دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو پھانسی دینے کی کوشش پہ پاکستان کی گہری تشویش
No image اسلام آباد ( کشیر رپورٹ) پاکستان نے مقبوضہ کشمیرکے معروف حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی حکومت کی طرف سے پھانسی کی سزا دینے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے اس اقدام پہ گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ سال محمد یاسین ملک کو ایک متنازعہ مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان پر من گھڑت الزامات عائد کئے گئے اور انہیں منصفانہ ٹرائل سے انکار کیا گیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ سرکردہ کشمیری رہنما کو بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ محمد یاسین ملک کو خاندان کے افراد اور وکلا تک رسائی نہیں دی جارہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں معیاری صحت کے علاج سے محروم رکھا جارہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کا تازہ ترین اقدام سیاسی انتقام کی ایک اور مثال ہے جس کا مقصد کشمیری قیادت کو خاموش کرنا اور کشمیری عوام کو ڈرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کے نہ ختم ہونے والے اور وسیع جبر کا مظہر ہے جہاں سیاسی رہنماں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے تحت قید کیا جاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ محمد یاسین ملک کے خلاف فرضی مقدمے کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما کو معیاری علاج فراہم کیا جانا چاہیے اور انہیں اپنے لوگوں اور خاندان کے درمیان آزادانہ طور پر رہنے دیا جانا چاہیے۔ بھارت کو کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرنا چاہیے جنہیں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں بلا جواز قید میں رکھا گیا ہے۔

واپس کریں