دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مغربی بنگال میں ممتا بینرجی مسلمانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے ملک دشمن طاقتوں کو مضبوط کر رہی ہیں۔ صدر' بی جے پی 'پرکاش نڈا
No image نئی دہلی (کشیر رپورٹ)بھارت کی حکمران پارٹی بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینر جی پہ الزام لگایا ہے کہ وہ خاص طور پر مسلمانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے ملک دشمن طاقتوں کو مضبوط کر رہی ہیں۔بی جے پی صدر نے اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگرس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ملک دشمن طاقتوں کو مزید مضبوط کرنے کا کام کیا ہے۔ نڈا نے کہا کہ مغربی بنگال میں او بی سی کوٹہ اور ان کے ریزرویشن کوممتا حکومت کھلے عام مسلمانوں کی خوشی کی بھینٹ چڑھا رہی ہے اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو ان کے جائز حقوق سے محروم کر رہی ہے۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ قومی کمیشن برائے پسماندہ طبقات کی ایک رپورٹ ہمارے سامنے آئی ہے، جس میں ایک بہت اہم موضوع کا انکشاف ہوا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ بنگال میں 91.5 فیصد ریزرویشن کا فائدہ مسلم او بی سی لوگوں کو دیا گیا ہے اور دیگر لوگوں کو ابھی تک ان کے حقوق نہیں دیئے گئے ہیں،یہ بالکل ایک بہت بڑی سازش ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ بنگال میں، کمیشن کے ذریعہ کچھ او بی سی کی 179 ذاتوں کو درج کیا گیا ہے اور اس میں سے مسلم برادری کی 118 ذاتوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس طرح بنگلہ دیش میں گھس کر اور روہنگیا کو سرٹیفکیٹ دے کر ذات پات کے ریزرویشن کا فائدہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ دراندازوں کو براہ راست فائدہ پہنچانے کی ایک سنگین سازش ہے۔ 2011 کی بات کریں تو اس سے پہلے بنگال میں 108 او بی سی ذاتیں شامل تھیں جن میں سے 53 مسلمان اور 55 ہندو ذاتیں تھیں۔ اس فہرست میں 71 نئی ذاتیں شامل کی گئیں جن میں سے 65 مسلم اور صرف چھ ہندو ذاتیں تھیں۔ بنگال کی آبادی 70.5 فیصد ہندو اور 27 فیصد مسلمان ہے۔ لیکن او بی سی ریزرویشن کے تحت مسلمانوں کو 91.5 فیصد فائدہ دیا جا رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے ملک دشمن طاقتوں کو طاقت دینے کا کام کیا ہے، یہ افسوس ناک اور انتہائی قابل مذمت ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ راجستھان، پنجاب اور بہار میں ریزرویشن کی ایسی ہی صورتحال ہے۔ بہار میں او بی سی بھائیوں کو سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا جا رہا ہے، او بی سی بھائیوں کے ساتھ بہت دھوکہ کیا جا رہا ہے اور ان کے حقوق کا گلا گھونٹ دیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں او بی سی کے لیے 25 فیصد ریزرویشن ہے اور صرف 12فیصد او بی سی لوگوں کو اس کا فائدہ مل رہا ہے۔ 13 فیصد لوگ اپنے حقوق سے محروم ہیں اور تاحال منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں سات اضلاع کو قبائلی قرار دیا گیا ہے اور ان اضلاع کے لوگوں کو او بی سی کے فوائد سے محروم رکھا جا رہا ہے۔بنگال میں ممتا اور ملک کی یہ اپوزیشن پارٹی کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کمیشن کو ان تمام حقائق کی صحیح جانچ کرنی چاہئے تاکہ دیگر پسماندہ طبقات کے لوگوں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال، بہار، راجستھان اور پنجاب میں ہمارے او بی سی بھائیوں کو دیئے گئے آئینی حقوق ریزرویشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں اور او بی سی کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔نڈا نے کہا کہ بنگال، بہار، راجستھان اور پنجاب میں حزب اختلاف کی جماعتیں جو بہت پسماندہ طبقے کی ہمدرد ہیں اور ذات پات کی مردم شماری کے حق میں ہیں، او بی سی کے مفادات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ ان تمام ریاستوں نے او بی سی کوٹہ میں دیے جانے والے ریزرویشن میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
'OBC' کی اصطلاح 'دیگر پسماندہ طبقات' (ذات) کے لیے ہے، جسے 1980 میں منڈل کمیشن کی رپورٹ میں پہلی بار استعمال کیا گیا تھا۔ او بی سی وہ ذاتیں ہیں جو تین اعلی ورنوں اور دلت (شیڈولڈ کاسٹ) اور آدیواسیوں کے درمیان آتی ہیں۔ درج فہرست قبائل)، اور وہ ہندوستانی آبادی کا تقریبا نصف ہیں۔ شروع میں، انہیں روایتی ورنا (ذات) کے نظام کے تحت 'شودروں' کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا، یعنی 'صاف' ذاتوں میں سب سے کم۔

واپس کریں