دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ کی تحصیل تیتری نوٹ کے ستوال سیکٹر میں سیز فائر لائین، لائین آف کنٹرول پہ ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے آزادکشمیر کے2شہری شہید ایک شدیدزخمی، ہندوستانی فوج کی طرف سے آزاد کشمیر کے علاقے پہ قبضے کی کوشش کا شاخسانہ
No image عباسپور( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر کے ضلع راولاکوٹ کی تحصیل عباسپور کے تیتری نوٹ علاقے کے ستوال سیکٹر میں ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے آزاد کشمیر کے دو شہری شہید اور ایک شدید زخمی ہو گئے۔آزاد کشمیر کے شہری سیز فائر لائین،جسے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان طے پائے شملہ سمجھوتے میں لائین آف کنٹرول کا نام دیا گیا، سے ملحقہ آزاد کشمیر کے علاقے میں اپنے جانور چرا رہے تھے کہ ہندوستانی فوجیوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔مقامی لوگوں کے مطابق جب ہندوستانی فوج کی طرف سے فائرنگ کی گئی تو اس وقت یہ لوگ اپنے مال مویشیوں کو چرا رہے تھے۔فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد مقامی آبادی کو ڈیڑھ گھنٹہ تک انھیں اٹھانے کے لیے نیچے جانے کی اجازت نہیں ملی۔شہید ہونے والے افراد کے نام چوہدری قاسم اور عبید قیوم ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ستوال سیکٹر میں کشمیری چرواہوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کا بتانا کہ بھارتی فوج نے آج، ہفتہ کو 11 بج کر 55 منٹ پر ایل او سی کے ستوال سیکٹر پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان ایل او سی پرشہریوں کے تحفظ کے لیے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، یہ بھارتی فوج کا جغرافیائی سیاسی محرکات، جھوٹے بیانیے، من گھڑت الزامات کا نیا سلسلہ ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت منصوبے کے تحت من گھڑت بیانیے کی تسکین کے لیے معصوم جانوں کے درپے ہے۔
ہندوستانی فوج کی طرف سے آزاد کشمیر پر فائرنگ کا یہ واقعہ 2021فروری میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لائین آف کنٹرول پر سیز فائر سمجھوتے کی توثیق کے اعلان کے بعد خلاف ورزی کا پہلا واقعہ ہے ۔ 2021فروری کے آخر میں پاکستان اور ہندوستان نے 2003 میں طے پائے ایل او سی پہ سیز فائر کے سمجھوتے کی توثیق سے اتفاق کیا تھا۔
چند ہفتے قبل ہی تیتری نوٹ علاقے کے مقامی لوگوں نے ہندوستان کی طرف سے سیز فائر لائین، لائین آف کنٹرول پہ مزید مورچے قائم کرنے اور آزاد کشمیر کے علاقے پہ فوجی دستے بھیجتے ہوئے قبضے کی کوششوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے تھے۔ مقامی لوگوں نے اس موقع پہ کہا تھا کہ ہندوستانی فوجی آزاد کشمیر کے علاقے میں داخل ہو کر وہاں اپنی حدود کے جھنڈے لگاتے ہیں اور مقامی لوگ اس کی راہ میں مزاحم ہیں۔ لائین آف کنٹرول سے ملحقہ یہ علاقہ مقامی لوگوں کے زیر استعمال ہے۔ ہندوستانی فوج کی طرف سے تیتری نوٹ علاقے میں داخل ہو کر آزاد کشمیر کے علاقے پہ قبضہ کرنے کی کوشش کو مقامی لوگوں کی طرف سے کئی بار ناکام کیا جا چکا ہے۔
ہندوستانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں عشروں سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ہندوستان کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمتی تحریک جاری ہے اور اس دوران ایک لاکھ سے زائد کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید کئے جا چکے ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں تقریبا ایک ملین ہندوستانی فورسز متعین ہیں ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی صورتحال پہ عالمی اداروں، تنظیموں کی طرف سے درجنوں کی تعداد میں تفصیلی رپورٹس جاری کی جا چکی ہیں جن میں مسئلہ کشمیر کے دیرینہ سنگین مسئلے کے پرامن حل پہ زور دیا گیا ہے۔تاہم ہندوستان کشمیر کا مسئلہ دھونس اور ہٹ دھرمی سے اپنی فوجی طاقت کے جارحانہ اور ظالمانہ استعمال سے حل کرنے کی پالیسی پہ عمل پیرا ہے۔


واپس کریں