعظم چودھری انوار الحق نے چپ سادھ کر مصیبت زدہ مظلوم خاندان کونظر انداز کرتے ہوئے بے آسرا چھوڑ دیا ہے۔

واپس کریں