دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
نظریاتی آوارگی کی اجازت نہیں ، ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق
No image اسلام آباد (پی آئی ڈی) 20 اگست 2023۔آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا کہ تاجر برادری کا ریاست کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ہے، تاجر برادری کی فلاحی کاموں میں بھی خدمات قابل تعریف ہیں، قانون کی حاکمیت حکمرانوں سے شروع ہوتی ہے قانون کا اطلاق وزیراعظم سے شروع کیا ہے تاکہ کوئی رعایت کا سوچے بھی نہ ۔تاجر ریاست کا طاقتور معاشی طبقہ ہے آپ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔سرکاری وسائل سے عوام کو سہولتیں فراہم کرنا مشن ہے ۔ایسا وعدہ نہیں کرتا جو پورا نہ کر سکوں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا اعلان کیا تھا مشکل معاشی صورتحال کے باوجود اس پر عمل کر دیا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے ۔میرا ماٹو ہے ظالم کا ساتھ نہیں دیتا مظلوم کو چھوڑ نہیں سکتا یہی میری انتخابی مہم کا سلوگن تھا اور یہی میرا مشن ہے ۔کشمیری ہوں اور کشمیری ہونے پر فخر ہے ۔پاکستان کے ساتھ محبت ہمارے دلوں میں رچی بسی ہے ،تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ جذباتی وابستگی ہے انشااللہ کشمیری الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر کے رہیں گے ۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار مرکزی تنظیم تاجران آزادکشمیر کے صدر سردار عبد الرزاق خان کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوے کیا ۔وفد میں سینئر نائب صدر سہیل شجاع مجاہد ،سیکرٹری جنرل سردار وسیم خورشید ،مرکزی ترجمان راجہ رفاقت حسین ،سردار عابد عباسی ،چوہدری محمد اکرم ،شیخ ارشد ایوب ،سردار شاہد خورشید ،سردار ارشاد خان ،راشد لطیف ،ملک حسیب ،ملک فیاض احمد ،سید مظہر حسین شاہ ،طیب احمد اور محمد سرور خان شامل تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بڑے چیلنجز درپیش ہیں انشااللہ ایک ایک کر کے سب پر قابو پا لیا جائے گا ، کسی کو نظریاتی آوارگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قانون کا اطلاق سب پر ہو گا پہلے اپنی فیملی سے شروع کیا ہے اس لئے سرکاری فرائض کی ادائیگی میں کوئی رعایت کا تصور بھی نہ کرے ، قانون کے نفاذ کو یقینی بنا رہے ہیں،دفاتر میں بائیو میٹرک یقینی بنا رہے ہیں ، گو کچھ عناصر کی عادتیں خراب ہو چکی ہیں مگر سب کو قانون و ضابطے کے تحت لا رہے ہیں جس میں کوئی ابہام نہیں ہے ۔پچھلے بیس پچیس سال سے جزا و سزا کا قانون نرم پڑ گیا ہے جسے دوبارہ نافذ کر رہے ہیں اس کا اطلاق بہت ضروری ہے, جوابدہی کے نظام کو یقینی بنا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ روائتی وزیراعظم نہیں ہوں نہ ہی کسی حادثے کی پیداوار ہوں پچاس سال میرے والد محترم نے عوام کی خدمت کی بیس پچیس سال سے میں بھی اسی خدمت کے کام میں لگا ہوا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام عوام کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانا ہے جو ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے گا اسکے خلاف قانون اپنا راستہ خود بنائے گا ،احتجاج سب کا آئینی حق ہے مگر احتجاج کی آڑ میں کسی کو حدود کراس نہیں کرنے دیں گے آزادکشمیر میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ اسوقت 2368 میگا واٹ بجلی دے رہے ہیں جبکہ بارہ سے تیرہ ہزار میگا واٹ کا پوٹینشل موجود ہے ،بجلی کا نظام ٹھیک نہیں ہے ،75 فیصد بجلی کے بل نہیں دے رہے بجلی چوری بہت ہوتی ہے جسے روکنا پڑے گا ،برقیات کے محکمے کو تین پاور جنریشن کمپنیوں میں تبدیل کرنے کا پروگرام ہے ۔انہوں نے کہا کہ آٹے پر فی مہینہ 90 کروڑ سے ایک ارب کی سبسڈی دے رہے ہیں ۔اس موقع پر تاجروں نے وزیراعظم کے ویژن کو سراہا ،انہوں نے کہا آپ ریاست کیلیے بہت کچھ کر رہے ہیں سب سے اچھی بات یہ ہے آپ نے اپنی ذات سے احتساب کا آغاز کیا ہے اور قانون کا اطلاق شروع کیا ہے تاجروں کا تعاون آپ کے ساتھ ہے ہم آپ کی کامیابی کیلیے دعاگو ہیں۔
واپس کریں